پٹھان فلم کا گانا بے شرم رنگ ایک اور تنازعہ کا شکار، پاکستانی گلوکار سجاد علی نے کہا اسی دُھن پر وہ 26 سال قبل ایک گیت گاچکے ہیں

بین الاقوامی خبریں سوشل میڈیا وائرل فلمی صفحہ قومی خبریں

پٹھان فلم کا گانا بے شرم رنگ ایک اور تنازعہ کا شکار
پاکستانی گلوکار نے کہا اسی دُھن پر وہ 26 سال قبل ایک گیت گاچکے ہیں
سجاد علی کا ویڈیو وائرل،سوشل میڈیا پر موسیقی کے سرقہ کا الزام

نئی دہلی: 03۔جنوری
(سحرنیوز ڈاٹ کام/سوشل میڈیا ڈیسک)

تنازعہ کاشکار بالی وڈ کےکنگ خان شاہ رخ خان کی فلم پٹھان 25 جنوری کو ریلیز ہونے جا رہی ہے۔تاہم گزشتہ ایک ماہ سے دائیں بازو گروپ ،حتیٰ کہ مدھیہ پردیش کے وزیرداخلہ، بی جے پی قائدین اورخود فلمی دنیا سےتعلق رکھنےوالےچندشخصیتیں اس فلم کےبےشرم رنگ گیت میں اداکارہ دیپیکا پدوکون کی جانب سے زعفرانی رنگ کی بکنی پہنے جانے کے خلاف شدید احتجاج اور بیانات میں مصروف ہیں۔

ان کاکہناہے زعفرانی (بھگوا) رنگ کی بکنی اور اس پر بے شرم رنگ جیسے لفظ سے ہندو مذہب کو ماننے والوں کی توہین کی گئی ہے۔جبکہ اس گیت کے دؤران اداکارہ دیپیکاپدوکون نے زائدنصف درجن دیگر کئی رنگوں کی بکنی بھی پہنی ہیں۔کہیں اس فلم کےاداکارشاہ رخ خان کےقتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں توکہیں فلم کی نمائش پر سینما تھیٹرز کو آگ لگانے کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔

وہیں اس کے جواب میں سوشل میڈیا پر کئی اداکاروں کی فلموں کے ویڈیوز وائرل کیےگئےکہ جب ان گانوں میں زعفرانی لباس پہنا گیا تھا تب کیوں مذہبی جذبات مجروح نہیں ہوئےتھے۔؟ جن میں اکشے کمار کے علاوہ دو بی جے پی کے اداکار ارکان پارلیمان کے ویڈیوز بھی شامل ہیں۔!!

بائیکاٹ پٹھان کی مہم زوروں پر تھی کہ اسی دؤران پاکستان کے نامور گلوکارسجاد علی جنہوں نے اپنی گائیکی کا آغاز ہندوستانی مشہور قدیم نغموں کی گائیکی کےساتھ کیاتھا۔انہوں نے 90 کے دہا میں ہندوستان میں بھی اپنے نغموں کےذریعہ بہت زیادہ مقبولیت بھی حاصل کی تھی،بالخصوص کشور کمار کے نغموں کو انہوں نے دوبارہ نوجوانوں میں مزید مقبول عام کر دیا تھا۔

اب گلوکارسجاد علی نےفلم پٹھان کے اس بے شرم رنگ گیت پر ایک اور تنازعہ کو ہوا دی ہے۔جس کےبعدمخالف پٹھان خیمہ اس بے شرم رنگ کی موسیقی کے سرقہ کا الزام عائد کررہے ہیں اور باقاعدہ سوشل میڈیا پر ایک اورمہم شروع کردی گئی ہے۔جبکہ سجاد علی نے یہ نہیں کہاکہ بے شرم رنگ گانا ان کےگائے ہوئے ایک گانے کی ہو بہو نقل ہے اور ان کی موسیقی کاسرقہ کیاگیاہے۔بےشرم رنگ گیت کی موسیقی وشال شیکھر نے دی ہے۔

پاکستانی گلوکار سجاد علی نے اپنے یوٹیوب چینل،انسٹاگرام اور ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ہفتہ قبل ایک منٹ 49 سیکنڈ پرمشتمل اپنا ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے کہاہے کہ ” میں یوٹیوب پر کچھ نئی فلموں کا میوزک سن رہا تھا تو اپنا 25-26 سال پرانہ ایک گانا یاد آگیا آپ لوگوں کوسناتا ہوں، پھر بیاک گراؤنڈ موسیقی کے ساتھ سجاد علی اپنا وہ گانا سناتے ہیں جو کہ ان کے البم موڈی میں شامل ہے۔دراصل وہ برصغیر کے نامور شاعر احمد فراز کی مشہور زمانہ غزل ہے جسے سجاد علی نے گانے کی شکل دی تھی۔جس کے بول ہیں؎

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں

تو خدا ہے نہ مِراعشق فرشتوں جیسا
دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں

(مکمل غزل نیچے پیش ہے)

" پاکستانی گلوکار سجاد علی کا دیڑھ منٹ کا ویڈیو "

گلوکار سجاد علی کے اس ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی فلم پٹھان کی مخالفت کرنے والوں کو ایک اور موقع ہاتھ لگ گیا ہے۔سوشل میڈیا پر لکھا جارہا ہے کہ پٹھان فلم کا گیت بے شرم رنگ،سجاد علی کی دھن کا سرقہ ہے اور یہ کاپی رائٹ کی خلاف ورزی بھی ہے۔

وہیں چند پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کا کہناہے کہ ہندوستانی فلم کار زیادہ تر پاکستانی گیتوں اور غزلوں کی موسیقی کا سرقہ کرلیتے ہیں کاپی رائٹ کا حصہ بھی نہیں دیتے اور نہ اس کا کریڈٹ ہی دیا جاتا ہے۔!!

" نامور شاعر احمد فراز کی مکمل غزل یہاں پیش ہے "

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
٭٭
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی
یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
٭٭
غم دنیا بھی غم یار میں شامل کر لو
نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں
٭٭
تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسا
دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
٭٭
آج ہم دار پہ کھینچے گئے جن باتوں پر
کیا عجب کل وہ زمانے کو نصابوں میں ملیں
٭٭
اب نہ وہ میں نہ وہ تو ہے نہ وہ ماضی ہے فرازؔ
جیسے دو شخص تمنا کے سرابوں میں ملیں

"فلم پٹھان کا گانا بے شرم رنگ یہاں پیش ہے،تین ہفتوں کے دؤران صرف یوٹیوب پر ہی اس گانے کو 168 ملین لوگوں نے دیکھا ہے،جبکہ 2.7 ملین صارفین نے لائیک کیا ہے اور اس ویڈیو پر 2,30,000 مختلف کمنٹس کیے گئے ہیں۔”

اپ ڈیٹ 

اسی دؤران فلم پٹھان کے گیت کو سجاد علی کے گیت کے سرقہ والی خبروں اور سوشل میڈیا پروپگنڈہ کے بعد آج رات دیر گئے پاکستان کے نامور گلوکار سجاد علی جن کا کلاسیکی خاندان سے تعلق ہے،جو کہ گیتوں کے ساتھ غزلوں کی گائیکی میں اپنا ایک منفرد ریکارڈ رکھتے ہیں نے اپنے انسٹاگرام ہینڈل سے ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ ان کی جانب سے پورے ویڈیو میں انہوں نے کسی بھی فلم کا نام نہیں لیا۔صرف یہ کہاتھا کہ کچھ نئے گانوں کو سن کر ان کا اپنا 26 سالہ قدیم گانا انہیں یاد آگیا۔

ساتھ ہی سجاد علی نے ان کے اس بیان کو فلم پٹھان کے بے شرم رنگ گانے کے ساتھ جوڑنے کو انتہائی غلط بتاتے ہوئے کہا کہ”ان کا اشارہ راگ بھیروی کی جانب تھا جس میں 80 فیصد گانے بنائے جاتے ہیں جو ایک دوسرے سے ملتے ہیں”۔

انہوں نے کہا کہ ان کا اشارہ کسی گیت،فلم یا موسیقار کی جانب نہیں تھا جیسا کہ ان کے بیان کو غلط طور پر منسوب کیا جارہا ہے۔کیونکہ وہ خود بھی راگ بھیروی میں دو تین گیت گاچکے ہیں۔سجاد علی نے واضح لفظوں میں کہا کہ ” یہ گانا ان کے گانے کی نقل نہیں ہے۔”  

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے