وقارآباد ضلع میں بارش کا سلسلہ جاری،قدیم مکان کی چھت منہدم ہونے سے ایک شخص ہلاک

ریاستی خبریں

وقارآباد ضلع میں بارش کا سلسلہ جاری
قدیم مکان کی چھت منہدم ہونے سے ایک شخص ہلاک

وقارآباد :15۔جولائی (سحرنیوزڈاٹ کام)

ضلع وقارآباد میں گزشتہ ایک ہفتہ سے مانسون سرگرم ہےضلع کے مختلف مقامات پر وقفہ وقفہ سے تیز ، دھواں دھار،اور موسلادھا ربارش کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ 8 جولائی سے آج 15 جولائی کی صبح 8 بجے تک ضلع وقارآباد میں جملہ 3.119.2 ملی میٹر (31 سنٹی میٹر) بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔

جبکہ مانسون کے سرگرم ہونے کے بعد سے صرف تین دنوں کے دؤران ضلع وقارآباد میں 1895.2 ملی میٹر ریکارڈ بارش کے باعث ذخائز آب لبریز ہوگئے ہیں۔ پرگی ، وقارآباد اور تانڈور میں موجود ندیوں میں سیلابی پانی کا بہاؤ ان کی سطح سے اوپر بہہ رہا ہے۔

اس بارش کے باعث کل رات تانڈور۔حیدرآباد روڈ اہم شاہراہ پر موضع کندینلی کے قریب موجود ندی پر جدید بریج کے تعمیر کی غرض سے گزشتہ سال بنایا گیا عاضی بریج سیلابی پانی میں بہہ گیا جس کی وجہ سے تانڈور اور حیدرآباد کے درمیان سڑک رابطہ منقطع ہوگیا ہے ٹریفک کو براہ پدیمول اور کوکٹ روانہ کیا جارہا ہے۔

جبکہ اس بارش کے باعث پہلے سے خراب سڑکیں اور نشیبی علاقے تالابوں میں تبدیل ہوگئے ہیں۔ان خراب سڑکوں اور ان پر موجود گڑھوں میں سمنٹ ٹینکرس اور مال بردار گاڑیاں پھنس رہی ہیں وہیں موٹرسیکل رانوں کو بھی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

زوردار بارش کے دؤران گزشتہ رات وقارآباد منڈل کے رالا چٹم پلی موضع میں ایک قدیم مکان کے منہدم ہوجانے سے مکان میں محوخواب شبیر 40 سالہ کی موت واقع ہوگئی۔

بتایا جاتا ہے کہ مہلوک شبیر گجرات کے متوطن تھے تلاش معاش کے سلسلہ میں رالا چٹم پلی منتقل ہوکر اسی موضع کی ثمرین نامی لڑکی سے شادی کرکے مقیم ہوگئے تھے اور مزدوری کرتے ہوئے اپنے خاندان کی کفالت کررہے تھے۔اس جوڑے کو دو لڑکے عمران 7 سالہ ،عرفان 5 سالہ اور ایک تین سالہ لڑکی شافیہ ہیں۔

شبیر کی اہلیہ ثمرین تقریب میں شرکت کی غرض سے کل اپنے تینوں بچوں کیساتھ مائیکہ گئی ہوئی تھیں اور شبیر اپنے مکان میں تنہاسو رہے تھے کہ بارش کے باعث اس شکستہ و قدیم مکان کی چھت گرگئی جس سے شبیر کی جائے حادثہ پر ہی موت واقع ہوگئی۔شبیر کے پڑوسی محمد نے اس حادثہ کی اطلاع ثمرین اور انکے والدین کو دی۔ بعد ازاں اس حادثہ کی اطلاع تحصیلدار اور پولیس کو دی گئی۔

سب انسپکٹر پولیس دھارور سریش نے جائے مقام کا دؤرہ کیا اور بعد پنچنامہ شبیر کی نعش کو بغرض پوسٹ مارٹم وقارآباد کے سرکاری ہسپتال منتقل کیا گیا۔مکان کے گرنے سے شبیر کی موت کے بعد یہ خاندان بے سہارا ہوگیا ہے موضع رالا چٹم پلی میں غم کی لہر دؤڑگئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے