تلنگانہ میں 16 ماہ بعد آج سے اسکولس کھول دئیے گئے،وزیرتعلیم سبیتا ریڈی نے طالبات کے ساتھ مِڈڈے میل کھایا

ریاستی خبریں

تلنگانہ میں 16 ماہ بعد آج سے اسکولس کھول دئیے گئے
وزیرتعلیم سبیتا اندرا ریڈی نے طالبات کے ساتھ مِڈڈے میل کھایا

حیدرآباد:یکم؍ستمبر(سحرنیوزڈاٹ کام)

ریاست تلنگانہ میں ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد ہاسٹلس ، ریسیڈنشیل اسکولس ، گروکل اسکولس کو چھوڑ کر تمام سرکاری اور خانگی اسکولس آج سے کھول دئیے گئے۔

یاد رہے کہ کویڈ وباء کے باعث 16؍ماہ قبل بند کردئیے گئے اسکولس میں آج یکم ستمبر سے طلبہ کے لوٹ آنے سے اسکولوں کی رؤنق دوبارہ بحال ہوئی ہے۔

خصوصی کلاسیس کے ذریعہ ان اسکولس میں تعلیم کا آغاز ہوا ہے۔سرکاری اور خانگی اسکولس میں طلبہ کی قابل تعدادپہنچی ہے۔

اسی دؤران ریاستی وزیرتعلیم مسز پی۔سبیتا اندراریڈی نے آج دوپہر حلقہ اسمبلی مہیشورم کے ضلع پریشد اسکول برائے طالبات کا دؤرہ کرتے ہوئے اسکولس کے دوبارہ آغاز کی غرض سے کیے گئے انتظامات کا جائزہ لیا اور طالبات سے ملاقات کی۔

بعدازاں ریاستی وزیرتعلیم  پی۔سبیتا اندراریڈی نے طالبات کے ساتھ فرش پر بیٹھ کر مڈ ڈے میل(حکومت کی جانب سے فراہم کیا جانے والادوپہرکا کھانا) کھاتے ہوئے طالبات اور اسکول انتظامیہ کو حیران کردیا۔اس دؤران وزیرتعلیم نے طالبات سے مختلف امور پر بات کی۔

اس موقع پر ریاستی وزیرتعلیم مسز پی۔سبیتا اندراریڈی نے طالبات کو مشورہ دیا کہ وہ ماسک ضرور پہنیں اور ساتھ ہی اپنے ہاتھ دھوتے رہیں،انسانی فاصلہ کا خاص خیال رکھیں۔

اس موقع پر صدر نشین ضلع پریشدضلع رنگاریڈی انتیاریڈی ،ڈی ای او ضلع رنگاریڈی سشیندرا راؤ،ایم پی پی رگھوما ریڈی ،نائب ایم پی پی سنیتا اندھیا نائیک بھی وزیرتعلیم کے ساتھ تھیں۔

دوسری جانب آج سرکاری اور خانگی اسکولس کھول دئیے جانے کے بعد اطلاع ہے کہ ان اسکولس میں 25 تا 30 فیصد طلبہ کے اسکولس پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔

یاد رہے کہ کوویڈ کی تیسری لہر کے انتباہ اور اندیشوں کے درمیان حکومت کی جانب سے یکم ستمبر سے ریاست میں تمام تعلیمی اداروں کو کھول دئیے جانے کے فیصلے کے خلاف مفاد عامہ کے تحت ریاستی ہائی کورٹ میں ایک درخواست داخل کی گئی تھی۔

کل اس درخواست کی سماعت کرتے ہوئے کارگزار چیف جسٹس ایم۔ایس رام چندرا راؤ کی قیادت میں جسٹس ٹی۔ونودکمار پرمشتمل بینچ نے ایک ہفتہ کے لیے حکومت کے جی او پر روک لگاتے ہوئے ہدایت دی تھی کہ اسکولس کو کھولنے کے بعد طلبہ کی حاضری کو لازمی قرار نہ دیا جائے۔

جو خانگی اسکولس خصوصی کلاسیس کا نظم نہ کریں ان کے خلاف اور جو طلبہ اسکولس نہ آئیں ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے اور نہ ہی طلبہ پر اسکولس آنے کے لیے دباؤ ڈالا جائے۔

اسی طرح معزز ہائی کورٹ نے یہ ہدایت بھی جاری کی تھی کہ ریاست میں موجود ہاسٹلس اور گروکل اسکولس بند ہی رکھے جائیں۔

جس کے بعد ریاستی حکومت کی جانب سے ایک میمو جاری کرتے ہوئے اعلان کیا گیا تھا کہ ریاست میں سوائے ہاسٹلس، گروکل اسکولس اور ریسیڈنشیل اسکولس کے تمام اسکولس کوویڈ قواعد پر عمل کے ساتھ یکم ستمبر سے کھول دئیے جائیں گے۔

مارننگ اسٹار اسکول تانڈور،ضلع وقارآباد میں آج تعلیم کے آغاز کا منظر۔

وہیں ریاستی وزیرتعلیم مسز پی۔سبیتا اندرا ریڈی نے بھی کل کہا تھا کہ ریاستی ہائی کورٹ کی ہدایت کے عین مطابق ریاست تلنگانہ میں سرکاری گروکل اسکولس اور ہاسٹلوں کو چھوڑ کر تمام سرکاری اور خانگی اسکولوں کا حسب اعلان یکم؍ستمبر سے آغاز عمل میں لایا جارہا ہے۔

وزیرتعلیم پی۔سبیتا اندرا ریڈی نے اپنے صحافتی بیان میں کہا تھا کہ اسکولوں کے آغاز کے بعد طلبہ کی حاضری لازمی نہیں ہوگی اور انہوں نے اسکول انتظامیہ کو ہدایت دی تھی کہ وہ طلبہ کے سرپرستوں اور والدین پر ان کے بچوں کو اسکول روانہ کرنے کے لیے دباؤ نہ ڈالیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے