تلنگانہ اور آندھرا میں ای ڈی کے دھاوے، دوسرے دن مسدی لال اور ایم بی ایس جیولرز سے بڑے پیمانے پر زیور اور ہیرے ضبط

ریاستی خبریں قومی خبریں

تلنگانہ اور آندھرا میں ای ڈی کے دھاوے،مسدی لال اور ایم بی ایس جیولرز سے
100 کروڑ مالیتی زیور اور 50 کروڑ مالیتی بے نامی جائدادوں کے دستاویزات ضبط

حیدرآباد: 18۔اکتوبر
(سحرنیوزڈاٹ کام /ایجنسیز)

مسدی لال جیمس اینڈجیولرز میں آج دوسرے دن انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) کے دھاوے اور جانچ ختم ہوئی۔ان دو دنوں کے دؤران انفورسمنٹ اینڈ ڈائرکٹوریٹ کےعہدیداروں نے بڑی مقدار میں سونا ضبط کیاہے۔میڈیا اطلاعات کے مطابق ای ڈی نے تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں اِرم منزل اورسکندرآبادکےشوروموں کےعلاوہ آندھرا پردیش کے وجئے واڑہ میں موجود مسدی لال جیمس اینڈ جیولز سے زائداز 100 کروڑ روپئے مالیتی زیور اور ہیرے ضبط کیے ہیں۔

ساتھ ہی انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی)نے ایم بی ایس جیولرز(مسدی لال بھگوت سواروپ گروپ)کےڈائرکٹرز سکھیش گپتا اور انوراگ گپتا کے قبضہ سے 50 کروڑ روپئے مالیتی بےنامی جائدادوں کے دستاویزات بھی ضبط کیے ہیں۔اور ایم بی ایس جیولرز کے حیدرآباد،وجئے واڑہ اور گنٹور میں موجود شورومس کو بند کروادیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایم بی ایس جیولرز (مسدی لال بھگوت سواروپ گروپ) نے اپنی دیگر کمپنیوں کے ساتھ مل کرمیٹلس اینڈ منرلس ٹریڈنگ کارپوریشن(ایم ایم ٹی سی)جوکہ رعایت پر سونا فروخت کرتی ہے سےقرض کے طور پر 500 کروڑ روپئے کاسوناحاصل کیا تھا۔تاہم اس کی رقم ادا نہ کیے جانے کے باعث بمعہ سود یہ رقم بہت زیادہ ہوگئی تھی۔

اسی دؤران ایم ایم ٹی سی نےقرض کی رقم میں کمی کرتےہوئے ایم بی ایس جیولرز کویکمشت ادائیگی کاموقع بھی دیا تھا۔تاہم مسدی لال جیولرز نے اس پر بھی کوئی توجہ نہیں دی۔جس پر ایم ایم ٹی سی نے اس معاملہ کی شکایت سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) سے کی تھی۔

جس کے بعد ایک کیس درج رجسٹر کرتے ہوئے سی بی آئی نے ایم ایم ٹی سی اور ایم بی ایس کےدرمیان ہوئے لین دین کی تحقیقات کا آغاز کیا تو انکشاف ہوا تھا کہ اس لین دین میں میٹلس اینڈ منرلس ٹریڈنگ کارپوریشن کے چند عہدیداروں نے ایم بی ایس جیولرز کے  ڈائرکٹرز سے اندرونی ساز باز کی تھی۔اور قرض ادا نہ کرنے کے باوجود بڑی مقدار میں سونا فراہم کیا تھا۔

سی بی آئی کی ایف آئی آر کی بنیاد پر انفورسمنٹ اینڈ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی)نے منی لانڈرنگ کاایک کیس رجسٹر کرتےہوئےتحقیقات اور کارروائی کا آغاز کیا۔جس میں انکشاف ہوا کہ میٹلس اینڈ منرلس ٹریڈنگ کارپوریشن (ایم ایم ٹی سی)سے بطورقرض لیاگیا سونا فروخت کرنے کے بعد اصل اور منافع کی رقم سے ایم بی ایس جیولرز (مسدی لال بھگوت سواروپ گروپ)کے مالکین نے اس رقم کی دیگر جگہوں پر سرمایہ کاری کی ہے۔

اس معاملہ میں گزشتہ سال اپریل میں ایم بی ایس جیولرز(مسدی لال بھگوت سواروپ گروپ) کی ملکیت 323 کروڑ روپئے ضبط کیے گئے تھے۔جس کے بعد ای ڈی کوپتہ چلاتھا کہ ایم بی ایس جیولرز (مسدی لال بھگوت سواروپ گروپ)کے ڈائرکٹرز سکھیش گپتا اورانوراگ گپتا دیگر ناموں کے ساتھ کاروبار کرنے میں مصروف ہیں۔

اسی کےتحت کل انفورسمنٹ اینڈ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی)کی جانب سے مسدی لال جیولرز پر دھاوےمنظم کیے گئے۔ای ڈی نے آج ضبط شدہ سونا کے زیور،ہیرے اور دستاویزات اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی ٹریژری واقع کوٹھی،حیدرآباد میں جمع کروائے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے