مہاراشٹرا میں دوبارہ مکمل لاک ڈاؤن؟ چیف منسٹراُدھوٹھاکرے نے عہدیداروں کومنصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دی
ممبئی: 28 مارچ (سحرنیوزڈاٹ کام)
ریاست مہاراشٹرا کے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دؤران سب سے زیادہ متاثر ہونے سے ہسپتالوں میں بستروں کی قلت اور دیگر طبی سہولتوں کی فراہمی میں مشکلات پیش آرہی ہیں ان حالات کودیکھتے ہوئے کوویڈ19 ٹاسک فورس نے ریاستی حکومت کو آئندہ چند دنوں میں دوبارہ مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز پیش کی ہے۔
حالات اور تجویز کے بعد آج اتوار کو منعقدہ اجلاس میں چیف منسٹر مہاراشٹرا ادھو ٹھاکرے نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ ریاست میں دوبارہ لاک ڈاؤن کیلئے منصوبہ تیار کریں۔
ریاست مہاراشٹرا میں آج سے رات کا کرفیو نافذ کردیا گیا ہے وہیں کل ہفتہ کی رات سےہی سیاسی اور مذہبی اجتماعات و تقاریب پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔ریسٹورنٹس ، مالس اور گارڈنس کو رات 8 بجے تا 7 بجے صبح بند رکھنے کے احکام جاری کیے گئے ہیں۔
آج مہاراشٹرا میں 40 ہزار 414 کورونا متاثرین کے نئے معاملات درج ہوئے ہیں جن میں مہارشٹرا کے دارلحکومت ممبئی میں درج ہونے والے 6 ہزار 923 کورونامتاثرین بھی شامل ہیں۔
COVID-19 | Night curfew has been imposed in Maharashtra between 8 pm and 7 am; visuals from near Chhatrapati Shivaji Maharaj Terminus in Mumbai.
The state today reported 40,414 fresh COVID-19 cases, with capital Mumbai witnessing 6,923 new infections. pic.twitter.com/KMoaVWlsRo
— ANI (@ANI) March 28, 2021
ساتھ ہی ادھو ٹھاکرے نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ لاک ڈاؤن کے فیصلہ سے قبل ہی ریاست میں اشیائے ضروریہ کیساتھ ساتھ میڈیکل ہالس کو مطلوبہ ادویات کی موثر فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ اگر لاک ڈاؤن کا نفاذ لازمی ہوگیا تو عوام کو مشکلات پیش نہ آئیں۔
چیف منسٹر مہاراشٹرا ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ عوام کی صحت اور ان کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور حکومت اس وباء کے دؤران بھی ریاست کی معاشی حالت کو بہتر بنائے رکھی ہے۔

وہیں چیف سیکریٹری سیتارام کنٹے نے عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ لاک ڈاؤن کے نفاذ پر کوئی الجھن پیدا نہیں ہونی چاہئے اور اس دؤران معاشی مشکلات پیش نہ آئیں اسکے لیے بھی تیاریاں کی جائیں۔
جبکہ ڈاکٹر پردیپ ویاس پرنسپل سیکریٹری محکمہ ہیلتھ نے کہا کہ ریاست میں کورونا وائرس کی بڑھتی وباء تشویشناک ہے اور تمام اہم طبی سہولتوں کی فراہمی میں دباؤ پیدا ہورہا ہے اور عام عوام کیلئے طبی سہولتیں آسانی کیساتھ فراہم نہیں ہوپارہی ہیں جس میں ہسپتالوں میں بستر، وینٹی لیٹرس اور آکسیجن کی فراہمی بھی شامل ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ 3 لاکھ 57 ہزار آئسولیشن بیڈس میں سے ایک لاکھ سے زائد بیڈس پُر ہوگئے ہیں اورمزید متاثرین سے یہ بستر بھی پُر ہورہے ہیں۔اسی طرح 60 ہزار 349 آکسیجن کی سہولت والے بستروں میں سے 12 ہزار 701 بسترپُر ہوچکے ہیں۔
وہیں چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے ہدایت دی کہ مناسب مقدار میں وینٹی لیٹرس دستیاب رہیں اور ریاست میں 80 فیصد آکسیجن کی پیداوار طبی ضروریات کیلئے استعمال کی جائے۔

چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ممبئی اور پونے کے بشمول ریاست میں درکار طبی سہولتیں دستیاب ہیں انہوں نے کہا کہ اگر دیہی مقامات پر طبی سہولتیں دستیاب نہ ہوں تو دیہی علاقوں کے قریبی ٹاؤنس میں یہ طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔
وزیر صحت راجیش توپے نے کہا کہ دیہی علاقوں سے رابطہ کی کوششوں کی تیز کرنے کی ضرورت ہےانہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں کوویڈ ویکسین اندازی بہتر طورپر جاری ہے اور کولڈ اسٹوریج کا بہتر استعمال کیا جائے۔
مہاراشٹرا میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کی اگر بات کی جائے تو گزشتہ ہفتہ ایک لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے۔وہیں ستمبر 2020ء میں ایک ہی دن ریاست میں 24,619 افراد کورونا سے متاثر ہوئے تھے جبکہ جاریہ سال کل 27 مارچ کو ایک ہی دن میں 35,726 افرادکورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔
اسٹیٹ کوویڈٹاسک فورس نے انکشاف کیا کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دؤران 40,000 تازہ کورونا متاثرین ریکارڈ ہونگے۔!
چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ عوام کی زیادہ تر تعداد ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلہ قائم رکھنے کے احکام کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے ۔فی الحال مہاراشٹرا میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد 26,73,461 تک پہنچ گئی ہے۔