حیدرآباد: گستاخ رسو لﷺ، رکن اسمبلی راجہ سنگھ ناقابل ضمانت دفعات کے تحت 14 دن کی عدالتی تحویل،بعدازاں ضمانت منظور

جرائم و حادثات ریاستی خبریں

حیدرآباد: گستاخ رسول ﷺ
رکن اسمبلی راجہ سنگھ ناقابل ضمانت دفعات کے تحت
14 دن کی عدالتی تحویل،بعدازاں عدالت سے ضمانت منظور 

حیدرآباد:23۔اگست(سحرنیوزڈاٹ کام)

بی جے پی رکن اسمبلی حلقہ گوشہ محل،حیدرآباد راجہ سنگھ کی جانب سے پیغمبر اسلام ﷺ کی شان اقدس میں ہانت آمیز ریمارکس کے خلاف
بشمول حیدرآباد تلنگانہ کے مختلف مقامات پر شدید احتجاج کے دوران آج صبح حیدرآباد سٹی پولیس نے راجہ سنگھ کو مختلف ناقابل ضمانت کے تحت گرفتار کرتے ہوئے بولارم پولیس اسٹیشن منتقل کیا تھا۔

راجہ سنگھ کے خلاف تلنگانہ کے 12 تا 15 مقامات پر ایف آئی آر درج ہوئے ہیں۔یاد رہے کہ راجہ سنگھ نے گزشتہ رات دس منٹ 27 سیکنڈ پرمشتمل ایک ویڈیو اپنے یوٹیوب چینل پراپ لوڈ کیا تھا۔جہاں سے وہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہوگیا۔جس کے بعد رات سے ہی ان کے خلاف بشمول حیدرآباد تلنگانہ بھر میں مسلمانوں نے شدید احتجاج کیا۔
پولیس نے تعزیراتی ہند کی دفعات 153، 153 اے، 188، 121، 295 اے، 298، 505 (1) (بی) (سی)، 505 (2) اور 506 کے تحت راجہ سنگھ کے خلاف مقدمات درج رجسٹر کیے۔

ان میں منگل ہاٹ پولیس نے آج شام نام پلی کورٹ میں راجہ سنگھ کو پیش کیا۔جہاں ان کے حامیوں اور مخالفین کی موجودگی اور نعرہ بازی کے دوران حالات بے قابو ہوگئے تھے۔جنہیں پولیس نے منتشر کردیا نام پلی کی عدالت کے پاس بھاری پولیس بندوبست کیا گیا۔اور اطراف کی دکانات کو بند کروادیا گیا تھا۔

اسی دؤران عدالت میں راجہ سنگھ کے وکیل اور پبلک پراسیکیوٹر کے درمیان 40 منٹ کے بحث ومباحثہ کے بعد عدالت نے رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو 14 دنوں کے لیے عدالتی تحویل میں روانہ کردیا ہے۔جس کے بعد پولیس نے راجہ سنگھ کو چنچلگوڑہ جیل منتقل کردیا۔جہاں پہلے ہی سے سخت پولیس بندوبست کیا گیا ہے۔تاہم رات ہوتے ہوتے عدالت نے انہیں ضمانت منظور کردی۔میڈیا اطلاعات کے مطابق معزز عدالت کا کہنا ہے کہ پولیس نے کیس کو مناسب طریقہ کار سے پیش نہیں کیا۔اس لیے ریمانڈ ڈیری کوختم کردیا اور راجہ سنگھ کو ضمانت دی گئی۔

اسی دؤران آج سہء پہر ہی بی جے پی کی قومی تادیبی کمیٹی نے راجہ سنگھ کو بی جے پی سے معطل کرتے ہوئے انہیں وجہ بتاو نوٹس جاری کی ہے اور اندرون دس یوم جواب دینے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیوں نہ انہیں بی جے پی سے خارج کردیا جائے؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے