بٹلا ہاؤس انکاؤنٹر معاملہ میں عارض خان کو دہلی کی عدالت نے سزائے موت صادر کی

قومی خبریں

بٹلا ہاؤس انکاؤنٹر معاملہ میں عارض خان کودہلی کی عدالت نے سزائے موت صادرکی

نئی دہلی : 15 مارچ (ایجنسیز/سحر نیوزڈاٹ کام)
دہلی کی ایک عدالت نے2008ء میں پیش آئے دہلی کے بٹلاہاؤس انکاؤنٹر معاملہ میں انسپکٹر موہن چند شرما کے قتل اور دیگر جرائم کے سلسلہ میں مجرم پائے گئے عارض خان کیلئے آج سزائے موت کا فیصلہ صادر کیا ہے۔

دہلی پولیس اسپیشل سیل کے انسپکٹر موہن چند شرما انکاؤنٹر کے دؤران فائرنگ میں شدید زخمی جو بعد میں فوت ہوگئے تھے۔( فائل فوٹو)

ایڈیشنل سیشن جج سندیپ یادو نے سزائے موت کیساتھ ساتھ عارض خان پر 11 لاکھ روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے اور یہ حکم بھی دیا کہ مہلوک انسپکٹر موہن چند شرما کے افراد خاندان کو فوری طور پر دس لاکھ روپئے ادا کیے جائیں معزز سیشن جج نے کہاکہ شرما کے افراد خاندان کے لیے دس لاکھ روپئے کا معاوضہ ناکافی ہے تاہم وہ اس معاملہ کو دہلی لیگل سرویس اتھارٹی کو سونپ رہے ہیں تاکہ معاوضہ میں اضافہ کیا جائے۔

ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر اے۔ ٹی ۔انصاری مبینہ دہشت گردتنظیم انڈین مجاہدین سے وابستہ عارض خان کے لیے سزائے موت دینے کی وکالت کی تھی انہوں نے کہا کہ یہ صرف قتل کا معاملہ نہیں ہے بلکہ ایک قانون نافذ کرنے والے عہدیدار کا قتل تھا جو کہ انصاف کا محافظ بھی تھا۔قبل ازیں  پولیس نے بھی عارض خان کیلئے سزائے موت طلب کی تھی جس نے ایک قانون کے محافظ کا قتل کیا تھا۔

پولیس کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر اے۔ ٹی ۔انصاری یہ کیس ایک مثالی تھا جسکے لیے سزائے موت ایک مثال ہے
جبکہ عارض خان کے وکیل نے اپنے موکل کیلئے سزائے موت کی مخالفت کی۔8مارچ کو عدالت نے کہا تھا کہ یہ بات ثابت ہوگئی کہ عارض خان اور اسکے ساتھیو ں نے قتل کے مقصد سے ہی پولیس عہدیدار پر فائرنگ کی تھی۔

یاد رہے کہ 2008ء میں پیش آئے جنوبی دہلی کے جامعہ نگر کے بٹلا ہاؤس انکاؤنٹراور فائرنگ میں دہلی پولیس اسپیشل سیل کے انسپکٹر موہن چند شرما ہلاک ہوگئے تھے۔
اس کیس کے سلسلہ میں عدالت نے 2013ء میں دہشت گرد تنظیم انڈین مجاہدین سے وابستہ شہزاد احمد کو عمر قید کی سزاء سنائی تھی اور اس فیصلہ کے خلاف ایک اپیل ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے
جبکہ عارض خان اس واقعہ کے بعد سے فرار تھا جسے 14 فروری کو گرفتار کیا گیا تھااور اسکے خلاف سماعت کا آغاز ہوا تھاجسے آج سزائے موت سنائی گئی ہے
پولیس نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ واقعہ کے وقت عارض خان دیگر چار افراد کے ساتھ 19 ستمبر 2008ء کو موجود تھا تاہم انکاؤنٹر کے دؤران
پولیس کو چکمہ دیکر فرار ہوگیا تھابٹلا ہاؤس انکاؤنٹر معاملہ میں انڈین مجاہدین سے وابستہ دو مشتبہ دہشت گرد عاطف امین اور محمد ساجد مارے گئے تھے

اور کئی گرفتار کرلیے گئے تھے جبکہ دو ملزمین محمد سیف اور ذیشان کو پہلے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔بٹلا ہاؤس انکاؤنٹر کا واقعہ 13 ستمبر 2008 کو دہلی میں سلسلہ وار پیش آئے پانچ دھماکوں کے ایک ہفتہ بعد پیش آیا تھا ان دھماکوں میں 30 افراد ہلاک اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔اس انکاؤنٹر کے دؤران دہلی پولیس اسپیشل سیل کے انسپکٹر موہن چند شرما شہید ہوگئے تھے ۔