فرقہ پرستوں کے نشانہ پر اب مسلم خواتین!معروف خواتین کا ڈیٹا چوری کرکے انہیں ویب سائٹ پر "برائے فروخت” پیش کیا گیا

قومی خبریں

فرقہ پرستوں کے نشانہ پر اب مسلم خواتین

معروف خواتین کا ڈیٹا چوری کرکے انہیں ویب سائٹ پر "برائے فروخت” پیش کیا گیا

دہلی : 10۔جولائی (سحر نیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)

ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال سے ہر کوئی واقف ہیں ۔ چند سال پہلے تک جن اداروں کی کارکردگی سے عوام چین اور سکون کی زندگی گزارا کرتے تھے آج ان میں سے چند ادارے بڑی حد تک کچھ مخصوص افراد کےلیے ہی مختص ہوکر رہ گئے ہیں۔!

یہی وجہ ہے کہ مجرمین اور شرپسندوں کی تعداد اور ان کے حوصلوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور مسلم مخالف جرائم کی تعداد میں بھی پچھلے چند سالوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے۔

Picture Courtesy : Editorji

حال ہی میں قانون کی گرفت اور سزا کے خوف سے بے پرواہ چند فرقہ پرست ذہنوں نے ماب لنچنگ میں نوجوانوں کو نشانہ بنانے کے بعد اب مسلم خواتین کو ٹارگٹ کرنا شروع کیا ہے ۔

ان فرقہ پرستوں نے گٹ ہب  ” GitHub ” نامی ویب سائٹ پر Sulli Deals نامی ویب سائٹ بنائی۔جس پر معروف مسلم خواتین کی ٹویٹر ہینڈل، انسٹاگرام اور فیس بک اکاؤنٹ سے نجی معلومات اور تصاویر حاصل کرتے ہوئے انہیں فروخت کرنے کی سازش رچی۔

اس ویب سائٹ پر معروف مسلم خواتین جن میں پائلٹ ،صحافی، سوشیل ایکٹیوسٹ، آرٹسٹ اور اسکالرز کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں” برائے فروخت “ کے طور پر پیش کیا گیا ۔جن کی معلومات سوشل میڈیا سے چرائی گئی تھیں۔

ملک بھر میں مسلم مخالف ماحول میں اس طرح کے نئے نئے چیلنجز کھڑے کردیئے جارہے ہیں۔جبکہ دوسری جانب مسلم معاشرے میں پردے کا تصور عام ہونے کے باوجود مسلم خواتین میں اپنی نجی تصاویر انٹرنیٹ پر شیئر کرنے کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔

حالانکہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا مجرمانہ اور مسلم خواتین کے متعلق انتہائی قابل اعتراض واقعہ رہا ہو لیکن مسلم خواتین اپنے حجاب کو لے کر ہمیشہ ہی سے تعصب پرستوں کا نشانہ رہی ہیں۔

سوشل میڈیا پر GitHub اور Sulli deals پر” مسلم خواتین برائے فروخت “ کے اسکرین شارٹس وائرل ہونے کے بعد دہلی کمیشن فار ویمن کی جانب سے ازخود اقدام کرتے ہوئے دہلی پولیس کو ایک نوٹس جاری کی گئی ہے اور اس سنگین معاملہ میں فوری ایف آئی آر درج کرتے ہوئے کارروائی کی ہدایت دی گئی ہے۔

اس سلسلہ میں چیئرمین دہلی کمیشن فار ویمن محترمہ سواتی ملیوال نے اپنے ٹوئٹ میں کمیشن کی جانب سے دہلی پولیس کو دی گئی نوٹس کو شیئر کیا ہے۔

 

جس کے بعد ہوش میں آئی دہلی پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آر آئی درج کرکے تحقیقات میں مصروف ہے۔اس ویب سائٹ کو بند کردیا گیا ہے۔

Editorji کی رپورٹ کے مطابق اس ویب سائٹ پر 90 مسلم خواتین کو برائے فروخت پیش کیا گیا ہے جن میں صحافی، پائلٹ ،سوشیل ایکٹیوسٹ، آرٹسٹ اور ریسرچ اسکالرس شامل ہیں۔

Github کے متعلق ویڈیو تفصیلات یہاں دیکھی جاسکتی ہیں :

 

اس گھٹیا،اہانت آمیز اور انتہائی ذلیل حرکت کی سوشل میڈیا پلیٹ فارمس بالخصوص ٹوئٹر پر سخت مذمت کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ Sulli یا Sulla مسلم خواتین کیلئے ایک توہین آمیز اور گستاخانہ اصطلاح ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے