حیدرآباد لاک ڈاؤن کی تصاویر اور کہانی،سنسان سڑکوں کی زبانی

حیدرآباد :12۔مئی (سحرنیوز ڈاٹ کام)
ریاست تلنگانہ میں کوروناوباء کی روک تھام کی غرض سے آج 12 مئی سے دس روزہ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔
اس سلسلہ میں آج سوشیل میڈیا کی مشہور سائٹ ٹوئٹر پر جناب اروند کمار آئی اے ایس ،سیکریٹری اربن ڈیولپمنٹ نے شام کے ڈھلتے سایوں اور لاک ڈاؤن کے دؤران حیدرآباد کے مشہور مقامات چارمینار ،معظم جاہی مارکیٹ ، درگم چیروؤ بریج اور آئکیاجنکشن کی ڈرون سے لی گئیں تصاویر پوسٹ کی ہیں ۔
گنگاجمنی تہذیب کا علمبردارحیدرآباد ملک کا وہ شہر جس میں سارا ملک بستا ہے، ملک کی ہرریاست کے لوگ یہاں رہتے اور بستے ہیں ،کئی زبانیں بولی جاتی ہیں۔

مساجد سے اذانوں کی صداء، منادر سے بجتی گھنٹیوں کی آوازیں،مختلف پارکس میں چہل قدمی میں مصروف بوڑھے اور جوان ، اچھل کود کرتے بچے!
حیدرآبادفرخندہ بنیاد ، دن رات گاڑیوں کی دؤڑتی قطاریں ، میٹرو اور ایم ایم ٹی ایس کی سائرن ،آسمان پر اڑتے ہوئی جہاز اور مختلف پرندے،مختلف صنعتوں سے نکلنے والا دھواں،آٹورکشاؤں اور دوسری گاڑیوں کی ریل پیل ایسی کہ تِل دھرنے کیلئے جگہ نہ ملے۔
اپنی اپنی گاڑیوں یا آرٹی بسوں، کیابس اور آٹو رکشاؤں میں دفاتر جاتے سرکاری بابو لوگ! ہر چوراہے پر سیٹیاں بجاتا تریفک جوان اور سڑک کے کنارے گاڑیوں کے چالانات کاٹتے ہوئے ٹریفک پولیس کے عہدیدار!
ایک سے بڑھ کر ایک عالیشان شوروم،مالس،ہوٹلوں کی بلند و بالا عمارتیں ،ٹھیلہ بنڈیوں کی ریل پیل ،پانچ روپئے لیکر پیٹ بھر کھانا دینے والی ہوٹلوں سے لیکر ہزاروں روپئے کی قیمت والی غذائیں فراہم کرنے والی اسٹار ہوٹلیں۔

مختلف آوازیں لگاتے ہوئے بیوپاری ، پیٹ کی آگ بجھانے کیلئے اپنے غموں کو چھپاکر مختلف چھوٹی موٹی اشیاء بیچنے والے مسکراتے معصوم چہرے ،معمولی باتوں پر سڑکوں پر اپنی گاڑیاں اور سیکلیں پھینک کر یا آٹورکشاؤں کو روک کر ایک دوسرے کا گریبان پکڑلینے والے کیا ضعیف اور کیا جوان لوگ اور پھر فوری مداخلت کرتے ہوئے انہیں سمجھا بجھاکر جھگڑا ختم کرنے والے سڑک سے گزرنے والے دانا لوگ!!
حیدرآباد میں ہر چیز مل جائے گی سوائے ایک دوسرے سے نفرت اور مذہبی منافرت کہ! یہی وہ چیز ہے جو ملک اور پوری دنیا میں حیدرآباد اور حیدرآبادیوں کو ایک الگ پہچان عطا کرتی ہے!
لیکن افسوس بناء کسی آکسیجن سپورٹ کے 425 سال سے اپنے طریقہ اور اپنی مرضی سے جینے والا حیدرآباد کوروناوائرس کی وباء کے باعث جیسےتھم سا گیا ہے یا تھک سا گیا ہے؟
جیسےاس موتیوں کے شہر کو کسی کی نظر لگ گئی ہے یا پھر کسی اور کی غلطیوں کی سزاء بھگت رہا ہے؟

ریاست اور حیدرآباد کو کورونا وائرس کی وباء سے جلد چھٹکارہ دلانے کی غرض سے حکومت کی جانب سے نافذ کردہ لاک ڈاؤن کے باعث اب دؤڑتی عالیشان گاڑیوں، دھواں اُڑاتے ہوئے گزرنے والی آرٹی بسیں اور ٹریفک سگنل پرکھڑی گاڑیوں کی قطاروں میں اپنا اگلا پہیہ داخل کرکے سکون سے بیٹھ جانے والے آٹوڈرائیورس او روشنیوں اور قہقہوں والا شہر حیدرآباد بھی خاموش اور سنسان ہوگیا ہے۔
خدا کرے کہ یہ وباء جلد ختم ہو ،شہر کی رؤنقیں دوبارہ بحال ہوں اور گنگاجمنی تہذیب پہلے سے زیادہ مضبوط ہو۔
Lockdown day#1 #Hyderabad #MJMarket#Ikea junction#Charminar#DurgamCheruvuCable bridge
Please avoid going out unless really urgent & follow lockdown guidelines & always wear mask
Thanks team Dulam Satuanarayana @KTRTRS pic.twitter.com/JnWEWVSFjV
— Arvind Kumar (@arvindkumar_ias) May 12, 2021
جناب اروند کمار آئی اے ایس اور ٹوئٹر کے شکریہ کیساتھ تصاویر یہاں قارئین کی خدمت میں پیش ہیں۔
بقول ناصر کاظمی : دل تو میرا اداس ہے ناصرؔ شہر کیوں سائیں سائیں کرتا ہے
ہم وہاں ہیں جہاں سے ہم کو بھی
کچھ ہماری خبر نہیں آتی
واااااااااااہ جناب