حیدرآباد میں 3,866 کروڑ کے صرفہ سے”سیوریج واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس”کے قیام کو کابینہ کی منظوری
ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق و آئی ٹی کے۔تارک راما راؤ کا پریس کانفرنس میں انکشاف
حیدرآباد :23۔ستمبر(سحرنیوزڈاٹ کام)
ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق،آئی ٹی اور صنعت کے۔تارک راماراؤ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں حیدر آباد کو ایک خصوصی شناخت کے حصول کی غرض سے عوام کو تمام بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لیے حکومت تلنگانہ مختلف اقدامات کرنے میں مصروف ہے اور حیدرآباد آبی و برقی سربراہی کو بہتر بنایا گیا ہے اور اس معاملہ میں 90؍فیصد کامیابی حاصل ہوئی ہے اور واٹربورڈ کی انہی خدمات پر حیدرآباد کو "واٹر پلس سٹی” کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔
آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی وزیر کے ٹی آر نے انکشاف کیا ہے کہ آنے والے دس سالوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حیدرآباد میں 3,866.21؍کروڑ روپئے کے مصارف سے "واٹرسیویج ٹریمنٹ پلانٹ” (اس پلانٹ سے استعمال شدہ گھریلو اور صنعتی پانی کو فلٹر کرتے ہوئے اسے دوبارہ قابل استعمال بنایا جاتا ہے) کے قیام کے لیے ریاستی کابینہ نے منظوری دے دی ہے اور اس سلسلہ میں ایک جی او جاری کردیا گیا ہے۔
https://twitter.com/MinisterKTR/status/1441030439838257157
ریاستی وزیر نے بتایا کہ حیدرآباد اربن اتھارٹی کے حدود میں روزآنہ 1,950 ایم ایل ڈی گندہ پانی نکلتا ہے اور گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے حدود میں 1,650 ایم ایل ڈی گندے پانی کی پیداوار ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موسیٰ ندی کی صفائی اور تالابوں کی بحالی کے لیے وزیراعلیٰ کے۔چندراشیکھرراؤ سے پہلے ہی نمائندگی کی جاچکی ہے اور اس پر ریاستی کابینہ کے اجلاس میں غور بھی کیا جاچکا ہے۔
ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق و آئی ٹی کے۔تارک راماراؤ نے بتایا کہ فی الحال جی ایچ ایم سی کے حدود میں 772 ایم ایل ڈی پانی کے سیوریج کا پلانٹ کارکردہے اب اس کے ساتھ مزید 1,260 ایم ایل ڈی گندے پانی کی صفائی کے لیے ٹریٹمنٹ پلانٹ کو ریاستی کابینہ نے منظوری دی ہے اور اس کے لیے 3,866.21 کروڑ روپئے مختص کیے گئے ہیں۔

ریاستی وزیر کے ٹی آر نے بتایا کہ حیدرآباد کے 31 مقامات پر یہ واٹرسیویج ٹریٹمنٹ پلانٹس قائم کیے جائیں گے۔
ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق و آئی ٹی کے۔تارک راماراؤ نے کہا ہے کہ کنٹونمنٹ کی وجہ سے عوام کو دشواریوں کا سامنا ہے اور ان علاقوں میں ترقی برائے نام ہے اور اسکے لیے حکومت نے کنٹونمنٹ علاقہ کو جی ایچ ایم سی کے حدو د میں شامل کرنے کے لیے کوشش کی تاہم کوئی نتائج برآمد نہیں ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ کنٹونمنٹ علاقوں کے عوام کا مطالبہ بھی ہے کہ کنٹونمنٹ علاقوں کو جی ایچ ایم سی میں شامل کیا جائے اور اس مسئلہ کو وزیراعلیٰ کے سی آر سے رجوع کیا جائے گا۔
اس پریس کانفرنس میں میئر گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن گدوال وجیہ لکشمی،اسپیشل چیف سیکریٹری اربن ڈیولپمنٹ اروند کمار آئی اے ایس اور مینجنگ ڈائرکٹر حیدرآباد میٹروپولٹین واٹرسپلائی اینڈ سیوریج بورڈ دانا کشور آئی اے ایس موجود تھے۔