ملک ارجن کھرگے 7,897 ووٹوں سے کل ہند کانگریس کے صدرمنتخب، سونیا گاندھی سے ملاقات

قومی خبریں

ملک ارجن کھرگے 7,897 ووٹوں سے کل ہند کانگریس کے صدر منتخب
سابق صدر کانگریس سونیا گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا کی ملاقات
بیدر ضلع کے دیہات سے صدر آل انڈیا کانگریس کمیٹی تک کا سیاسی سفر

نئی دہلی: 18۔اکتوبر
(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)

ملک ارجن کھرگے نے 7,897 ووٹ حاصل کرتے ہوئے 137 سالہ قدیم کل ہند کانگریس کمیٹی AICC#کے آج صدرمنتخب ہوگئے۔جبکہ ان کے حریف ششی تھرور کو تقریباً 1000 ووٹ حاصل ہوئے۔وہیں 416 ووٹ مسترد ہوئے۔

صدر کل ہند کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی )کےعہدہ کے لیے صرف سینئر پارٹی قائدین ملک ارجن کھرگے اور ششی تھرورکے درمیان مقابلہ ہوا تھا۔17 اکتوبر کو رائے دہی ہوئی تھی آج ووٹو کی گنتی عمل میں لائی گئی۔

24 سال بعد 80 سالہ ملک ارجن کھرگے کانگریس پارٹی کے صدرمنتخب ہوئے ہیں جن کا گاندھی خاندان سےتعلق نہیں ہے۔تاہم ماناجاتاہے کہ وہ گاندھی خاندان سے قریبی اور اچھے تعلق کے بنا پر گاندھی خاندان کی اولین پسند ہیں۔

نومنتخب صدر آل انڈیا کانگریس کمیٹی ملک ارجن کھرگے سےان کی رہائش گاہ پہنچ کر کانگریس پارٹی کی صدارت سے سبکدوش ہورہیں شریمتی سونیا گاندھی اور ان کی دختر پرینکا گاندھی نے ملاقات کی اس موقع پر کھرگے کی اہلیہ رادھا بائی کرگھےبھی موجود تھیں۔شریمتی سونیا گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا نے صدر منتخب ہونے پر ملک ارجن کھرگے کو مبارکباد دیتے ہوئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ 

اس انتخاب میں کامیابی کےساتھ ہی ملک ارجن کھرگے قومی کانگریس کے صدر بننے والے 65 ویں لیڈر بن گئے ہیں اور کانگریس کے صدر بننے والے تیسرے دلت رہنما ہیں۔اس سے قبل بابو جگجیون رام اور سیتا رام کیسری کانگریس کے صدر بننے والے دلت رہنما تھے۔آزادی کے بعد پارٹی کی قیادت 75 سال میں سے 42 سال تک گاندھی خاندان کے پاس رہی۔اس کے ساتھ ہی 33 سال تک پارٹی صدر کی باگ ڈور گاندھی خاندان کے علاوہ دیگر لیڈروں کے پاس رہی۔

بھارت جوڑو یاترا میں مصروف راہل گاندھی نے آج آندھراپردیش میں پریس کانفرنس سے خطاب میں ووٹوں کی گنتی سے قبل کے درمیان کہا کہ اب کھرگے جی پارٹی میں میرا رول بھی طئے کریں گے۔راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس واحد پارٹی ہے جس میں الیکشن ہوتے ہیں اوراس کا اپنا الیکشن کمیشن ہے۔

کانگریس پارٹی کے نومنتخب صدر و سینئر پارٹی لیڈر ملک ارجن کھرگے،جن کا تعلق کرناٹک سے ہے واضح طور پر ترجیحی امیدوار کے طور پر سامنے آئے تھے۔
موجودہ حالات میں یہ طئے مانا جارہا تھا کہ ملک ارجن کھرگے صدر کل ہند کانگریس کمیٹی منتخب ہوسکتے ہیں۔اس کے لیے انہوں نے پرچہ نامزدگی کے ادخال کے بعد راجیہ سبھا کے قائد اپوزیشن کی حیثیت سے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔اس عہدہ سے استعفیٰ کے بعد اس بات کو مزید تقویت حاصل ہوگئی تھی کہ 80 سالہ سینئر کانگریسی رہنما کا صدر کل ہند کانگریس کمیٹی بننا طئے ہے۔اپنے استعفیٰ کے بعد انہوں نے سابق صدر کانگریس سونیا گاندھی سے کہاکہ وہ ادے پور چنتن شیویر میں اعلان کردہ کانگریس کے”ایک شخص،ایک عہدہ” کے اصول کے مطابق ایوان بالا میں اپناعہدہ چھوڑ رہے ہیں۔

کنڑا،اردو،ہندی اور انگریزی سے بہترین واقفیت رکھنے والے اور عوامی لیڈر کی پہچان کے حامل ملک ارجن کھرگے 21 جولائی 1942ء کو وراوٹی ،بھالکی تعلقہ،ضلع بیدر،کرناٹک میں منپا کھرگے اور سبوا کے گھر پیدا ہوئے۔

ملک ارجن کھرگے نے نوتن ودیالیہ گلبرگہ سےاپنی ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کی۔گورنمنٹ ڈگری کالج گلبرگہ سے بی اے کی تکمیل کے بعد انہوں نے سیٹھ شنکر لاہوٹی لا کالج گلبرگہ سے قانون کی سند لی۔ملک ارجن کھرگےنےجسٹس شیوراج پاٹل کےجونیئر کی حیثیت سے قانونی تربیت حاصل کی وہ زیادہ تر لیبر یونین کے کیس لڑا کرتے تھے۔

ملک ارجن کھرگے کالج میں تعلیم کے دوران اسٹوڈنٹ یونین لیڈر کےطورپر سیاست میں داخل ہوئےاور طلبہ یونین کےجنرل سیکریٹری منتخب ہوئے۔مزدور سنگھ کے صدر رہ کر جدوجہد میں حصہ بھی لیا۔بعدازاں کھرگے 1972 میں کرناٹک کے اسمبلی حلقہ گرمٹکال سے منتخب ہوگئے اس طرح سیاست میں ان باقاعدہ داخلہ ہوگیا۔

بعدازاں 1978 کے انتخابات میں بھی وہ گرمٹکال سے کامیاب ہوئے۔اور دیوراج ارس کی کابینہ میں رورل ڈیولپمنٹ وپنچایت راج کے وزیر بنائے گئے۔1983 کے انتخابات میں اور پھر 1985 میں بھی ملک ارجن کھرگےنے گرمٹکال سے چوتھی مرتبہ کامیابی حاصل کی۔بعدازاں 1990میں بھی کھرگے اسی اسمبلی حلقہ گرمٹکال سے پانچویں مرتبہ کامیابی حاصل کی اور بنگارپا کابینہ میں وزیر مال ،رورل ڈیولپمنٹ و پنچایت راج بنائے گئے۔

جبکہ 1999میں بھی ملک ارجن کھرگے نے گرمٹکال اسمبلی حلقہ سے چھٹی مرتبہ لگاتار کامیابی حاصل کرتے ہوئے ڈبل ہیٹ ٹریک کی۔اور کرناٹک اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بنائے گئے۔ملک ارجن کھرگے نے مزید دو مرتبہ گرمٹکال حلقہ سے کامیاب ہوکر 7 مرتبہ ایک ہی حلقہ سے منتخب ہونے کا ریکارڈ بنایا۔وہ چیف منسٹر کرناٹک کی ریس میں شامل تھے تاہم ایس ایم کرشنا کی وزارت میں وزیر داخلہ بنائے گئے۔بعدازاں ملک ارجن کھرگے 2008 میں حلقہ اسمبلی چیتا پور سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔  

2009 کے عام انتخابات میں ملک ارجن کھرگے حلقہ لوک سبھا گلبرگہ سے منتخب ہوکر قومی سیاست میں داخل ہوئے۔مودی لہر کے دؤران 2014 کےعام انتخابات میں ملک ارجن کھرگے دوبارہ گلبرگہ لوک سبھاحلقہ پر اپنا قبضہ قائم رکھا۔انہیں لوک سبھا میں کانگریس نے قائد اپوزیشن کی ذمہ داری بھی تفویض کی۔ملک ارجن کھرگےمنموہن سنگھ کی کابینہ میں 2009 تا 2013 وزیر لیبر و ایمپلائمنٹ اور 2013 سے 2014 تک مرکزی وزیر ریلوے کے عہدہ پر فائز رہے۔

تاہم ملک ارجن کھرگے کو 2019 کے عام انتخابات میں اسی گلبرگہ لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی کے امیدوار جی جادھو سے مقابلہ میں 95,452 ووٹوں کے فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔جبکہ پانچ سالہ معیاد کے دؤران کھرگے نے اپنے حلقہ لوک سبھا گلبرگہ کو بہترین ترقی دی تھی۔اس کے بعد کانگریس نے 2012 میں ملک ارجن کھرگے کو کرناٹک سے ہی راجیہ سبھا روانہ کیا۔

سیاسی حلقوں میں ایسا مانا جارہا ہے کہ ملک ارجن کھرگے اپنے سیاسی تجربہ اور بے داغ شخصیت کے ذریعہ کانگریس کو مضبوط بنائیں گے اور اس کی اہم طاقت مانے جانے والے مسلم اور دلت طبقات کے علاوہ دیگر طبقات کو کانگریس کے قریب کریں گے۔یہ آنے والا وقت ہی بتاسکتا ہے۔!!

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے