مسلم یوتھ ویلفیئر تانڈور نے کوویڈ سے فوت چار غیرمسلم افراد کی آخری رسومات کی ادائیگی میں مدد کی

ریاستی خبریں ضلعی خبریں قومی خبریں

مسلم یوتھ ویلفیئر تانڈور اپنی خدمات کے ذریعہ مذہبی منافرت کو دفن کرنے میں مصروف

کوویڈ سے فوت دو خواتین کے بشمول مزید چار غیرمسلم افراد  کی آخری رسومات کی ادائیگی میں مدد کی

تانڈور۔23۔اپریل(سحرنیوز ڈاٹ کام)

چند برسوں سے محض اقتدار کیلئے اس ملک میں پھیلائی گئی مذہبی منافرت کومسلم یوتھ ویلفیئر تانڈور کی ٹیم بے خوف و خطر اپنی خدمات کے ذریعہ دفن کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے!

برادران وطن مسلم یوتھ ویلفیئر تانڈور کی ان خدمات کو عزت کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں اور ان کی خدمات کی ستائش بھی کررہے ہیں کہ اس منافرت کے ماحول میں بھی مسلمان کوویڈ سے فوت ہونے والے غیرمسلم افراد کی مفت آخری رسومات کی انجام دہی میں بلاء کسی تفریق رات دن ان کی مدد کرنے کیلئے آمادہ ہیں۔

وہ بھی ایک ایسے وقت میں کہ جبکہ ہر طرف خوف طاری ہے ،خونی رشتے دار ،دوست احباب کورونا وائرس کا نام سنتے ہی خوف کے باعث متاثرین اور مرنے والوں سے دور بھاگنے میں ہی عافیت سمجھ رہے ہیں ایسے میں مسلم یوتھ ویلفیئر تانڈور کی اس طرح کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔

دراصل مسلم یوتھ ویلفیئر تانڈورسیدکمال اطہر اور مولانا سہیل احمد عمری کی نگرانی میں گزشتہ سال کورونا وائرس کے آغاز کے بعد سے ہی ایک ایسے زہریلے ماحول میں کوویڈسے فوت ہونے والے مسلمانوں کیساتھ غیر مسلم برداران وطن کی آخری رسومات بھی مکمل طور پر مفت انکے مذہبی طریقہ کار کیساتھ بلاء خوف وخطر تمامتر احتیاطی اقدامات کیساتھ پی پی کٹس، دستانے ، ماسک اور سینی ٹائزر کے استعمال کرتے ہوئے اداکرنے میں مصروف ہیں۔

چار دن قبل یہاں کوویڈ سے متاثرہ ایک غیرمسلم نوجوان نے ٹرین کے ذریعہ خودکشی کرلی تھی جسکے جسم کے ٹکروں کو جمع کرکےمسلم یوتھ ویلفیئر تانڈور کے ذمہ داران نے پولیس کی اجازت اور متوفی کی بیوی کی اپیل پر ہندو قبرستان میں جے سی بی کی مدد سے قبر کھدواکر اس نوجوان کی ہندورسم ورواج کے مطابق آخری رسومات انجام دیں۔

اسی رات تانڈور مسلم یوتھ ویلفیئر کے ذمہ داران کو اطلاع دی گئی کہ موضع ملکاپور جو کہ تانڈور سے 14؍ کلومیٹر کے فاصلہ پر کرناٹک کی سرحد پر موجود ہے کہ وہاں کے موضع کے ایک ذمہ دار شخص کی تانڈور کے ایک خانگی ہسپتال میں کورونا وائرس موت واقع ہوگئی ہے اور آخری رسومات کی ادائیگی میں مسلم یوتھ ویلفیئر تعاون کرے۔جسکے فوری بعد مسلم یوتھ ویلفیئر تانڈور کے ذمہ داران رات ایک بجے ملکاپور کے مقامی قبرستان میں اس شخص کی آخری رسومات کی ادائیگی میں تعاون پیش کیا ۔

بعدازاں کل اور آج مسلم یوتھ ویلفیئر تانڈور کی جانب سے بشمول دو خواتین کوروناوائرس سے فوت ہونے والے مزید تین افراد کی ان کے افراد خاندان کی اپیل پر ہندو رسم و رواج کے مطابق آخری رسومات کی ادائیگی میں مدد کی۔

موضع اکم پلی میں ایک غیرمسلم شخص ، بیلکٹور موضع کی ساکن 18 سالہ لڑکی اور موضع روم پلی کی 55 سالہ غیر مسلم خاتون کی مسلم یوتھ ویلفیئر تانڈور کی ٹیم نے ان مواضعات کو پہنچ کر آخری رسومات کی ادائیگی کا بندوبست کیا۔

جبکہ آج 23 اپریل کو کرنکوٹ کے ساکن ایک غیر مسلم شخص کی بھی کوویڈ کے باعث حیدرآباد کے ایک خانگی ہسپتال میں موت واقع ہوگئی متوفی کے افراد خاندان کی اپیل پر آج سہء پر تین بجے مسلم یوتھ ویلفیئر تانڈور کی ٹیم نے کرنکوٹ پہنچ کر متوفی کی آخری رسومات کی ادائیگی میں مکمل طورپر مدد کی۔

جس پر متوفی کی بیوہ ، بیٹیاں ،تین فرزندان اور کرناٹک سے آئے ہوئے انکے رشتہ داروں نے مسلمانوں کی اس مفت خدمات کو لائق تحسین قرار دیتے ہوئے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں اس طرح کی خدمات پیش کرنا انسانیت اور ان کے خاندان پر ایک احسان عظیم ہے جس کا قرض وہ کبھی بھی ادا نہیں کرسکتے۔

ان چاروں مواضعات میں ان غیر مسلم افراد کی آخری رسومات سیدکمال اطہر ،مولانا سہیل احمد عمری ،حافظ توفیق شاہی پور، نذیراحمد ایمبولنس،اصغر حسین شاہی پور، نذیراحمد ایمبولنس،عبدالمنان ،سید ثاقب میر ،امتیاز بابا موجود تھے۔

مسلم یوتھ ویلفیئر تانڈور کی ان خدمات کی ان تینوں مواضعات کے برادران وطن اور متوفیوں کے افراد خاندان نے ستائش کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیاکہ اس مصیبت کی گھڑی میں مسلمانوں نے ان کی مدد کی۔

یاد رہے کہ اب تک تانڈور مسلم یوتھ ویلفیئر تانڈور کی اس ٹیم کی جانب سے کورونا سے فوت 45 سے زائد مسلم میتوں کی مکمل تجہیز و تکفین اور 25 سے زائد غیرمسلم برادران وطن کی بلاء کسی معاوضہ انسانی خدمت کے جذبہ کے تحت آخری رسومات کی ادائیگی میں مکمل حفاظتی اقدامات کیساتھ مدد کرتی آرہی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

نوٹ : سپریم کورٹ کی جانب سے گزشتہ سال جاری کردہ رہنمایانہ قواعد کے پیش نظر ہم کوویڈ سے فوت ہونے والوں اور انکے رشتہ داروں کے ناموں ، تصاویر اور ویڈیوس کو مخفی رکھ رہے ہیں۔ (سحرنیوز ڈاٹ کام)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے