میدک کے ماہر اطفال ڈاکٹر نے حیدرآباد کی ہوٹل میں خودکشی کرلی
حیدرآباد :12۔ستمبر (سحرنیوزڈاٹ کام)
میدک کے ساکن ایک ڈاکٹر جو کہ اپنے فرزند کو آج منعقدہ "نیٹ NEETـ ” کے امتحان میں شرکت کروانے کی غرض سے اپنی بیوی اور فرزند کے ساتھ حیدرآباد آئے ہوئے تھے نے کوکٹ پلی ہاؤزنگ بورڈ کالونی کی ایک ہوٹل میں خودکشی کرلی۔
ڈاکٹر راما کرشنپا چندراشیکھر(50 سالہ) جو عظیم پورہ ،میدک میں بچوں کے ڈاکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے نظام پیٹ میں اپنے فرزند کو نیٹ کے امتحان میں شرکت کروانے کی غرض سے آج صبح اپنی بیوی اور فرزند کے ساتھ حیدرآباد آئے ہوئے تھے اور کے پی ایچ بی کالونی کی ستاراگرانڈ ہوٹل میں مقیم تھے۔
ان کے فرزند امتحان میں شرکت کی غرض سے نظام پیٹ گئے ہوئے تھے ڈاکٹر چندراشیکھر نے اپنی بیوی کو میدک روانہ کرنے کے بعد ہوٹل کے کمرہ میں خودکشی کرلی۔
ڈاکٹر کی اس خودکشی کی وجوہات کا پتہ نہیں چل پایا ہے! تاہم ذرائع سے دستیاب اطلاعات کے مطابق میدک کے ساکن دھرماگیری سرینواس کا 10 اگست کو قتل ہوا تھا جس کی نعش منگل پرتی موضع،ویلدرتی منڈل،میدک کے پاس ایک جلی ہوئی کار میں دستیاب ہوئی تھی اس قتل کی واردات نے ساری ریاست میں سنسنی پھیلادی تھی اور اس سلسلہ میں چار افراد کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔
جس کے بعد ڈاکٹر چندراشیکھر پر الزام عائد کیا جارہا تھا کہ اس قتل کے پیچھے انہی کا ہاتھ ہے۔
اور ایسی اطلاعات زیر گشت تھیں کہ دھرماگیری سرینواس کو ڈاکٹر چندرا شیکھر نے ہی قتل کروایا ہے اور افواہیں تھیں کہ دونوں کے درمیان مالی لین دین کا جھگڑا چل رہا تھا اس معاملہ میں مقامی طور پر ان کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔
ایسے الزامات کے دؤران آج ڈاکٹر چندراشیکھر کی خودکشی کئی سوال کھڑے کرتی ہے! کہ آیا دھرماگیری سرینواس قتل اور ڈاکٹر چندراشیکھر کی خودکشی میں کوئی ربط ہے؟
اب ایسی افواہیں بھی زیرگشت ہیں کہ ڈاکٹر چندراشیکھر نے دھرماگیری سرینواس قتل کے معاملہ سے خوفزدہ ہوکر ہی خودکشی جیسا انتہائی اقدام کیا ہے؟
اس سلسلہ میں کے پی ایچ بی کالونی پولیس بعد پنچنامہ نعش کو بغرض پوسٹ مارٹم ہسپتال منتقل کرتے ہوئے ایک کیس درج رجسٹر کرکے تحقیقات میں مصروف ہے۔