"ائے ہوا اُڑا کے لا آکسیجن کے ساتھ مٹی مدینہ منورہ کی”، سعودی عرب سے80 میٹرک ٹن آکسیجن ہندوستان پہنچ گئی

ریاستی خبریں قومی خبریں یہاں وہاں سے

"ائے ہوا اُڑا کے لا آکسیجن کے ساتھ مٹی مدینہ منورہ کی"
سعودی عرب سے 80 میٹرک ٹن آکسیجن ہندوستان پہنچ گئی

27۔اپریل (یحییٰ خان/سحرنیوزڈاٹ کام/خصوصی رپورٹ)

ہندوستان میں جاریہ کوروناوائرس کی دوسری لہر کے قہر کے دؤران لاکھوں افراد کے متاثر ہونے اور افسوسناک طور پر اموات کی تعداد میں لگاتار اضافہ مرکزی حکومت ، ریاستی حکومتوں کیساتھ ساتھ عوام میں بھی خوف کا باعث بن رہی ہیں۔

انٹرنیشنل برادری بھی ہندوستان میں کورونا وائرس کے اس قہر پر افسوس اور ہمدردی کا اظہار کررہی ہے اور کئی ممالک نے اپنی جانب سے امداد کا پیشکش بھی کیا ہے۔

ملک میں آکسیجن کی قلت سے ہونے والی اموات پر انٹرنیشنل برادری کی جانب سے انسانیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلاء لحاظ مذہب غم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ملک کے عوام کے حق میں دعائیں کی جارہی ہیں جن میں وہاں کی حکومتوں کے سربراہان کیساتھ عوام بھی شامل ہیں۔

ایسے میں ہندوستان کے قریبی دوست ملک سعودی عرب نے انسانی بنیادوں پر ہندوستان کو 80 میٹرک ٹن آکسیجن فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے یہ امداد ہندوستان کو روانہ کردی ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے اس انسانی ہمدردی پر مشتمل اقدام کو بالخصوص سوشیل میڈیا پر بہت سراہا جارہا ہے۔

وہیں اس ملک سے محبت کرنے والے اور اپنی جاں نچھاور کرنے والے مسلمانوں میں بھی ایک خوشی پائی جاتی ہے کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کی مقدس سرزمین سعودی عرب سے آکسیجن ہندوستان آئی ہے جہاں کے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی مٹی میں بھی شفاء ہے۔

سوشیل میڈیا پر اس سلسلہ میں کئی ویڈیوس شیئر کرتے ہوئے دعاء کی جارہی ہے کہ ہندوستان سے اس وباء کا جلد خاتمہ ہو اور تمام مذاہب کے جو لوگ کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں انہیں جلد شفاء نصیب ہو۔

ایسی ہی دعائیں ماہِ مقدس رمضان میں روزہ داروں کی جانب سے ملک کی تمام مساجد میں اور ملک کے تمام مسلم گھرانوں میں بھی کی جارہی ہیں اور یہ دعاء بھی روز شدت کیساتھ مانگی جارہی ہے کہ ملک میں آکسیجن اور ادویات کی قلت دور ہو، امیر ،غریب ، ہندو، مسلم ، سکھ، عیسائی اور بودھ مذاہب کے تمام انسان اس وباء سے محفوظ رہیں اور ہمارا ملک دوبارہ ایک صحتمند ملک بن کر کھڑا ہو۔

اس سلسلہ میں سوشیل میڈیا پر اس طرح بڑی تعداد میں مسلمان ان الفاظ اور یقین کےساتھ اپنی دلی کیفیات کو بھی بیان کررہے ہیں۔

ائے ہوا اڑا کے لا آکسیجن کے ساتھ مٹی مدینہ منورہ کی
آج میرے وطن کو شفاء کی سخت ضرورت ہے
٭٭
کون کہتا ہے آکسیجن آرہی ہے محمدﷺ کے شہر سے
میں کہتا ہوں شفا آرہی ہے محمدﷺ کے شہر سے
٭٭
مسکراتے تھے میرےآقا ﷺ ہندوستان کی طرف دیکھ کر
آج انہیﷺ کے شہر سے آئی ہے شفاء آکسیجن کی شکل میں

۔۔۔۔۔سوشیل میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیوس یہاں دیکھے جاسکتے ہیں۔ ۔۔۔۔۔

 

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے