تلنگانہ میں لاک ڈاؤن کے دؤران کچھ سختیاں اور مراعات،ڈی جی پی کے نئے احکام

ریاستی خبریں

تلنگانہ میں لاک ڈاؤن کے دؤران کچھ سختیاں اور مراعات،ڈی جی پی کے نئے احکام

حیدرآباد:24۔مئی(سحرنیوزڈاٹ کام)

ریاست تلنگانہ میں جاری لاک ڈاؤن پر حکومت مزیدسختی کیساتھ عمل آوری میں مصروف ہےکسی کو بھی اس لاک ڈاؤن کے دؤران سڑک پر آنے سے روکنے کیلئے حکومت اور محکمہ پولیس تمام اقدامات میں مصروف ہیں۔

چار دن قبل ریاستی ڈی جی پی ایم۔ مہندرریڈی نے محکمہ پولیس کو ہدایت دی تھی کہ لاک ڈاؤن کے دؤران سڑکوں پر گھومنے والی گاڑیوں کو ضبط کرلیا جائے جس پر عمل آوری جاری ہے۔

ریاست کے مختلف اضلاع میں ہزاروں کی تعداد میں گاڑیوں کی ضبطی ، لاکھوں روپیوں کے جرمانوں کیساتھ ساتھ پولیس کی جانب سے مقدمات بھی درج کیے جارہے ہیں۔

اسی دؤران تین دن قبل کئی مقامات پر غذاء سربراہ کرنے والے اداروں سوئیگی ،زوماٹو اور آن لائن اشیاء کی ڈیلیوری کرنے والے ای۔ کامرس کی گاڑیوں کو پولیس نے روک لیا تھا گاڑیوں کو ضبط کرتے ہوئے اعلان کیا گیا کہ لاک ڈاؤن کے اختتام کے بعد ہی گاڑیاں واپس کی جائیں گی۔

چیف منسٹر کے۔چندراشیکھرراؤ کی جانب سے لاک ڈاؤن پر مزید سختی کیساتھ عمل آوری کی ہدایت کے بعد پولیس مکمل طورپر میدان میں اتر گئی ہے۔

جبکہ دوسری جانب غذاء سربراہ کرنے والے اداروں نے بھی اپنی خدمات روک دینے کا اعلان کیا تھا وہیں سرکاری شعبہ طب اور محکمہ برقی کے ایمرجنسی عملہ کو بھی اجازت نہیں دی گئی جسکے خلاف چند مقامات پر احتجاج کے بعد کل اتوار کوپولیس نے دو قدم پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کیا!غذائی اشیاء کی سربراہی اور ای۔کامرس کی اشیاء کی ڈیلیوری کی اجازت دی گئی۔

پولیس کی ہدایت ہے کہ لاک ڈاؤن کے دؤران آٹو رکشاؤں، کاروں اور موٹرسیکلوں پر سفر کرنے والوں کے ساتھ اجازت نامہ کا پاس ہونا لازمی ہوگا ورنہ جرمانہ عائد کرنے کے بعد ایسے افراد کو واپس لوٹانے کا انتباہ دیا گیا ہے۔

لاک ڈاؤن کے دؤران علاج کی غرض سے جانے والوں کے پاس ڈاکٹر کا اپائنٹمنٹ ہونا لازمی ہوگا۔مریض اور انکے ساتھ موجود افراد کے ساتھ میڈیکل رپورٹس کا ہونا لازمی ہوگا۔

کل اتوار کو ریاستی ڈی جی پی ایم۔ مہندرریڈی نے حیدرآباد،راچہ کونڈا اور سائبرآباد کے پولیس کمشنران کیساتھ منعقدہ جائزہ اجلاس میں اور لاک ڈاؤن میں مزید سختی کیلئے کئی احکامات جاری کیے ہیں۔جیسا کہ

ڈاکٹرس کو بناء کسی تنقیح لاک ڈاؤن کے دؤران روانہ کردیا جائے۔

ایمرجنسی خدمات انجام دینے والوں کو نہ روکا جائے جن میں ڈاکٹرس،نرسیں،ہسپتالوں کا اسٹاف،سوئپرس،فارماسسٹ،لیاب ٹیکنیشن،ہسپتالوں کے سوپر وائزر،مینجئر،آکسیجن ٹیکنیشنس اور میڈیکل ہالس کا عملہ شامل ہے۔

جبکہ خانگی لیابس کے عملہ کیساتھ شناختی کارڈ کا ہونا لازمی ہوگا۔

لاک ڈاؤن کے دؤران سرکاری ملازمین،ٹیکسی پلیٹ کی گاڑیوں میں ایرپورٹ میں جانے والے ایرپورٹ کے ملازمین،پائلٹس اور دیگر عملہ کواجازت ہوگی۔

تعمیری شعبہ میں کام کرنے والے ملازمین ، مزدوروں اور دیگر افراد کو کام ختم کرنے کے بعد گھر جانے کی اجازت دی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے