بِگ بریکنگ
پدیمول کی ایک قدیم عمارت سے بڑی مقدار میں دھماکو اشیاء ضبط
وقارآباد/تانڈور: 26۔جولائی (سحرنیوزڈاٹ کام)
وقارآباد ضلع کے حلقہ اسمبلی تانڈور کے پدیمول منڈل مستقر میں کل ایک مکان میں دیسی بم پھٹنے اور ایک نوجوان کے زخمی ہونے کا واقعہ ابھی تازہ ہے اور پولیس اس معاملہ کی تحقیقات میں مصروف ہے۔
ایسے میں آج پدیمول کے ہی گورنمنٹ جونیئر کالج کے احاطہ میں موجود محکمہ آبپاشی کی قدیم عمارت سے پولیس نے دھماکو اشیاء کا بڑا ذخیرہ ضبط کرلیا ہے۔

اس سلسلہ میں پولیس کی جانب سے چند افراد کو تحویل میں لیکر ان سے پوچھ تاچھ کی اطلاع ہے۔ پولیس کے تمام اعلیٰ عہدیدار، فورنسک اوربم اسکواڈ ٹیم پدیمول پہنچ چکی ہے۔
” ضبط شدہ دھماکو اشیاء کی تلاشی میں مصروف پولیس۔ (ویڈیو)
یاد رہے کہ کل اتوا ر کو پدیمول منڈل مستقر کے ساکن بیاگری یادیاکے مکان واقع ایس سی کالونی کے باہر اچانک ایک پراسرار دھماکہ ہوا جس میں یادیا کا بیٹا وینکٹ 19 سالہ شدید زخمی ہوا تھا۔
بیاگری یادیا اور اس کے افراد خاندان کا پولیس سے کہنا تھا کہ گیس سیلنڈر پھٹنے کی وجہ سے یہ دھماکہ ہوا ہے! تاہم ایس پی ضلع وقارآباد ایم۔نارائنا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ یہ دھماکہ دیسی بم پھٹنے سے ہی ہوا ہے اور پولیس نے اس دیسی بم کے تمام ٹکڑے اپنی تحویل میں لے لئے ہیں۔
جنہیں جانچ کی غرض سے فورنسک لیاب کوروانہ کیا جائے گا اور فارنسک لیاب کی رپورٹ کے بعد آگے کی کارروائی کی جائے گی کہ یہ دیسی کہاں سے لایا گیا تھا؟ بم کیوں اور کس نے تیار کیا تھا؟ اور یہ دھماکہ کیسے ہوا؟۔
ایس پی ضلع وقارآباد ایم۔نارائنا نے کہا تھا کہ اس مکان سے مزید کوئی مشتبہ شئے برآمد نہیں ہوئی ہے اور پولیس تمام زاویوں سے اس دیسی بم کی تیاری اور دھماکہ کی تحقیقات میں مصروف ہے۔
پولیس اور موضع کے افراد کو شبہ ہے کہ یہ دیسی بم وینکٹ نے ہی تیار کیا تھا اور شاید وہ دیسی بموں کی تیاری کا تجربہ کررہا تھا۔
” اس سلسلہ میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے، پولیس کی کارروائی جاری ہے"