ایم ایل سی کے۔کویتا دوسری مرتبہ ای ڈی کی دس گھنٹے طویل پوچھ تاچھ کے بعد دفتر سے باہر آئیں

ریاستی خبریں قومی خبریں

ایم ایل سی کے۔کویتا دوسری مرتبہ ای ڈی کی دس گھنٹے طویل پوچھ تاچھ کے بعد دفتر سے باہر آئیں

نئی دہلی/حیدرآباد: 20۔مارچ
(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)

دہلی شراب اسکام معاملہ میں الزامات کا سامنا کر رہیں ایم ایل سی و صدر تلنگانہ جاگرتی کے۔کویتا سے آج دوسری مرتبہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ ED# کے عہدیداروں نے زائد از دس گھنٹوں تک پوچھ تاچھ کی۔

کے۔کویتا جو کہ سابق رکن پارلیمان حلقہ نظام آباد بھی ہیں سے دہلی اسکام معاملہ میں ای ڈی نے 11 مارچ کو زائداز 9 گھنٹوں تک پوچھ تاچھ کی تھی۔بعدازاں انہیں 16 مارچ کوتفتیش کےلیے دوبارہ پیش ہونے کی نوٹس دی گئی تھی تاہم خرابی صحت کے باعث کے۔کویتا 16 مارچ کو ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوئیں۔

اور اسی دن وکلاء کے ذریعہ ای ڈی کو اطلاع دی کہ انہوں نےسپریم کورٹ میں ایک درخواست داخل کی ہے اور وہ ای ڈی کےسامنے حاضر نہیں ہوپائیں گی۔جس پر ای ڈی نے ان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ایک اور نوٹس جاری کرتے ہوئےہدایت دی تھی کہ وہ پوچھ تاچھ کے لیے 20 مارچ کو اس کے سامنے پیش ہوں۔

ایم ایل سی کے۔کویتا آج 20 مارچ کو ساڑھے دس بجے دن دہلی میں موجود ای ڈی کے دفتر پہنچی تھیں۔میڈیا اطلاعات کےمطابق آج شام ہوتے ہوتے یہ اطلاع آئی کہ کئی گھنٹوں تک ان سے پوچھ تاچھ کرنےکےدؤران ای ڈی کے دفتر کے باہر ہنگامی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔

پارٹی قائدین اور کے۔کویتا کےحامیوں کی کثیر تعداد تذبذب اور بے چینی کا شکار تھی کہ کے۔کویتا پوچھ تاچھ کے بعد باہر آئیں گی یا گرفتار کرلی جائیں گی۔اسی دوران کے۔کویتا کے وکلاء نے ان سے کہا کہ وہ بے چین یا پریشان نہ ہوں وہ پوچھ تاچھ کے بعد باہر آئیں گی۔

اسی دؤران میڈیا کےذریعہ یہ اطلاع عام ہوئی کہ ای ڈی کےعہدیداروں نے زائد از 10 گھنٹوں کی پوچھ تاچھ کے بعد ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کو دفتر ای ڈی طلب کرتے ہوئے ایم ایل سی کے۔کویتا کی طبی جانچ کروائی،طبی جانچ کے بعد ڈاکٹروں کی ٹیم وہاں سے روانہ ہوگئی۔

جس سے پارٹی قائدین اور ان کے حامیوں میں مزید تشویش پیدا ہوگئی تھی کہ ایم ایل سی کے۔کویتا کی گرفتاری طئےہے۔!!یہ اندیشہ غلط ثابت ہوا بعدازاں رات ساڑھے 9 بجے ایم ایل سی کے۔کویتا دفتر ای ڈی سے باہر آئیں اور اپنی کار میں سوار ہوکر روانہ ہوگئیں۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے