کوویڈ کی تیسری لہر سے نمٹنے کیلئے کیا تیاریاں کی گئیں؟ کسی ایک سوال کا بھی درست جواب نہیں آیا
مہاراشٹرا میں کوویڈ کی تیسری لہر کا آغاز 8,000بچے متاثر،حکومت کیا اقدامات کررہی ہے،تلنگانہ ہائیکورٹ کی برہمی
حیدرآباد : یکم؍جون (سحرنیوزڈاٹ کام)
ریاستی ہائیکورٹ میں کوروناوائرس کی روک تھام کے اقدامات پر جاری تحقیقات کے دؤران آج مختلف امور پر ریاستی حکومت اور عہدیداروں پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارک کیا ہے کہ ہماری جانب سے پوچھے گئے سوالات میں سے ایک سوال کا بھی درست جواب نہیں آیا ہے!
آج تلنگانہ ڈائرکٹر آف ہیلتھ کی جانب سے داخل کردہ رپورٹ پر ہائیکورٹ نے اس برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ساتھ ہی ہائیکورٹ نے ہدایت دی ہے کہ اس سلسلہ میں کل کی تحقیقات کے دؤران ہیلتھ سیکریٹری ، ڈائرکٹر آف ہیلتھ اور ڈی جی پی ہائیکورٹ میں پیش ہوں۔
ہائیکورٹ نے کہا کہ کوویڈ کے علاج کیلئے طئے شدہ قیمتوں پر مشتمل جی او جاری نہیں کیا گیا۔
کوویڈ سے متعلق صلاح کمیٹی تشکیل نہیں دی گئی ۔
کوویڈ کی تیسری لہر کے انتباہ پر اب تک جائزہ نہیں لیا گیا۔
کس طرح کے احتیاطی اقدامات کیے جائیں اس کی بھی عوام کو جانکاری نہیں دی گئی۔
ہائیکورٹ نے کہا کہ مہاراشٹرا میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے آغاز کیساتھ ہی 8,000بچے کوویڈ سے متاثر ہوئے ہیں لیکن اس تیسری لہر کے متعلق حکومت نے اب تک کوئی اقدامات نہیں کیے ہیں!ہائیکورٹ نے سوال کیا کہ کیا یہ اقدامات مستقبل میں ہی کیے جائیں گے؟اب کچھ نہیں کرسکتے ؟
ہائیکورٹ نے سوال کیا کہ جن ہسپتالوں کے لائسنس منسوخ کیے گئے ہیں ان ہسپتالوں کی جانب سے کورونا متاثرین سے وصول کی گئی رقم کو واپس دلوایا گیا ہے؟
ان سارے معاملات میں ہائیکورٹ نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کل ہیلتھ سیکریٹری ، ڈائرکٹر آف ہیلتھ اور ڈی جی پی کو ہائیکورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔