کیا مکھیوں،مچھروں اور پانی سے کوروناوائرس پھیلتا ہے؟ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے وضاحت جاری کی
سحرنیوزڈیسک 29۔اپریل
دنیا بھر میں کوورونا وائرس کی دوسری لہر جاری ہے تاہم افسوسناک طریقہ سے اس دوسری لہر کا اثر ہندوستان میں زیادہ نظرآرہا ہے!اسی دؤران گزشتہ سال کوروناوائرس کے آغاز کیساتھ ہی سوشیل میڈیا پر مختلف طریقوں سے غلط پروپگنڈہ اور جھوٹے اندیشے جتانے والے ویڈیوس ، آڈیوس اور تصاویر کو خوب وائرل کرتے ہوئے عوام کو خوف و ہراس کا شکار بنایا گیا تھا۔
اب جبکہ سارا ملک کورونا وائر س کی دوسری لہر سے پریشان ہے ایسے میں بھی چند ناسمجھ اور غیر ذمہ دار افراد دوسری شکل میں پروپگنڈہ کرتے ہوئے عوام کیلئے خوف کا سامان پیدا کرنے میں مصروف ہیں وہیں بناء کسی تصدیق کے چند ناسمجھ لوگ اس کو سوشیل میڈیا بالخصوص وہاٹس اپ پر فارورڈنگ/شیئرنگ کرکے عوام کو مزید خوف میں مبتلاء کررہے ہیں۔
سوشیل میڈیا پر اس بات کو وائر ل کیا جارہا ہے کہ کورونا سے متاثر ہونے کی طبی ماہرین کی بتائی گئیں علامات کے علاوہ اوربھی40 علامات ہیں جو ظاہر نہیں ہوتیں جبکہ طبی ماہرین اور حکومتوں نے ایسا کوئی اعلان نہیں کیا ہے !
اسی کیساتھ ساتھ چند لوگ ایسی افواہیں بھی سوشیل میڈیا پر وائرل کرکے عوام کی مشکلات اور خوف بڑھانے کے کام میں مصروف ہیں کہ مکھیوں ، مچھروں اور پانی کے ذریعہ بھی اب کورونا وائرس پھیل رہا ہے!!
اس سلسلہ میں آج ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (W.H.O) نے وضاحت جاری کی ہے کہ مکھیوں، مچھروں اور پانی سے کورونا وائرس کے پھیلنے کے امکانات ہی نہیں ہیں۔ اور اس سلسلہ میں صرف غلط اور بے بنیاد افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔
یاد رہے کہ مکانات اور دیگر مقامات پر مکھیوں اور مچھروں کی موجودگی عام بات ہے اور پانی انسان کی شدید ضرورت اور اہمیت کا حامل ہے اگر ان کے متعلق بھی جھوٹی افواہیں پھیلائی جاتی ہیں تو پھر یہ انسانی خدمت نہیں بلکہ انسانوں کو خوفزدہ کرنا ہے جسے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
ساتھ ہی سوشیل میڈیا پر یہ افواہیں بھی گرم ہیں کہ تیراکی کے وقت بھی انسان کورونا وائرس سے متاثر ہوتا ہے۔اس کو غلط افواہ بتاتے ہوئے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے تصدیق کی ہے کہ تیراکی سے کورونا وائرس نہیں ہوتا اور صرف کورونا وائرس سے متاثر شخص کے قریبی رابطہ میں آنے سے ہی دوسرے شخص میں کوروناوائر س منتقل ہوتا ہے۔
اسی طرح سوشیل میڈیا پر نام نہاد اور خودساختہ ڈاکٹرس اور حکماء اور چند ناسمجھ لوگ یہ جھوٹا پروپگنڈہ پھیلانے میں مصروف ہیں جس میں کہا جارہا ہے کہ گرم پانی سے نہانے سے کوروناوائرس سے متاثر نہیں ہوتے! اسے بھی مسترد کرتے ہوئے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہے اور بہت زیادہ گرم پانی سے نہانا بھی انسانی جسم کیلئے نقصاندہ ہوتا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے واضح کردیا ہے کہ مکھیوں ، مچھروں اور پانی کے ذریعہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی اطلاعات غلط ہیں۔
ساتھ ہی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ یوگا، ورزش یا چہل قدمی کے دؤران ماسک لگانا ٹھیک نہیں اس سے ماسک پسینے میں تر ہوجاتا ہے جس سے ماسک میں دیگرجراثیم کے پیدا ہونے کا اندیشہ رہتا ہے۔