فیس بک،وہاٹس ایپ اور انسٹا گرام پر طالبان کی حمایت سے متعلق مواد پر پابندی
لندن :17۔اگست(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)
سوشل میڈیا کے مشہور پلیٹ فارمس فیس بک،وہاٹس ایپ اور انسٹا گرام نے طالبان کی تائید اور ان کی تشہیر پرمشتمل مواد کی پوسٹنگ اور فارورڈنگ پر پابندی عائد کردی ہے۔
ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمس نے آج سی این بی سی سے کہا ہے کہ جو افغان گروپ گزشتہ چند سال سے اپنے پیغامات کی ترسیل کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمس کا استعمال کرتے تھے ان کا تعلق دہشت گردی سے ہے۔
یاد رہے کہ وہاٹس ایپ،فیس بک اور انسٹاگرام جیسے تینوں مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارمس مارک زکر برگ کی ملکیت ہیں۔
فیس بک نے کہا ہے کہ اس نے باقاعدہ ایک ٹیم تشکیل دی ہے جو فیس بک کی نگرانی کررہی ہے اور طالبان کی تائید یا ان کی ہمت افزائی کرنے والے پوسٹس ، فوٹوس اور ویڈیوس کو فیس بک سے ڈیلیٹ کیا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ اتوار 15 اگست کو طالبان افغانستان کے دارالحکومت کابل میں داخل ہوگئے اور افغان صدر اشرف غنی کے ملک سے فرار ہونے کے بعد طالبان افغان صدارتی محل کے علاوہ وہاں کی پارلیمنٹ کی عمارت پر بھی قابض ہوگئے اور اب تقریباً افغانستان پر طالبان کا قبضہ ہوگیا ہے اور بین الاقوامی میڈیا اطلاعات کے مطابق طالبان باقاعدہ اپنے کمانڈر کوافغانی صدر کی حیثیت سے اور افغانستان کو اسلامی ملک کے طور پر اعلان بھی کرنے والے ہیں!!
فیس بک کے ترجمان نے سی این بی سی سے کہا ہے کہ امریکی قوانین کے مطابق طالبان ایک دہشت گرد تنظیم ہے اور اس کے تحت فیس بک نے طالبان پر پابندی عائد کی ہے۔اور اس خطرناک تنظیم کو فیس بک اپنے پلیٹ فارم پر جگہ نہیں دے سکتا جو کہ اس کے قواعد کے خلاف ہوں۔
فیس بک ترجمان نے کہا ہے کہ فیس بک ایسے تمام فیس بک اکاؤنٹس کو ہٹادے گا جو طالبان کی جانب سے یا ان کے ہمدردوں یا نمائندوں کی جانب سے چلائے جارہے ہوں ان کے بھی فیس بک اکاؤنٹس ہٹائے جائیں گے جو ان کی تائید ، ہمت افزائی یا نمائندگی کرتے ہوں۔
فیس بک ترجمان نے کہا کہ فیس بک نے ایک افغانی ماہرین کی ٹیم بھی بنائی ہے جو مقامی دری اور پشتو زبان سے واقفیت رکھتے ہیں اور یہ ٹیم ہمیں ان زبانوں پر مشتمل طالبان کے افغانی ہمدردوں کے مواد کی شناخت ظاہر کروائیں گے۔
دوسری جانب رپورٹس کے مطابق طالبان ہنوز وہاٹس ایپ کا ستعمال کررہے ہیں تاہم وہاٹس ایپ کے رازداری قواعد کے تحت فیس بک یہ نہیں جانتا کہ وہاٹس ایپ پر کونسا مواد شیئر کیا جارہا ہے فیس بک کے ترجمان نے سی این بی سی کو بتایا کہ واٹس ایپ اے آئی سافٹ وئیر کا استعمال کرتا ہے جو کہ غیر خفیہ کردہ گروپ کی معلومات کا جائزہ لیتا ہے جس میں نام ، پروفائل فوٹو اور گروپ کی تفصیل شامل ہے تاکہ قانونی ذمہ داریوں کو پورا کیا جا سکے۔