تلنگانہ میں لاک ڈاؤن میں توسیع،بیرسٹراسد الدین اویسی نے ٹوئٹر پر ایک شعر کے ذریعہ اپنا ردعمل ظاہر کیا
حیدرآباد: 30۔مئی(سحرنیوزڈاٹ کام)
کہتے ہیں جذبات کو الفاظ میں بیان کرنے کا نام شاعری ہے! بالخصوص اردو شاعری اپنے محبوب اور بیوفاء عاشق و معشوق کی تعریف کیساتھ ساتھ اس کی بیوفائی کے قصے زمانے کے سامنے آشکار کرنے اور حکمران وقت کے فیصلوں ، احکامات کے خلاف آواز بلند کرنے اور خاموش احتجاج کے طور پر استعمال کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتی!
صدرکل ہند مجلس اتحادالمسلمین و رکن پارلیمان حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے بھی آج ٹوئٹر پر ایک مشہور شعر لکھتے ہوئے ریاست تلنگانہ میں چیف منسٹر کے۔ چندراشیکھر راؤ کی جانب سے 5 گھنٹے طویل ریاستی کابینہ کے اجلاس میں لاک ڈاؤن میں مزید دس دن کی توسیع کے فیصلہ پر اپنا ردعمل ظاہر کیاہے!
صدرکل ہند مجلس اتحادالمسلمین و رکن پارلیمان حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے اپنے ٹوئٹر پر شاعر عارف شفیق کا ایک شعر رومن میں لکھتے ہوئے اسکے ساتھ لاک ڈاؤن کا ہیاش ٹیاگ بھی لگایا ہے lockdown#
وہ مشہور شعر یہ ہے :
غریب شہر تو فاقے سے مر گیا عارفؔ
امیر شہر نے ہیرے سے خودکشی کرلی
دراصل بیرسٹر اسدالدین اویسی شروع ہی سے لاک ڈاؤن کے مخالف ہیں کہ اس سے غریب اور روزآنہ کی اساس پر محنت مزدوری کرکے اپنے خاندان کو دو وقت کی روٹی فراہم کرنے والے لاکھوں لوگ پریشان ہونگے۔
آج ریاستی کابینہ کے اجلاس سے قبل بھی صدرکل ہند مجلس اتحادالمسلمین و رکن پارلیمان حیدرآباد بیرسٹر اسدالدین اویسی نے تلگو زبان میں کیے گئے متواتر پانچ ٹوئٹ میں چیف منسٹر کے۔چندراشیکھرراؤ کو ٹیاگ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ لاک ڈاؤن کے نفاذ کے خلاف وہ دوبارہ اپنی مخالفت درج کرواتے ہیں۔
کورونا وائرس کی وباء کی روک تھام کا واحد حل ویکسین ہے اور لاک ڈاؤن کے باعث غریب طبقہ سخت پریشان ہوگا۔
بیرسٹر اسد الدین اویسی نے اپنے اس ٹوئٹ میں مزید لکھا تھا کہ وباء ، غربت اور پولیس کی ہراسانی سے غریب طبقہ شدید پریشان ہوگا۔
انہوں نے ریاستی حکومت کو مشورہ دیا تھا کہ لاک ڈاؤن میں مزید توسیع نہ کی جائے ضرورت ہو تو شام سے صبح تک نائٹ کرفیو نافذ کیا جائے یا پھر کلسٹر علاقوں کی نشاندہی کرتے ہوئے مِنی لاک ڈاؤن نافذ کیے جائیں۔
بیرسٹر اسد الدین اویسی نے اپنے ٹوئٹس میں لکھا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دؤران صرف چار گھنٹوں کا وقفہ دیکر ریاست کی ساڑھے تین کروڑ عوام کی زندگیوں کو ہفتوں تک جاری رکھنا ممکن نہیں ہے۔