پیگاسیس جاسوسی معاملہ ، سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کی

قومی خبریں

پیگاسیس جاسوسی معاملہ،سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کی

نئی دہلی :17۔اگست(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)

پیگاسیس جاسوسی معاملہ میں آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی اس معاملہ میں سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت دی کہ دس دنوں میں اس نوٹس کا جواب داخل کیا جائے۔

اس سماعت کے دوران سالیسیٹر جنرل نے تشار مہتہ کہا کہ ہر ملک نے پیگاسیس خریدا ہے اور کل ہی مرکزی حکومت کی جانب سے اس معاملہ میں حلف نامہ داخل کیا گیا ہےاور اس معاملہ مزید کہنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہےاور یہ ملک کی سیکورٹی کا معاملہ ہے جسے عام نہیں کیا جاسکتا ۔جس پر چیف جسٹس وی ایل رمنا نے کہا کہ اس معاملہ میں مکمل تحقیقات کرنے نوٹس جاری کی جارہی ہے۔

پیگاسیس جاسوسی معاملہ پر کل پیر کو بھی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی تھی جس میں مرکزی حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اس معاملہ میں چھپانے والی کوئی چیز نہیں ہے اور کہا تھا کہ اس معاملہ میں تمام باتوں کی جانچ اور غلط فہمیوں کو دور کیے جانے کی غرض سے ایک ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔

سیاسی مخالفین، اپوزیشن قائدین ، سماجی کارکنوں اور صحافیوں کی مرکزی حکومت کی جانب سے اسرائیل کے موبائل سافٹ ویر پیگاسیس اسپائی ایرکے ذریعہ جاسوسی کیے جانے اور اس کی آزادانہ تحقیقات کی درخواست پر سپریم کورٹ سماعت کررہی ہے۔ جس پر مرکزی حکومت کی جانب سے مختصر حلف نامہ داخل کیا گیا ہے جس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ اس معاملہ میں مکمل اورتفصیلی حلف نامہ داخل کرنے کی وہ مرکزی حکومت کو ہدایت نہیں دے سکتی۔اسی معاملہ پر آج دوبارہ سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی ہے۔

مرکزی حکومت نے اپنے دوصفحات پر مشتمل سپریم کورٹ میں داخل کیے گئے حلف نامہ میں کہا ہے کہ پیگاسیس کے ذریعہ جاسوسی کے الزامات غلط ہیں اور اس کے لیے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو اس معاملہ کی جانچ کرے گی اور سیاسی مخالفین، اپوزیشن قائدین ، سماجی کارکنوں اور صحافیوں کی جاسوسی کے الزامات محض خیالی ہیں اور اس کے کوئی ثبوت موجود نہیں ہیں۔اس حلف نامہ میں سپریم کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ پیگاسیس معاملہ پر مرکزی وزیر آئی ٹی اشونی ویشنو پارلیمنٹ میں جواب دے چکے ہیں۔

سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ پیگاسیس انتہائی اہم اور حساس معاملہ ہے جسے سنسنی خیز بنایا جارہا ہے اور اس سے ملک میں امن و امان کی برقراری میں مسئلہ پیدا ہوگا۔ چیف جسٹس ایل وی رمنا نے سالیسیٹرجنرل کو ہدای دی کہ مکمل تفصیلات پرمشتمل حلف نامہ داخل کیا جائے۔

اس معاملہ میں ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا اور سینئرصحافی این۔رام کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے سینئر وکیل کپل سبل نے سپریم کورٹ میں بحث کے دوران کہا کہ ہم بھی قومی سیکورٹی کے معاملہ میں کوئی مفاہمت نہیں چاہتے بلکہ حکومت صرف یہ بتائے کہ اس نے پیگاسیس کا استعمال کیا ہے یا نہیں؟ اب دس دن بعد اس معاملہ پر سپریم کورٹ میں دوبارہ سماعت ہوگی۔

یاد رہے کہ بین الاقوامی میڈیا نے انکشاف کیا تھا کہ ہندوستان میں پیگاسیس جاسوسی سافٹ ویر کے ذریعہ ملک کے دو مرکزی وزراء،40 سے زائد صحافیوں،تین اپوزیشن جماعتوں کے لیڈران ،ایک جج اور مختلف صنعت کاروں ، سماجی جہد کاروں سمیت 300سے زائد افراد کے موبائل فونس کی ہیاکنگ کے ذریعہ جاسوسی کی گئی ہے!! اس معاملہ میں چند افراد سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے ہیں۔پیگاسیس معاملہ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس پر بھی چھایا رہا اور اپوزیشن جماعتوں نے اس معاملہ میں حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے