تلنگانہ کابینہ کااجلاس کل،لاک ڈاؤن کے نفاذ سےمتعلق لیا جاسکتا ہے فیصلہ؟
حیدرآباد:10۔مئی(سحرنیوز ڈاٹ کام)
تلنگانہ کی ریاستی کابینہ کا اجلاس کل بروز منگل 11مئی کو طلب کیا گیا ہے ریاستی وزیراعلیٰ کے۔ چندراشیکھرراؤ کی قیادت میں ریاستی کابینہ کا یہ اجلاس کل دوپہر 2 بجے پرگتی بھون میں منعقد ہوگا۔اس بات کی اطلاع دفتر وزیراعلیٰ کے ٹوئٹر پر دی گئی ہے۔
The State Cabinet will meet at 2 PM on Tuesday at Pragathi Bhavan. The Council of Ministers headed by CM Sri KCR will discuss on imposition of #lockdown in the State in the backdrop of continuing surge in #Covid19 cases.#TelanganaFightsCovid19
— Telangana CMO (@TelanganaCMO) May 10, 2021
ریاستی کابینہ کے اس اجلاس کے اعلان کے بعد ایسے امکانات جتائے جارہے ہیں کہ کوروناوائرس کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر اس کابینہ کے اجلاس میں پوری ریاست میں مکمل ڈاؤن کے نفاذ کا فیصلہ لیا جاسکتا ہے؟ یا مزید پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں! اسی کیساتھ ساتھ دیگر کئی اہم فیصلے بھی لیے جانے کا امکان ہے!!
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتہ ہی ریاستی ہائیکورٹ نے حکومت سے پوچھا تھا کہ وہ کیوں ریاست میں لاک ڈاؤن کے نفاذ پر غور نہیں کررہی ہے؟
وہیں دیگر ریاستوں میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کے باؤجود کوروناوائرس کے معاملات میں کمی نہ ہونے پر بھی اس اجلاس میں غور کیا جاسکتا ہے کیونکہ ریاست میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کی ایک جانب سے تجویز پیش کی جارہی تو دوسری جانب سے اس کی مخالفت بھی کی جارہی ہے!
ساتھ ہی ریاستی کابینہ کے اجلاس میں اس بات پر بھی غور کیے جانے کا امکان ہے کہ اگر ریاست میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا تو ان دھان خریدی مراکز پر کیا اثرات پڑیں گے جہاں حکومت کی جانب سے کسانوں کے پاس سے دھان خریدی جارہی ہے!!
కొన్ని రాష్ట్రాల్లో లాక్ డౌన్ విధించినా కూడా కరోనా అంతగా తగ్గుతలేదని, సరియైన ఫలితాలు లేవని రిపోర్టులు అందుతున్నవి. ఈ నేపథ్యంలో లాక్ డౌన్ విధింపుపై భిన్నాభిప్రాయాలు వ్యక్తమౌతున్నాయి. కొన్ని వర్గాలు లాక్ డౌన్ కావాలని కోరుకుంటున్న పరిస్థితి కూడా వున్నది.
— Telangana CMO (@TelanganaCMO) May 10, 2021
یادرہے کہ 6 مئی کو طلب کیے گئے اعلیٰ سطحی اجلاس میں ریاست میں کوروناوائرس کے اثرات ، علاج و معالجہ کی سہولت، آکسیجن ،ادویات، اور ریمیڈیسیور کی موجودہ اور درکار مقدار کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعلیٰ کے۔ چندراشیکھر راؤ نے کہا تھا کہ ریاست تلنگانہ میں لاک ڈاؤن نافذ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ تھاکہ لاک ڈاؤن کے نفاذ سے جہاں عوامی زندگی مفلوج ہوجائے گی وہیں ریاست کی معیشت کے بھی تباہ ہوجانے کا خطرہ ہے۔
وزیرصحت ایٹالہ راجندر کو وزارت سے ہٹائے جانے کے بعد سے وزیرصحت کا عہدہ وزیراعلیٰ کے پاس ہی ہے اور انہوں نے ریاستی چیف سیکریٹری سومیش کمار کو کورونا معاملات کی ذمہ داری بھی تفویض کی ہے جنہوں نے وزیراعلیٰ کے اعلان سے ایک دن قبل 5 مئی کو پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ریاست میں مکمل لاک ڈاؤن کے نفاذ کا حکومت کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
یہاں یہ تذکرہ غیر ضروری نہ ہوگا کہ ریاست تلنگانہ میں 20 اپریل سے نائٹ کرفیو نافذ ہے جس میں دو مرتبہ توسیع کی جاچکی ہے۔20 اپریل کی رات 9 بجے سے صبح 5 بجے تک دس دنوں کیلئے ریاست میں نائٹ کرفیو نافذ کیا گیا تھا بعدازاں 30 اپریل کو ایک اور جی او جاری کرتے ہوئے اس نائٹ کرفیو میں 8 مئی کی صبح تک توسیع کی گئی تھی۔دوبارہ 7 مئی کو جی او ایم ایس نمبر 94 جاری کرتے ہوئے حکومت نے اس نائٹ کرفیو کو 15 مئی کی صبح 5 بجے تک توسیع دی ہے۔
کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات اور امواتوں میں اضافہ کے باعث ملک کی کئی ریاستوں میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔کرناٹک میں آج 10 مئی سے 24 مئی تک ،کیرالا میں 8 مئی سے 16 مئی تک،راجستھان میں 10 مئی سے 24 مئی تک،بہار میں 4 مئی سے 15 مئی تک، دہلی میں 19 اپریل کو نافذ کردہ لاک ڈاؤن میں کل ہی 17 مئی تک توسیع کی گئی ہے۔
جبکہ مہاراشٹرا میں مختلف پابندیوں کیساتھ 5 اپریل کو نافذ کردہ لاک ڈاؤن کو 15 مئی تک بڑھایا گیا ہے۔پنجاب اور اتر پردیش میں ہفتہ واری لاک ڈاؤن کے علاوہ نائٹ کرفیو نافذ ہے۔
جبکہ مدھیہ پردیش کے بھوپال سمیت پانچ شہروں میں اپریل میں نافذ کردہ مکمل لاک ڈاؤن میں 15 مئی تک توسیع کی گئی ہے۔ہریانہ میں بھی 10مئی تک ایک ہفتہ طویل لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا جس میں آج مزید توسیع کی گئی ہے۔
جبکہ اوڈیشہ میں 5 مئی سے 19 مئی تک دو ہفتوں کیلئے مکمل لاک ڈاؤن جاری ہے۔چھتیس گڑھ میں بھی 15 مئی تک لاک ڈاؤن میں توسیع کی گئی ہے جبکہ ریاست گجرات کے 29 شہروں میں رات کا کرفیو نافذ ہے۔ گوا میں 9 مئی سے 23 مئی تک کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔
جبکہ پڑوسی ریاست آندھرا پردیش میں 6 مئی سے دو ہفتوں کیلئے جزوی کرفیو نافذ کردیا گیا ہے جس پر روزآنہ دوپہر 12بجے سےصبح 6 تک عمل کیا جارہا ہےاور ملازمین سرکار صبح ساڑھے آٹھ بجےسے ساڑھے گیارہ بجے دن تک خدمات انجام دے رہے ہیں۔
اسکے علاوہ مغربی بنگال،آسام ،پدوچیری،ناگالینڈ ،میزورم،جموں کشمیر ،اتر اکھنڈ اور ہماچل پردیش میں جزوی لاک ڈاون یا رات کا کرفیو نافذ ہے۔