تلنگانہ میں آئندہ 48 گھنٹوں کے دؤران شدیدترین بارش کی پیش قیاسی
وزرا، ارکان اسمبلی اور عہدیدار چوکس رہیں : چیف منسٹر کے سی آر
حیدرآباد: 22۔جولائی(سحرنیوزڈاٹ کام)
ریاست تلنگانہ میں بارش کا سلسلہ جاری ہے کئی اضلاع شدید بارش سے متاثر ہوئے ہیں جہاں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔
خلیج بنگال میں ہواکے دباؤ میں کمی کے باعث آئندہ تین دنوں کے دؤران ریاست کے مختلف اضلاع میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ شدید ترین بارش کی پیش قیاسی جاری کرتے ہوئے محکمہ موسمیات نے ریاست کے 7 اضلاع منچریال،آصف آباد ،جگتیال،پیداپلی،ملگ،بھدرادری کوتہ گوڑم اور بھوپال پلی میں ریڈ الرٹ جاری کردیا ہے۔
جبکہ اضلاع نظام آباد، کریم نگر، کھمم،سرسلہ ،سدی پیٹ ، محبوب آباد ،ورنگل،ہنمکنڈہ ، کاماریڈی عادل آباد اور نرمل کیلئے آرینج الرٹ جاری کیا گیاہے۔ جہاں تیز ہواؤں،گرج چمک اور چمک کے ساتھ بارش کی پیش قیاسی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب آج صبح جاری کیے گئے نیوز بلٹین میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دؤران ملگ ضلع کے مختلف مقامات پر اور اضلاع کمرم بھیم ، جگتیال ، کریم نگر ، کاماریڈی ، نظام آباد ،بھوپال پلی ،سدی پیٹ اور بھدرادری کوتہ گوڑم، پیداپلی اور دیگرمقامات پر موسلا دھار بارش ہوئی ہے۔
ریاست میں جاری شدید بارش کے دؤران چیف منسٹر کے۔چندراشیکھر راؤ نے عہدیداروں،وزراء، ارکان اسمبلی اورعوامی نمائندوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے اپنے مقامات پرچوکس رہیں۔
اس سلسلہ میں چیف منسٹر کے۔چندراشیکھر راؤ نے بارش سے شدید متاثرہ اضلاع کے کلکٹران ،ضلع ایس پیز،محکمہ مال ، محکمہ آراینڈ بی کے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ عوام کی جان ومال کے تحفظ کیلئے قبل از وقت احتیاطی اقدامات کیے جائیں۔
چیف منسٹر نے کہا کہ پڑوسی ریاستوں میں بھی شدید بارش کے باعث وہاں کے اہم ذخائر آب لبریز ہوگئے ہیں اور ان سے زائد پانی کا اخراج کیا جارہا ہے جس سے تلنگانہ می سیلاب کی صورتحال پیدا ہونے کے امکانات ہیں بالخصوص گوداوری اور کرشنا ندی کے نشیبی علاقوں میں وزرا، ارکان اسمبلی ، عہدیداران اور پارٹی کارکن اپنے اپنے حلقوں میں سیلابی صورتحال کا جائزہ لیتے رہیں۔
ان علاقوں کے عوام کو بھی چیف منسٹر کے۔چندراشیکھر راؤ نے مشورہ دیا کہ وہ اپنے مکانات تک ہی محدو د رہنے کو ترجیح دیں اور چوکس رہیں۔
جاریہ بارش کے دؤران اضلاع عادل آباد اور نرمل ضلع بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں کئی تالابوں کے پشتے ٹوٹ جانے کے باعث شہر کی سیلابی صورتحال کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر کے۔چندراشیکھر راؤ نے جنگی خطوط پر بچاؤ اور راحتی کاموں اور عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایت دی ہے۔
چیف منسٹر کے۔چندراشیکھر راؤ نے ریاستی وزیر اندرا کرن ریڈی سے فون پر بات کرتے ہوئے نرمل کے حالات سے واقفیت حاصل کی اور کہا کہ عوام کی محفوظ مقامات پر منتقلی اور راحتی کاموں کیلئے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس(این ڈی آر ایف) کو نرمل ضلع کو روانہ کیا جائے گا۔اور ہدایت دی کہ ندی کے نشیبی علاقوں میں سیلاب کے پیش نظر حکومتی انتظامیہ کو چوکس رکھا جائے۔
دوسری جانب ریاستی چیف سیکریٹری سومیش کمار نے آج 16 اضلاع کے ضلع کلکٹران اور ضلع ایس پیز سے ویڈیو کانفرنس کرتے ہوئے چوکس رہنے اور عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور ساتھ ہی ضلع مستقر پر کنٹرول رومس قائم کرنے کی ہدایت دی۔
عادل آباد ضلع کے نیرڈی گونڈہ منڈل کے راجو تانڈہ کی ندی میں ایک آٹورکشاء بہہ گیا تاہم اس میں موجود تمام مسافروں کو بحفاظت پانی سے نکال لیا گیا۔
جبکہ نرمل ضلع کے بھینسہ کے آٹو نگر میں 12 غوطہ خوروں اور چار دیسی کشتیوں کی مدد سے چار گھنٹوں کی تگ و دود کے بعد سیلاب میں پھنسے ہوئے 60 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا اس بچاؤ کام میں 22 ملازمین پولیس کے ساتھ بھینسہ کے نوجوانوں کی بڑی تعداد نے بھی حصہ لیا۔
آٹو نگر میں عادل آباد بٹالین سے تعلق رکھنے والے پولیس ملازمین بھی سیلابی پانی میں پھنس گئے تھے جنہیں غوطہ خوروں کی مدد سے حفاظت کے ساتھ باہر نکال لیا گیا۔
حیدرآباد کے پرانے شہر کے علاقوں میں بھی ہلکی ، تیز اور موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے چارمینار نے علاقہ میں 26 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
کریم نگر کے لوئیر ماینر ڈیم کی سطح آب میں اضافہ کے بعد اس کے 11 گیٹ اور سری رام ساگر کے 8 گیٹ کھولتے ہوئے زائد پانی کا اخراج کیا جارہا ہے۔جاریہ بارش کے دؤران ریاست کے کئی ذخائر آب لبریز ہوگئے ہیں۔