ریاست میں جلد ہی جدید راشن کارڈس اورماہانہ وظائف کی اجرائی، ورنگل میں ریاستی وزیر کے ٹی آرکا اعلان

ریاستی خبریں

تلنگانہ میں جلد ہی جدید راشن کارڈس اورماہانہ وظائف کی اجرائی،ورنگل میں ریاستی وزیر کے ٹی آرکا اعلان

بی جے پی اور مرکزی حکومت پر تنقید،مشن بھاگیرتا اسکیم کے تحت آبی سربراہی کا افتتاح،مختلف ترقیاتی کاموں کیلئے سنگ بنیاد

ورنگل:12۔اپریل (سحرنیوز ڈاٹ کام)

ریاستی وزیر آئی ٹی و بلدی نظم و نسق کے۔تارک راما راؤ(کے ٹی آر) نے اعلان کیا ہے ریاست تلنگانہ کے تمام مستحق و غریب خاندانوں کو جلد ہی جدید راشن کارڈس اورآسراپنشن اسکیم کے تحت ماہانہ وظائف کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی۔ ریاستی وزیر آج اپنے دؤرہ ورنگل کے موقع پر منعقدہ جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔

ریاستی وزیر کے ٹی آر نے اس جلسہ سے اپنے خطاب میں کہا کہ آسرا پنشن اسکیم مستحقین کیلئے بہت بڑا سہارا ہے انہوں نے کہا ریاستی حکومت غریب اور مستحق افراد کو فائدہ پہنچانے کی غرض سے کئی ایک اسکیمات پر عمل کررہی ہےانہوں نے یاد دلایا کہ تلگودیشم کے دؤر حکومت میں ماہانہ 75 روپئے اور کانگریس دؤر حکومت میں 200 ماہانہ وظیفہ دیا جاتا تھا جبکہ ٹی آرایس حکومت آسرا اسکیم کے تحت 2016 روپئے کا ماہانہ وظیفہ دے رہی ہے ۔


کے ٹی آر نے انکشاف کیا کہ آسرا پنشن اسکیم کے تحت ریاست میں 40 لاکھ افراد کو ماہانہ وظائف دئیے جارہے ہیں جن میں ضعیف اور معذورافراد شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس دؤر حکومت میں معذورین کو ماہا نہ 500 روپئے کا وظیفہ دیا جاتا تھا جبکہ ٹی آرایس دؤر میں انہیں 3,018روپئے کا ماہانہ وظیفہ دیا جارہا ہے۔
اسی طرح پہلی حکومتوں کی جانب سے فی گھر صرف 20 کلوچاول دیا جاتا تھا اب ٹی آرایس حکومت کی جانب سے ہر گھر کے ایک فرد کیلئے 6کلوچاول دیا جارہا ہے۔


اپنے خطاب میں ریاستی وزیر کے ٹی آر نے کہا کہ ٹی آر ایس دؤر حکومت میں حاملہ خواتین اور نومولود بچوں کی شرح اموات میں زبردست کمی آئی ہے اور اسکی وجہ یہ ہے کہ حاملہ خواتین کو تغذیہ بخش غذا فراہم کی جارہی ہے۔اسی طرح لڑکی کی پیدائش پر 13,000 روپئے اور لڑکے کی پیدائش پر 12,000 روپئے حکومت کی جانب سے دئیے جارہے ہیںاور حکومت کی ان اسکیمات کے ساتھ ساتھ سرکاری ہسپتالوں میں تمام بہتر سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔


اسی طرح سرکاری ہاسٹلس میں پڑھنے والے طلبہ کوباریک اور معیاری چاول فراہم کیا جارہا ہےاور ریاست میں قائم کیے گئے اقامتی اسکولس و گروکل پاٹھا شالہ کی مثال ملک کی دیگر ریاستوں میں ملنا مشکل ہےاور ان ہاسٹلس و اقامتی اسکولس میں 4 لاکھ 50 ہزار طلبہ کو بہترین و اعلیٰ قسم کی تعلیم فراہم کی جارہی ہےاور فی کس طالب علم سالانہ 20,000 روپئے حکومت صرف کررہی ہے ۔
اور طلبہ کو غیر ممالک میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے اورسیز اسکالرشپ کی فراہمی بھی حکومت تلنگانہ کا کارنامہ ہے۔
اپنے خطاب میں ریاستی وزیر کے ٹی آر نے دعویٰ کیا کہ ماضی کی حکومتوں کے دؤران موسم گرما میں ساتھ ، آٹھ گھنٹوں کا برقی شٹ ڈاؤن عام بات تھی اب ٹی آرایس دؤر حکومت میں ایک سیکنڈ کیلئے بھی برقی سربراہی میں کوئی تعطل پیدا نہیں ہورہا ہے۔

مرکز میں برسراقتدار بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے ریاستی وزیر کے ٹی آر نے سوال کیا کہ باہر ممالک کے بینکس میں موجود کالا دھن لاکر فی کس پندرہ لاکھ دینے کا وعدہ کیا ہوا؟ اسی طرح انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد اعلان کیا گیا تھا کہ قاضی پیٹ میں ریلوے کوچ فیکٹری قائم کی جائے گی لیکن تاہم آج تک کوئی پہل نہیں ہوئی انہوں نےکہا کہ بی جے پی نے تلنگانہ کوسوائے وعدوں اور اعلانات کے کچھ بھی نہیں دیا ہے ۔
ریاستی وزیر کے ٹی آر نے کہا کہ جب نریندر مودی وزیراعظم بنے تھے تب پکوان گیس سیلنڈر کی قیمت 400 روپئے ہواکرتی تھی آج انہی نریندرمودی کے دؤرحکومت میں اسی گیس سیلنڈر کی قیمت 1,000روپئے تک پہنچ گئی ہےکے ٹی آر نے ریمارک کیا کہ یہ اچھے دن نہیں ہیں بلکہ یہ مرنے کے دن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کے دؤر حکومت میں پٹرول، ڈیزل ،ترکاریوں کیساتھ ساتھ تمام اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہواہےوہیں کسانوں کی کھاد اور فرٹلائزرس کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔

ریاستی وزیر آئی ٹی و بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے اپنے خطاب میں انکشاف کیا کہ ریاستی حکومت کی جانب 6سال کے دؤران مرکزی حکومت کو دو لاکھ 73 ہزار کروڑ روپئے مختلف محاصل کی شکل میں ادا کیے گئے ہیں جبکہ مرکزی حکومت نے ریاست تلنگانہ کوایک لاکھ 40 ہزار کروڑ روپئے دئیے ہیں۔ریاستی وزیر کے ٹی آر نے کہا کہ ورنگل کی ترقی کیلئے حکومت تلنگانہ نے اپنے سالانہ بجٹ میں 300 کروڑ روپئے مختص کیے ہیں جبکہ پینے کے پانی کی سربراہی کیلئے 1,580کروڑ روپئے صرف کیے گئے ہیں ۔وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے کہا کہ ورنگل کی ترقی انکی ذمہ داری ہے اور وزیر اعلیٰ کے سی آربھی ورنگل کی بے مثال ترقی کیلئے کوشاں ہیں انہوں نے ورنگل کے عوام سے اپیل کی کہ آنیوالے کارپوریشن کے انتخابات میں ورنگل کی مزید ترقی کیلئے ٹی آرایس کوکامیاب بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائر س کی وبا کے باعث ریاست کی آمدنی میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم تمام اسکیمات پرجوں کا توں عمل کیا جارہا ہے۔
قبل ازیں ریاستی وزیر نے ورنگل میونسپل کارپوریشن کے حدود میں مشن بھاگیرتا اسکیم کے تحت آبی سربراہی کیلئے 1589.37کروڑ سے تکمیل شدہ کاموں کاافتتاح انجام دیا ۔


وہیں ریاستی وزیر کے ٹی آر نے ورنگل کے لکشمی پورم میں 24 کروڑ روپئے کے صرفہ سے تعمیر کردہ انٹیگریٹیڈ مارکیٹ اور 6 کروڑ 24 لاکھ روپئے کے صرفہ سے تعمیر کردہ ماڈل ترکاری مارکیٹ کا افتتاح انجام دیا
اسی طرح ریاستی وزیر کے ٹی آر نے ورنگل کے ایس آر نگر میں 11.02 کروڑ روپئے کے مصارف سے208 ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر کیلئے اور 38.85 کروڑ کے صرفہ سے سی کے ایم تا لیبر کالونی سڑک بچھانے کے کاموں کیلئے سنگ بنیاد رکھا۔

All Photos From : KTR’s Twitter And Facebook Page

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے