پٹھان فلم کا گانا بے شرم رنگ ایک اور تنازعہ کا شکار
پاکستانی گلوکار نے کہا اسی دُھن پر وہ 26 سال قبل ایک گیت گاچکے ہیں
سجاد علی کا ویڈیو وائرل،سوشل میڈیا پر موسیقی کے سرقہ کا الزام
نئی دہلی: 03۔جنوری
(سحرنیوز ڈاٹ کام/سوشل میڈیا ڈیسک)
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
تو خدا ہے نہ مِراعشق فرشتوں جیسا
دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
(مکمل غزل نیچے پیش ہے)
" پاکستانی گلوکار سجاد علی کا دیڑھ منٹ کا ویڈیو "
" نامور شاعر احمد فراز کی مکمل غزل یہاں پیش ہے "
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
٭٭
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی
یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
٭٭
غم دنیا بھی غم یار میں شامل کر لو
نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں
٭٭
تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسا
دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
٭٭
آج ہم دار پہ کھینچے گئے جن باتوں پر
کیا عجب کل وہ زمانے کو نصابوں میں ملیں
٭٭
اب نہ وہ میں نہ وہ تو ہے نہ وہ ماضی ہے فرازؔ
جیسے دو شخص تمنا کے سرابوں میں ملیں
"فلم پٹھان کا گانا بے شرم رنگ یہاں پیش ہے،تین ہفتوں کے دؤران صرف یوٹیوب پر ہی اس گانے کو 168 ملین لوگوں نے دیکھا ہے،جبکہ 2.7 ملین صارفین نے لائیک کیا ہے اور اس ویڈیو پر 2,30,000 مختلف کمنٹس کیے گئے ہیں۔”
اپ ڈیٹ
اسی دؤران فلم پٹھان کے گیت کو سجاد علی کے گیت کے سرقہ والی خبروں اور سوشل میڈیا پروپگنڈہ کے بعد آج رات دیر گئے پاکستان کے نامور گلوکار سجاد علی جن کا کلاسیکی خاندان سے تعلق ہے،جو کہ گیتوں کے ساتھ غزلوں کی گائیکی میں اپنا ایک منفرد ریکارڈ رکھتے ہیں نے اپنے انسٹاگرام ہینڈل سے ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ ان کی جانب سے پورے ویڈیو میں انہوں نے کسی بھی فلم کا نام نہیں لیا۔صرف یہ کہاتھا کہ کچھ نئے گانوں کو سن کر ان کا اپنا 26 سالہ قدیم گانا انہیں یاد آگیا۔
ساتھ ہی سجاد علی نے ان کے اس بیان کو فلم پٹھان کے بے شرم رنگ گانے کے ساتھ جوڑنے کو انتہائی غلط بتاتے ہوئے کہا کہ”ان کا اشارہ راگ بھیروی کی جانب تھا جس میں 80 فیصد گانے بنائے جاتے ہیں جو ایک دوسرے سے ملتے ہیں”۔
انہوں نے کہا کہ ان کا اشارہ کسی گیت،فلم یا موسیقار کی جانب نہیں تھا جیسا کہ ان کے بیان کو غلط طور پر منسوب کیا جارہا ہے۔کیونکہ وہ خود بھی راگ بھیروی میں دو تین گیت گاچکے ہیں۔سجاد علی نے واضح لفظوں میں کہا کہ ” یہ گانا ان کے گانے کی نقل نہیں ہے۔”