Photo Courtesy: TOLO News.Twitter

خواتین کو اسلامی قوانین کے دائرہ میں مکمل آزادی،تمام ممالک کے ساتھ بہترتعلقات کو ترجیح: طالبان کی پہلی پریس کانفرنس

بین الاقوامی خبریں
خواتین کو اسلامی قوانین کے دائرہ میں مکمل آزادی،تمام ممالک کے ساتھ بہترتعلقات کو ترجیح
دوسرے ممالک کے خلاف افغان سرزمین استعمال نہیں ہوگی،طالبان کے ترجمان کی پہلی پریس کانفرنس

کابل:17۔اگست(سحرنیوزڈاٹ کام)

کابل اور صدارتی محل پر قبضہ کے بعد آج منگل کو طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغانستان کے صدارتی محل میں پہلی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں خواتین کا تحفظ کیا جائے گا اور انہیں اسلامی قوانین کے دائرہ میں مکمل آزادی فراہم کی جائے گی۔

الجزیرہ نے طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے حوالے سے لکھا ہے کہ انہوں نے کہا ہے کہ خواتین معاشرے میں بہت زیادہ فعال ہونے والی ہیں، لیکن اسلام کے دائرے میں۔انہوں نے کہا کہ خواتین ہمارے معاشرہ کا اہم حصہ ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق طالبان ترجمان نے کہا کہ وہ دوسرے ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات کی خواہش رکھتے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ وہ کوئی ’اندرونی یا بیرونی دشمن‘ نہیں چاہتے۔

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم اپنے پڑوسی ممالک کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ہماری زمین ان کے خلاف غلط استعمال نہیں ہوگی انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو بھی ہمیں وہ پہچانیں۔

Photo courtesy: TOLO News, Twitter

طالبان ترجمان نے کہا کہ ہم کابل میں بین الاقوامی سفارت خانوں اور تنظیموں کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔

الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ اب تمام غیر ملکی تنظیموں کو ہم سیکورٹی فراہم کریں گے۔ہم کسی دشمن کی تلاش میں نہیں ہیں نہ ا فغانستان کے اندر اور نہ باہر۔

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس پریس کانفرنس میں کہا کہ ماضی میں ہمارے خلاف کام کرنے والوں کو ہم نے معاف کردیا افغانستان اب آزاد ہوگیاہے اور طالبان کوئی انتقام نہیں چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری قوم ایک مسلم قوم ہے چاہے وہ 20 سال قبل ہو یا اب لیکن اب ہمارے درمیان بہت بڑا فرق ہےانہوں نے کہا کہ حکومت کے بننے کے بعد قانون کی بات کرتے ہیں!

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے یہ بھی کہا کہ طالبان چاہتے ہیں کہ نجی میڈیا آزاد رہے،لیکن زور دیا کہ صحافیوں کو قومی اقدار کے خلاف کام نہیں کرنا چاہئے۔

 

بشکریہ : الجزیرہ انگلش ، ٹوئٹر ، اور انڈیا ٹوڈے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے