"جینے کے لیے سوچا ہی نہیں درد سنبھالنے ہوں گے”
جبلپور کا ایک ایسا باپ جس کے ایک ہاتھ میں
ایک سالہ بچہ ہوتا ہے اور ایک ہاتھ سے رکشہ چلاتا ہے
بھوپال:26۔اگست
(سحرنیوزڈاٹ کام/سوشل میڈیا ڈیسک)
ملک میں عوام کی بہت بڑی تعدادسطح غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔حکمرانوں نے ہرسال دو کروڑ نوکریاں، 2022 تک ہر ایک کو گھر،ہوائی چپل پہننے والوں کو ہوائی جہاز کا سفر جیسے کئی خواب دکھائے تھے۔اس کے علاوہ بھی سپنوں کے سوداگروں نے کئی خواب دکھائے تھے۔لیکن اس کا اثر ہی الٹا ہوگیا۔
مہنگائی آسمان چھورہی ہے،پٹرول،ڈیزل اور پکوان گیس کی قیمتوں میں آگ لگی ہوئی ہے،غریب تو دور اب مڈل کلاس طبقہ بھی معاشی مسائل کا شکار ہوگیا ہے۔رہی سہی کسر کورونا وباء نے پوری کردی،لاکھوں لوگ بیروزگار اور قرضوں کےشکار ہوگئے۔حکومت خود فخر سے احسان جتاتی ہے کہ 130 کروڑ کی آبادی والے ملک میں 80 کروڑ افراد کو مفت راشن فراہم کیاجارہا ہے۔وہیں وزیراعظم خود کہتے ہیں کہ الیکشن جیتنےکے لیے "مفت کی ریوڑیاں”تقسیم کرنا ملک کے لیے تباہ کن ہے۔جبکہ چند بھگوڑےملک کے بینکوں سے لاکھوں کروڑ روپئے لے کر بیرون ممالک فرار ہوگئے اور وہاں عیش کی زندگیاں بسر کررہے ہیں۔اور چند ملک میں ہی آرام کی زندگی بسر کررہے ہیں!!
خیر یہ تو تھاحکومت کے وعدوں اور مڈل کلاس کی پریشانیوں کا ذکر۔ایسے میں تو غربا کا کیا حال ہوگا سوچ کرہی روح کانپ جاتی ہےجن کامقدر ہی روز کنواں کھودنا اور روز پانی پینا ہوتا ہے۔
ایسے میں مدھیہ پردیش کے جبلپور کے ایک انتہائی افسوسناک ویڈیو کی سوشل میڈیا بالخصوص ٹوئٹر پرسونامی آئی ہوئی ہےجس میں دیکھاجاسکتا ہے کہ ایک رکشاراں اپنے دائیں ہاتھ میں مکمل طور پر برہنہ اپنے ایک سالہ چھوٹے بچہ کو اٹھائےہوئے ہے اور سیدھے ہاتھ سے رکشا کا ہینڈل پکڑا ہوا رکشا چلارہا ہے۔
देश में गरीब कल्याण के तमाम दावों को झुठलाती तस्वीर जबलपुर से, राजेश 5 साल की बिटिया को बस स्टॉप पर छोड़ते हैं.दुधमुंहे बच्चे को हाथ में लेकर साइकिल रिक्शा चलाते हैं जिससे रोटी कै जुगाड़ हो सके! संघर्ष एक ही है वर्ग का मान लें..पूंजीवाद से @SachinPWA @messagesachin @VTankha pic.twitter.com/TnD9swBr7n
— Anurag Dwary (@Anurag_Dwary) August 25, 2022
اطلاعات کے مطابق راجیش نامی اس شخص کا یہ روز کا معمول ہے اور روز وہ اسی حالت میں شہر کی سڑکوں پر اپنے رکشا اور اپنے بچہ کو اٹھائے نظرآتا ہے۔تاکہ اس طرح رکشا چلاکر کچھ رقم کماسکے اور اپنے اس بچہ کے ساتھ اپنی ایک اور لڑکی کو دو وقت کی روٹی فراہم کرسکے جسے وہ روز اپنی جھونپڑی میں تنہا چھوڑ آتا ہے۔اور دن بھر جبلپور میں سواریاں تلاش کرتا ہے۔جب سواریاں ملتی ہیں تو ایک ہاتھ سے اپنے بچہ کو کندھے پر ڈالے ہوئے دوسرے ہاتھ سے رکشہ کا ہینڈل پکڑ کر چلاتا ہے۔
خاندان کی پرورش کسی کےلیے آسان کام نہیں ہے۔اس کے لیےسخت محنت کرنی پڑتی ہے۔مدھیہ پردیش کے جبلپور میں سائیکل رکشا چلانے والا ایک مثال ہے۔ممتا کا کوئی متبادل نہیں ہوتا لیکن راجیش کو دیکھ کر لگتا ہے کہ باپ بننا آسان نہیں ہے جو کہ ایک ساتھ ماں اور باپ کا فرض ایک ساتھ نبھارہا ہے۔
نیوز۔24 کی رپورٹ کے مطابق راجیش کی بیوی اپنے ان دو کمسن بچوں اور شوہر راجیش کو چھوڑکر اپنےعاشق کے ساتھ فرار ہوگئی۔اس کے بعد سے راجیش ہی ان دونوں بچوں کی رکشا چلاکر پرورش کررہا ہے۔
راجیش نامی یہ رکشاراں شہر کی سڑکوں پرسائیکل رکشہ چلاتےہوئے اپنے ننھےبچے کو ایک ہاتھ میں اٹھائے ہوئے ہوتا ہے۔اس ویڈیوکے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین اس کی مدد کے لیے آگے آئے ہیں۔اور مختلف لوگ اس شخص کی تفصیلات طلب کررہے ہیں۔