اپنے خادم کا انتخاب کیجئے قائد کا نہیں، کوویڈ کے باعث خانگی ٹیچرس سخت معاشی مسائل سے دوچار
آزاد امیدوارحلقہ گرائجویٹ ایم ایل سی پروفیسر انورخان کا دؤرہ تانڈور،رائے دہندگان سے ملاقات
تانڈور۔11۔ مارچ (سحرنیوز ڈاٹ کام)
اب جبکہ 14 ؍مارچ کو حلقہ گرائجویٹ ایم سی سی حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگر کیلئے رائے دہی ہونے والی ہے تو اسکے لیے امیدواروں کی جانب سے انتخابی مہم عروج پر پہنچ گئی ہے اس حلقہ کیلئے جملہ 43؍امیدوار قسمت آزمائی کررہے ہیں۔ ان میں سابق پرنسپل انورالعلوم کالج ، اسوسی ایٹ پروفیسر و سماجی جہدکارا ورممتاز ماہر تعلیم انور خان بھی اس حلقہ سے بطور آزاد امیدوار میدان میں ہیں۔
جنہوں نے آج ضلع وقارآباد کے اسمبلی حلقہ تانڈور کا دؤرہ کرتے ہوئے شانتی نگر میں یہاں کے گرائجویٹ رائے دہندگان سے خصوصی ملاقات کی اور انہیں کامیاب بناتے ہوئے بطور اپنا نمائندہ قانون ساز کونسل میں روانہ کرنے کی اپیل کی۔
اس مؤقع پر خطاب کرتے ہوئے آزاد امیدوار حلقہ گرائجویٹ ایم سی سی حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگر پروفیسر انورخان نے کہا کہ گرائجویٹ رائے دہندگان کے سامنے بے شمار چیلنج اور کئی مسائل ہیں جس میں بیروزگاری ، سرکاری ملازمین کی پی آراسی کا معاملہ بھی ہے انہوں نے کہا حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کو کتنا فِٹ مینٹ دیا جائے گا اس کا بھی کوئی اندازہ نہیں ہے۔
پروفیسر انور خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے بیروزگاری بھتہ دینے کا اعلان کیا گیا تھالیکن آج تک اس میں کوئی پہل نہیں ہوئی اسی طرح مرکزی حکومت نے سالانہ ایک کروڑ اور ریاستی حکومت نے سالانہ ایک لاکھ ملازمتوں کی فراہمی کاکیا تھا جسے آج تک عملی جامہ نہیں پہنایا گیا۔
آزاد امیدوار حلقہ گرائجویٹ ایم سی سی حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگرپروفیسر انورخان نے اپنے خطاب میں انکشاف کیا کہ ریاست میں دو لاکھ سرکاری جائدادیں مخلوعہ ہیںاور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری ان پر تقررات کو یقینی بنائے۔ پروفیسر انور خان نے کہا کہ بالخصوص محکمہ تعلیمات میں کنٹراکٹ کی اساس پر بھرتی کی جارہی ہے اور ٹیچرس کو معمولی مشاہرہ دیا جارہا ہے۔
انہوں نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال کورونا وباء کے آغاز کے بعد سے خانگی لکچرارس اور ٹیچرس انتہائی معاشی مشکلات کے صبر آزما دؤر سے گزررہے ہیں انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انہی معاشی مشکلات کے باعث ریاست میں 40؍خانگی اساتذہ خودکشی جیسا انتہائی اقدام کرچکے ہیں۔ پروفیسر انورخان نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اس کوئی حل نہیں نکالا جارہا ہے جبکہ ان کا نمائندہ پہلے سے ہی قانون ساز کونسل میں موجود ہے۔
آزاد امیدوار حلقہ گرائجویٹ ایم سی سی حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگرپروفیسر انورخان نے گرائجویٹ رائے دہندگان سے اپیل کی کہ 40؍سال سے شعبہ تعلیم میں زمینی زندگی گزاررہے ہیں ساتھ ہی ایک سماجی جہد کار کی حیثیت سے ایک بہتر سماج کی تشکیل کیلئے اپنی خدمات پیش کررہے ہیں۔
انہوں نے گرائجویٹ رائے دہندگان سے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ اپنے خادم کا انتخاب کریں قائد کا نہیں ! پروفیسر انورخان نے گرائجویٹ رائے دہندگان کو تیقن دیا کہ انہیں اپنے نمائندہ کی حیثیت انہیں قانون ساز کونسل میں روانہ کریں تووہ انکے تمام مسائل کے حل کیلئے حکومت سے موثر نمائندگی کو یقینی بنائیں گے کیونکہ وہ شعبہ تعلیم اور گرائجویٹس کے تمام مسائل سے بخوبی واقف ہیں ساتھ ہی انہوں نے مشورہ دیا کہ گرائجویٹ ہونے کی حیثیت سے صد فیصد رائے دہی کو ممکن بنائیں اور اس کے ذریعہ عوام کو بھی ایک پیغام دیں کہ جمہوری حق ووٹ کی اہمیت کیا ہے۔
اس موقع پر مولانا سہیل احمد عمری ،محمد شوکت علی ، محمد فہیم خان ،محمد انور پاشاہ ،سید بدر احمد اور دیگر بھی موجود تھے۔