ریونت ریڈی صدر تلنگانہ پردیش کانگریس نامزد،کارگزار صدور میں محمد اظہرالدین ،گیتا ریڈی ، جگاریڈی اور دیگر شامل

ریاستی خبریں

رکن پارلیمان ریونت ریڈی صدر تلنگانہ پردیش کانگریس نامزد
کارگزار صدور میں محمد اظہرالدین ،گیتا ریڈی ، جگاریڈی اور دیگر شامل

نئی دہلی : 26۔جون(سحر نیوزڈاٹ کام)

کل ہندکانگریس کمیٹی نے رکن پارلیمان حلقہ ملکاجگیری ریونت ریڈی کو صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نامزد کیا ہے۔

اس سلسلہ میں آج شام کے سی وینو گوپال رکن پارلیمان و جنرل سیکریٹری کل ہند کانگریس کمیٹی کی جانب سے تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے عہدیداروں پر مشتمل جاری کرد ہ مکتوب میں یہ اعلان کیا گیا ہے۔

کارگزار صدور تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کی حیثیت سے سابق کپتان ٹیم انڈیا محمد اظہر الدین سابق رکن پارلیمان مرادآباد،ڈاکٹر جے۔گیتا ریڈی سابق رکن اسمبلی،ایم۔انجن کمار یادوسابق رکن پارلیمان ،ٹی۔جگاریڈی رکن اسمبلی سنگاریڈی اور بی۔مہیش کمار گوڑ کا انتخاب عمل میں لایا گیا ہے۔

ساتھ ہی دس سینئر پارٹی قائدین کو نائب صدور تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نامزد کیا گیا ہے جن میں چندراشیکھرسمبھانی،دامودر ریڈی، روی ملو،پوڈیم ویریا ، سریش شیٹکر،ویم۔نریندرریڈی،رمیش مدیراج، گوپی شیٹی نرنجن،کمار راؤ ٹی اور جاوید عامر شامل ہیں۔

فائر برانڈ کی حیثیت سے مشہور 51 سالہ انمولہ ریونت ریڈی 2019ء میں منعقدہ لوک سبھا کے انتخابات میں حیدرآباد/رنگاریڈی کے حلقہ پارلیمان ملکاجگیری سے منتخب ہوکر لوک سبھا پہنچے ہیں۔

  کانگریس چیف سونیا گاندھی سے ریونت ریڈی اپنے افراد خاندان سے ملاقات کے دؤران۔(فائل فوٹو)

ریونت ریڈی 2008ء میں بحیثیت آزاد رکن قانون ساز کونسل (متحدہ ریاست آندھرا پردیش) کیلئے منتخب ہوئے تھے بعدازاں اس وقت کے وزیراعلیٰ و تلگودیشم سپریمو نارا چندرا بابو نائیڈو سے ملاقات کے بعد تلگودیشم میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

2009ء اور 2014ء میں منعقدہ اسمبلی انتخابات میں اس وقت محبوب نگر ضلع میں موجود حلقہ اسمبلی کوڑنگل سے تلگودیشم امیدوار کی حیثیت سے ریونت ریڈی نے شاندار کامیابی حاصل کی تھی اور 2014ء میں جدید ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد 2017ء تک تلنگانہ تلگودیشم کے صدر رہے۔بعدازاں ریونت ریڈی نے 31 اکتوبر 2017ء کو کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔

کانگریس میں شمولیت کے دؤران راہول گاندھی ریونت ریڈی کو پارٹی کھنڈوا پہناتے ہوئے۔(فائل فوٹو)

ڈسمبر 2018ء میں منعقدہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں جدید اضلاع کی تشکیل کے بعد ضلع وقارآباد میں شامل کیے گئے اسمبلی حلقہ کوڑنگل سے ریونت ریڈی نے بحیثیت کانگریسی امیدوار مقابلہ کیا تھا تاہم انہیں ٹی آر ایس امیدوار پی۔نریندرریڈی کے ہاتھوں 11,000 ووٹوں کی اکثریت سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

بعد ازاں 20 ستمبر 2018ء کو کانگریس ہائی کمان نے ریونت ریڈی کو تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے تین کارگزار صدور میں شامل کیا تھا۔

ریونت ریڈی نے 2019ء میں منعقدہ لوک سبھا کے انتخابات میں کانگریس کے ٹکٹ پر حلقہ پارلیمان ملکاجگیری سے مقابلہ کیا اور ٹی آرایس امیدوار مری راج شیکھرریڈی کو 10,919 ووٹوں کی اکثریت سے شکست دیتے ہوئے لوک سبھا میں داخل ہوئے۔

پردیش کانگریس کمیٹی کی صدارت کے عہدہ کیلئے ایک طویل عرصہ سے پارٹی کے سینئر قائدین کے درمیان سخت رسہ کشی جاری تھی اور اس عہدہ کی صدارت کیلئے ریونت ریڈی کی مخالفت کا سلسلہ بھی جاری تھا۔

تاہم سیاسی پنڈتوں کو یقین تھا کہ کانگریس ہائی کمان کا قرعہ فال ریونت ریڈی کے حق میں ہی نکلے گا کیونکہ پارٹی ہائی کمان کے ساتھ ساتھ سیاسی پنڈتوں کا خیال ہے کہ ریونت ریڈی اپنی شعلہ بیانی کے باعث بالخصوص نوجوان طبقہ میں مقبول ہیں اور اپنے مداحوں کا ایک وسیع حلقہ رکھتے ہیں جس سے تلنگانہ میں کانگریس کو مضبوط کیا جاسکتا ہے!

یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا کہ ریونت ریڈی اس میں کہاں تک کامیاب ہوپاتے ہیں!! تاہم یہ طئے مانا جارہاہے کہ برسر اقتدار ٹی آرایس پارٹی کیلئے مختلف عوامی تحریکوں اور امکانی پدیاترا کے ذریعہ ریونت ریڈی مستقبل میں مشکلات پیدا کرتے رہیں گے!!

بحیثیت صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اپنے انتخاب کے بعد ریونت ریڈی نے ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کانگریس چیف شریمتی سونیا گاندھی، راہول گاندھی ، پرینکا گاندھی ، کل ہند کانگریس کمیٹی اور دیگر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا ہے ان کا انتخاب ان کے لیے ایک اعزاز ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے