پرائیوٹ ٹیچرس کو حکومت تلنگانہ کی سوغات ، ماہانہ 2000 روپئے اور 25 کلو چاول کا اعلان

ریاستی خبریں

پرائیوٹ ٹیچرس کوحکومت تلنگانہ کی سوغات،ماہانہ 2000 روپئے اور 25 کلو چاول کا اعلان

ریاست کے ایک لاکھ 45 ہزار خانگی ٹیچرس اور غیر تدریسی عملہ کو ہوگا فائدہ 

حیدرآباد:8۔اپریل (سحر نیوزڈاٹ کام)

کورونا وائرس کے دؤران سرکاری اور خانگی تعلیمی اداروں کے بند کردئیے جانے کے باعث گزشتہ سال سے انتہائی معاشی مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کررہے حکومت تلنگانہ کے خانگی اسکولس کے ٹیچرس اور دیگر غیر تدریسی عملہ کو آج حکومت تلنگانہ نے بڑی راحت دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اسکولس کے دوبارہ آغاز تک خانگی ٹیچرس کو ماہانہ 2,000 روپئے اورانکے خاندان کیلئے ماہانہ 25 کلو چاول سربراہ کیے جائیں گے۔

وزیر اعلیٰ تلنگانہ کے۔ چندراشیکھر راؤ۔

ریاستی وزیراعلیٰ کے۔چندراشیکھرراؤ نے آج شام سرکاری طور پر مسلمہ خانگی اسکولس کے ٹیچرس اور ان خانگی اسکولس کے غیر تدریسی عملہ کیلئے مشکل حالات میں مدد کے طور پر یہ امداد دی جائے گی ماہانہ 2,000 روپئے ان خانگی ٹیچرس کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کروائے جائیں گے جبکہ ماہانہ 25 کلو چاول سرکاری راشن شاپس کے ذریعہ سربراہ کیے جائیں گے۔

اس سلسلہ میں وزیر اعلیٰ کے سی آر نے ریاست کے تمام مسلمہ خانگی تعلیمی اداروں میں خدمات انجام دینے والے ٹیچرس اور اسکے غیر تدریسی عملہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے بینک اکاؤنٹ اور دیگر تفصیلات دفاتر ضلع کلکٹر میں جمع کروائیں۔وزیر اعلیٰ کے سی آر نے فینانس سیکریٹری راما کرشنا راؤ کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس سلسلہ میں حتمی اقدامات کو قطعیت دیں۔

وزیراعلیٰ کے سی آر نے کہا کہ ایسے مشکل حالات میں خانگی تعلیمی اداروں کے ٹیچرس اور غیر تدریسی عملہ کی انسانی بنیادوں پر مد د کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔
وزیراعلیٰ کے سی آر کے اس حوصلہ افزاء اعلان کے بعد ریاست تلنگانہ میں موجود زائداز ایک لاکھ 45 ہزار خانگی ٹیچرس اور عملہ کو فائدہ پہنچے گا۔

یہاں یہ تذکرہ غیر ضروری نہ ہوگا کہ گزشتہ سال کورونا وائرس کے آغاز کے بعد سے تعلیمی اداروں کو بند کردئیے جانے کے باعث خانگی اسکولس کے ٹیچرس اور دیگر غیر تدریسی عملہ کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔

چند خانگی اسکولس کے انتظامیہ نے ہمدردی اور انسانیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے اپنے خانگی ٹیچرس اور دیگر عملہ کو نصف تنخواہیں ادا کی تھیں۔!!جبکہ کئی خانگی اسکولس انتظامیہ نے مصیبت کی اس گھڑی میں بھی معمولی تنخواہوں پر ان کی خدمات کا استفادہ کرنے کے باؤجود اپنے ٹیچرس کو بے یار و مددگار چھوڑدیا ہے!! یاد رہے کہ ان خانگی ٹیچرس میں زیادہ تعداد خاتون ٹیچرس کی ہے!!

افسوسناک بات یہ ہے کہ بلاء مذہبی تفریق بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرتے ہوئے ایک مضبوط سماج کی تشکیل میں اہم حصہ ادا کرنے والے کئی خانگی ٹیچرس کورونا وائرس کی وباء کے دؤران معاشی مشکلات کے باعث خودکشی جیسا انتہائی اقدام بھی کرلیا اور ساتھ ہی کئی ٹیچرس غیر پیشہ وارانہ کام کرتے ہوئے عزت کی روٹی کمارہے ہیں۔وہیں حکومت سے مالی امداد کا مطالبہ کرتے ہوئے ریاست میں خانگی ٹیچرس کی تنظیموں نے طویل احتجاج بھی کیا تھا!!

اب حکومت تلنگانہ کی اس امداد کے اعلان کے بعد ان خانگی ٹیچرس اور غیر تدریسی عملہ کی معاشی پریشانیاں کچھ حد تک ہی سہی کم ہوں گی!!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے