ٹیلی گرام کے بانی و سی ای او نے واٹس ایپ صارفین کو واٹس ایپ سے دور رہنے کا دیا انتباہ، کئی دھماکہ خیز انکشافات

بین الاقوامی خبریں سوشل میڈیا وائرل قومی خبریں

 ٹیلی گرام کے بانی اور سی ای او پال دوروف نے
 واٹس ایپ صارفین کو واٹس ایپ سے دور رہنے کا دیا انتباہ
کئی دھماکہ خیز انکشافات،واٹس ایپ کو صارف کی نگرانی کا آلہ قرار دیا

نئی دہلی:10۔اکتوبر
(سحرنیوزڈاٹ کام/خصوصی رپورٹ)

واٹس ایپ WhatsApp# دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے زیادہ استعمال کیاجاتا ہے۔اور یہ ایک انتہائی مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے۔جس کے ذریعہ آسانی کےساتھ گروپس میں اورنجی طور پر پیغامات/تصاویر/ویڈیوز/آڈیوز کے علاوہ آڈیوکالس اور ویڈیوکالس کاتبادلہ ہوتا رہتا ہے اور یہ اب عام ہوگیا ہے۔واٹس ایپ اب عام اور زیادہ تر اسمارٹ فون استعمال کرنے والوں کے لیے لازمی ہوگیاہے۔

ایسے میں سوشل میڈیاکےایک اور مقبول پلیٹ فارم”ٹیلی گرام Telegram#"کےبانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر”پاول دوروف Pavel Durov#نے کئی ایک چونکا دینے والے اور واٹس ایپ صارفین کےلیےپریشان کن انکشاف اوردعوے کیےہیں۔جو 200 کروڑسےزائدواٹس ایپ صارفین کے لیے تشویش کا باعث ہے۔

پاول ڈوروف نےواٹس ایپ کواپنے صارفین کی نگرانی کرنےوالا آلہ قرار دیاہے۔اورساتھ ہی واٹس ایپ صارفین کو اس سے دور رہنے کا انتباہ بھی دیا ہے۔

ٹیلی گرام کی اپنی ایک پوسٹ میں جوکہ وائرل ہوئی ہے اور دیگرسوشل میڈیا پلیٹ فارمز اورصارفین میں ہلچل پیدا کرکے رکھ دی ہے میں پاول ڈوروف نے دعویٰ کیا ہےکہ ہیکرز واٹس ایپ صارفین کے فون میں موجود ہرایک چیز تک با آسانی رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔خود پاول دوروف نے اپنے اس دعویٰ اور انکشاف کو اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر بھی پوسٹ کیا ہے جہاں ان کے 1.3 ملین فالوورز ہیں۔

پاول دوروف کے انگریزی میں ٹیلی گرام پر لکھے گئے پوسٹ کو اس ٹوئٹر لنک پر کلک کرکے پڑھا جاسکتا ہے ” 

اپنی پوسٹ میں ٹیلی گرام کے بانی اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر پاول دوروف نےلکھا ہےکہ ہیکرز کو واٹس ایپ صارفین کے فون میں موجود ہر چیز تک مکمل رسائی حاصل ہو سکتی ہے۔یہ پچھلے ہفتے خود WhatsApp#کےذریعہ انکشاف کردہ سیکیورٹی کےمسئلے کےذریعہ ممکن ہوا۔آپ کے فون کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک ہیکر کو جو کرنا تھا وہ آپ کو ایک بدنیتی پر مبنی ویڈیو بھیجنا تھا یا آپ کے ساتھ واٹس ایپ پر ویڈیو کال شروع کرنا تھا۔

اطلاعات کےمطابق ایک عجیب وغریب ویڈیوگزشتہ دنوں کسی واٹس ایپ صارف کوموصول ہواتھا اتفاق سےوہ اس وقت واٹس ایپ استعمال کررہے تھے انہوں نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس ویڈیو کو فوری ڈیلیٹ کردیا۔پال دوروف نے کہا کہ اگرواٹس ایپ صارفین ایپ کو تازہ ترین ورژن میں اپ ڈیٹ کرتے ہیں تو بھی وہ ہیکرز سے محفوظ نہیں رہیں گے۔

یادرہے کہ انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (CERT-IN)نے بھی واٹس ایپ صارفین کو ویڈیو کال کے ذریعہ ہیکرز کی جانب سے واٹس ایپ میں موجود کمزوریوں کا فائدہ اٹھانے سے خبردار کیا تھا۔

انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ واٹس ایپ کی سیکورٹی کا بالکل اسی طرح کا مسئلہ 2018 میں دریافت ہوا،پھر 2019 میں دوسرا اور 2020 میں ایک اور مسئلہ پیدا ہوا تھا۔اور اس سے قبل 2017 اور 2016 سے پہلے،واٹس ایپ میں رازداری بالکل نہیں تھی۔ہرسال انہوں نے لکھا کہ ہم WhatsApp# میں کسی نہ کسی مسئلے کے بارے میں سیکھتے ہیں جو ان کےصارفین کے آلات میں موجود ہر چیز کو خطرے میں ڈال دیتا ہے۔جس کا مطلب ہے کہ یہ تقریباً یقینی ہے کہ وہاں پہلے سے ہی ایک نئی حفاظتی خامی موجود ہے۔اس طرح کےمسائل شایدہی اتفاقی ہوتے ہیں۔وہ پچھلے دروازے پر لگائے گئے ہیں۔اگر ایک پچھلا دروازہ دریافت ہوتا ہے اور اسے ہٹانا پڑتا ہے تو دوسرا شامل کیا جاتا ہے۔

ٹیلی گرام کے بانی و سی ای او نے دعویٰ کیاکہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتاکہ کوئی شخص زمین کا سب سے امیر ترین شخص ہے،اگر اس کے فون میں واٹس ایپ انسٹال ہے توفون پرموجود ہر ایپ سے اس کا تمام ڈیٹا قابل رسائی ہے،جیسا کہ جیف بیزوس کو 2020 میں پتہ چلا تھا۔

سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ٹیلی گرام کے بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر پاول دوروف نے یہ کہتے ہوئے واٹس ایپ صارفین کو مزید پریشانیوں میں ڈال دیا ہے کہ یہی وجہ رہی ہے کہ”میں نے برسوں قبل اپنے آلات (موبائل/کمپیوٹراور لیاپ ٹاپ)سے WhatsApp# کو حذف کر دیا تھا۔ اسے انسٹال کرنے سے آپ کے فون میں داخل ہونے کا ایک دروازہ بنتا ہے۔

انہوں نے واضح طور پرلکھا ہے کہ میں یہاں لوگوں کو ٹیلی گرام پر جانےکے لیے زور نہیں دے رہا ہوں۔ 700 ملین سے زائد فعال صارفین اور 2 ملین سےزائد روزانہ سائن اپس کے ساتھ Telegram# کو اضافی پروموشن کی ضرورت نہیں ہے۔آپ اپنی پسند کی کوئی بھی میسجنگ ایپ استعمال کر سکتے ہیں،پال دوروف نے متنبہ کیاہےکہ”واٹس ایپ سے دور رہیں"۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ”واٹس ایپ اب 13سال سے اپنے صارفین کی نگرانی کا ایک آلہ بنا ہواہے”۔

"ٹیلی گرام”کے بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر "پاول دوروف Pavel Durov#” کی جانب سے 6 اکتوبر کو کیےگئےان سنسنی خیز انکشافات کے بعد ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔وہیں اس سلسلہ میں واٹس ایپ کی جانب سے کوئی وضاحت یا مذمتی بیان جاری نہیں کیا گیاہے۔!!

یہاں یہ تذکرہ غیر ضروری نہ ہوگا کہ دنیا بھر میں سوشل میڈیاکےمشہور پلیٹ فارم کے طورپر”واٹس ایپ WhatsApp” کی اپنی الگ پہچان ہے۔واٹس ایپ کاشمارسب سے زیادہ استعمال ہونے والےسوشل میڈیا ایپ میں ہوتا ہے۔جو دنیاکے 180 ممالک میں 60 مختلف زبانوں کے ساتھ زیر استعمال ہے۔اور روزآنہ 100 بلین مختلف مواد پرمشتمل پیغامات/ویڈیوز/آڈیوز اور تصاویر واٹس ایپ کے ذریعہ بھیجے اور حاصل کیے جاتے ہیں۔

واٹس ایپ کےاستعمال میں ہندوستان ساری دنیامیں سرفہرست ہے۔جہاں اس کےسب سے زیادہ صارفین موجود ہیں جن کی تعداد 487.5 ملین ہے۔ہندوستان کے بعد برازیل میں واٹس ایپ کے 118.5 ملین،امریکہ میں 79.6 ملین،انڈونیشیا میں 84.8 ملین،روس میں67 ملین،میکسیکو میں 60 ملین استفادہ کنندگان ہیں۔

”میٹا Meta# ”کمپنی کےمالک مارک زکربرگ ہیں،واٹس ایپ،فیس بک اور انسٹاگرام جیسےمشہورسوشل میڈیاپلیٹ فارمزاسی کمپنی کی ملکیت ہیں۔

ٹیلی گرام کے بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر پاول دوروف کون ہیں؟ 
” نامور و سینئر صحافی گریجیش وشستھا Girijesh Vashistha# کی جانب سے عام فہم زبان میں کیے گئے تہلکہ خیز تجزیہ اور انکشافات پرمشتمل اس 18 منٹ کےویڈیو کو یہاں دیکھا جاسکتا ہے۔”  

 

سحر نیوز ڈاٹ کام www.sahernews.com سے بلاءاجازت خبریں,،خصوصی رپورٹس اور نیوز اسٹوریز کا سرقہ نہ کریں۔ورنہ قانونی کارروائی کی جائے گی۔(ادارہ)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے