ممتابنرجی کی جیت کی خبرشکست میں بدل گئی! پھر بھی ممتا ہی ہونگی مغربی بنگال کی چیف منسٹر
مغربی بنگال:2۔مئی(سحرنیوزڈاٹ کام)
مغربی بنگال میں جاری ووٹوں کی گنتی کے دؤران ملک کی نامور ویب سائٹس اور نیوز چینلس پر آج شام ساڑھے چار بجے یہ خبر آگئی کہ نندی گرام اسمبلی حلقہ سے چیف منسٹر مغربی بنگال و ٹی ایم سی سپریموممتا بنرجی نے انکے حریف بی جے پی امیدوار سویندھو ادھیکاری کو 1200 ووٹوں کی اکثریت سے شکست دیتے ہوئے کامیابی حاصل کرلی ہے۔
#NandigramElectionResult2021 LIVE: #MamataBanerjee wins from #Nandigram seat by 1200 votes#ResultsOnZeeNews #AssemblyElectionResults #ElectionResult #Elections2021 #WestBengalPolls #Nandigram #NandigramBattlehttps://t.co/AYyzlbvb86 pic.twitter.com/OD5d1Atcll
— DNA (@dna) May 2, 2021
تاہم شام ہوتے ہوتے دو گھنٹوں بعد الیکشن کمیشن نے اعلان کیا کہ ممتابنرجی نندی گرام سے ہار گئی ہیں اور بی جے پی امیدوارسویندھو ادھیکاری 1,736 ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب ہوگئے ہیں! جس پر خود ترنمول کانگریس کے ساتھ ساتھ پورا ملک حیران ہے۔
اس سلسلہ میں ممتابنرجی نے اعلان کیا ہے کہ وہ نندی گرام کے رائے دہندگان کے اس فیصلہ کوقبول کرتی ہیں ساتھ ہی انہوں نے الزام عائد کیا کہ انتخابی نتیجہ کے اعلان میں دھاندلیاں کی گئی ہیں اور وہ اس انتخابی نتیجہ کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گی۔
اسمبلی حلقہ نندی گرام چیف منسٹر و ترنمول کانگریس سپریمو ممتابنرجی کا مضبوط قلعہ مانا جاتا ہے جہاں سے پہلی مرتبہ ممتابنرجی نے 2011 میں کامیابی حاصل کی تھی۔
یاد رہے کہ نندی گرام سے کامیاب قرار دئیے گئے بی جے پی امیدوارسویندھوادھیکاری خود ممتابنرجی کے انتہائی قریبی ، قابل بھروسہ اور بااعتماد مانے جاتے تھے تاہم انہوں نے گزشتہ سال ڈسمبر میں ترنمول کانگریس چھوڑکر بی جے پی کا دامن تھام لیا تھا اور ممتابنرجی کو شکست دینے کا اعلان کیا تھا تاہم اسکے باؤجود بھی ممتابنرجی نے صرف ایک اسمبلی حلقہ نندی گرام سے ہی مقابلہ کیا تھا۔
مغربی بنگال کی 294 سیٹوں کیلئے انتخابات ہوئے تھے شام دیر گئے اعلان کردہ نتائج کے تحت 156 سیٹوں پر ممتابنرجی کی ٹی ایم سی نے 156 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے حکومت بنانے کیلئے درکاری جادوئی ہندسہ کو حاصل کرلیا ہے اور مزید سیٹوں کیلئے ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے اس طرح ٹی ایم سی کی جملہ 216 سیٹوں پر کامیابی کا امکان بتایا جارہا ہے۔
جبکہ بی جے پی 71 سیٹوں پر آگے ہے ان میں سے 45سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
ممتابنرجی کی نندی گرام سے شکست کے باؤجود ترنمول کانگریس کا اقتدار پر واپس آنا اور ممتابنرجی کا تیسری مرتبہ مغربی بنگال کی چیف منسٹر بننا تقریباً طئے ہے جس کے لیے جادوئی ہندسہ انہیں حاصل ہوچکا ہے۔
ترنمول کانگریس کی شاندار کامیابی پر ٹوئٹر پر وزیراعظم نریندرمودی،
Congratulations to Mamata Didi for @AITCofficial's win in West Bengal. The Centre will continue to extend all possible support to the West Bengal Government to fulfil people’s aspirations and also to overcome the COVID-19 pandemic. @MamataOfficial
— Narendra Modi (@narendramodi) May 2, 2021
سابق کانگریسی صدر راہو گاندھی اور دیگر نے ممتابرجی کو مبارکباد دیتے ہوئے مغربی بنگال کے رائے دہندوں کے فیصلے کا خیر مقڈم کیا ہے۔
I’m happy to congratulate Mamata ji and the people of West Bengal for soundly defeating the BJP.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) May 2, 2021
یہاں یہ تذکرہ غیر ضروری نہ ہوگا کہ مرکز میں زیر اقتدار بی جے پی ، وزیر اعظم نریندر مودی سمیت ساری بی جے پی نے مغربی بنگال میں اقتدار کے حصول کیلئے تمام حربے استعمال کرتے ہوئے بارہا مرتبہ دعویٰ کیا تھا کہ بی جے پی مغربی بنگال میں 200 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔تاہم بی جے پی 71 سیٹوں تک سمٹ گئی ہے۔وہیں مغربی بنگال کے رائے دہندوں نے کانگریس،لیفٹ اور دیگر جماعتوں کو مکمل طورپر مسترد کردیا ہے۔
قابل غور بات یہ ہیکہ مغربی کی 294 سیٹوں کیلئے 33 روزہ طویل 8 مرحلوں میں رائے دہی کروائی گئی تھی۔جس میں بی جے پی نے یہ کہتے ہوئے ساری طاقت جھونک دی تھی کہ مغربی بنگال کو سنہرا بنگال بنایا جائے گا ساتھ ہی یہ پروپگنڈہ بھی کیا گیا تھا کہ ممتا بنرجی کی قیادت میں مغربی بنگال میں ہندؤوں کا قتل کیا جارہا ہے، ہندو مذہبی تقاریب پر پابندی عائد کی جارہی ہے اور خود ممتابنرجی کو جئے شری رام کے نعرے سے چِڑ ہے!! اور مسلمانوں کو مغربی بنگال میں کھلی آزادی دے گئی ہے ،لوجہاد کا بول بالا ہے،مغربی بنگال میں غیر قانونی طورپر بنگلہ دیشی مسلمانوں کی اکثریت بسی ہوئی ہے یہ وہ ہتھیار تھے جسے بی جے پی نے مغربی بنگال کے انتخابات کے دؤران خوب استعمال کیا تھا!!
اتنے سارے پروپگنڈہ کے باؤجود مغربی بنگال کے رائے دہندوں نے آج اپنا فیصلہ صادر کردیا کہ وہ مذہب ،ذات پات کے نام پر اپنا ووٹ ہرگز نہیں دیں گے۔
ممتابنرجی کیخلاف انتخابی مہم میں خود وزیر اعظم نریندرمودی کمر کس کر کود پڑے تھے اور انہوں نے مغربی بنگال میں 20 انتخابی ریالیوں سے خطاب کیا تھا جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔
انکے ساتھ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ , 33 مرکزی وزراء، 6 ریاستوں کے بی جے پی سے تعلق رکھنے والے وزرائے اعلیٰ کے بشمول مختلف ریاستوں کے بی جے پی قائدین،سوئم سیوک،بی جے پی کارکن اتارے گئے تھے تاہم شکست بی جے پی کا مقدر بن گئی۔
میڈیا اطلاعات کے مطابق آج رات دیر گئے ترنمول کانگریس کا ایک وفد مغربی بنگال چیف الیکٹورل آفیسر سے ملاقات کرکے نندی گرام جہاں ممتابنرجی کوشکست ہوئی ہے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کرنے والا ہے!

مغربی بنگال میں انتخابی مہم کی شدت اور ممتابنرجی پر کیے جانے والے شخصی اور نجی حملوں کے تناظر میں سیاسی پنڈتوں کا کہنا تھا کہ ایک خاتون کو شکست دینے کی غرض سے اتنی ساری فوج؟؟؟
بقول مشہور شاعر احمدفراز تو یہیں ہار گیا ہے مرے دشمن مجھ سے تنہا کے مقابل ترا لشکر نکلا