کوٹ پلی پراجکٹ کی سطح آب مکمل،پشتہ سے زائد پانی کا اخراج،کشتی رانی بند،ناگ سمندر بریج دوبارہ بہہ گیا
ضلع کلکٹر وقارآباد نے بارش سے تباہ سڑکوں اور پلوں کا مشاہدہ کیا،فوری مرمتی کاموں کے آغاز کی ہدایت
ضلع کے تمام ذخائر آب لبریز، 24 گھنٹوں کے دؤران وقارآباد ضلع میں 444 ملی میٹر بارش ریکارڈ
وقارآبادتانڈور:24۔جولائی (سحرنیوزڈاٹ کام)
گزشتہ ایک ہفتہ سے ضلع وقارآباد میں جاری بارش کے باعث ضلع کا سب سے بڑا اور واحد کوٹ پلی پراجکٹ جس کی سطح آب 24 فیٹ ہے مکمل ہوجانے کے بعد اس کے پشتہ سے بڑی مقدار میں زائد پانی کے اخراج کا گزشتہ رات سے آغاز ہوگیا ہے۔
اس سیلابی پانی کے باعث آج ناگ سمندر مؤضع میں ایک پل ٹوٹ کر بہہ گیا یہ بریج 2016ء میں بھی بہہ گیا تھا اس وقت لیپاپوتی کرتے ہوئے اس بریج کو قابل استعمال بنایا گیا تھا بعد ازاں 2020ء کو دوبارہ کوٹ پلی کے پشتے سے جاری ہونے والے پانی کے بہاو میں یہ بریج بہہ گیا تھا تب بھی اس کی عارضی مرمت کی گئی تھی جسکے چند دنوں بعد یہ بریج دوبارہ بہہ گیا تھا پھر اسکی مرمت کی گئی تھی جو کہ آج دوبارہ بہہ گیا۔
یاد رہے کہ تانڈور۔حیدرآباداہم شاہراہ پر موجود کندینلی ندی پر تعمیر عارضی بریج جو کہ اسی ماہ بہہ گیا تھا جس کے بعد اس کی مرمت کی گئی تھی وہ بھی آج کوٹ پلی پراجکٹ سے جاری ہونے والے پانی میں بہہ گیا ہے جس کے باعث کئی مواضعات کے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ان مواضعات کے عوام کا مطالبہ ہے کہ جدید پلوں کے تعمیراتی کاموں کو فوری مکمل کرتے ہوئے ان مشکلات سے نجات دلائیں۔
جبکہ تانڈور۔حیدرآباد اس انتہائی اہم شاہراہ پر موجود منسان پلی (چھوٹی ندی)، منسان پلی (بڑی ندی) اورکندینلی ندی کے شکستہ اور مشتبہ بریجس کی تعمیر کیلئے حکومت کیجانب سے تین سال قبل 50 کروڑ روپئے منظور کیے گئے تھے اور ٹنڈرس کی تکمیل بھی کرلی گئی۔وہیں ناگ سمندر کے اس بریج کی تعمیر کیلئے حال ہی میں 50 لاکھ روپئے منظور کیے گئے ہیں۔
کوٹ پلی پراجکٹ کے پشتہ سے خارج ہوتا زائد پانی اور ٹوٹا ہوا ناگ سمندر موضع کا بریج۔ (ویڈیو)
کوٹ پلی پراجکٹ سے خارج ہوکر سیلابی پانی ناگ سمندر،منسان پلی سے ہوتے ہوئے کوکٹ اور تانڈور کی کاگنا ندی میں پہنچ رہا ہے جس کی وجہ سے کاگنا ندی میں بھی وافر مقدار میں سیلا بی پانی ٹھاٹھیں مارہا ہے۔
جاریہ ماہ ہونے والی بارش کے باعث ضلع وقارآباد میں موجود تمام ذخائر آب لبریز ہوچکے ہیں۔ضلع وقارآباد میں 24 گھنٹوں کے دوران آج صبح 8 بجے تک 444.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
ضلع میں سب سے زیادہ بارش وقارآباد میں 57.4 ملی میٹر ،پوڈور میں 54.2 ملی میٹر ،بنٹارم میں 40 ملی میٹر، دھارور میں 36.2 ملی میٹر، دوما میں 37 ملی میٹر، کلک چیرلہ میں 33.4 ملی میٹر، پرگی میں 30.2 ملی میٹر، پدیمول میں 31.4 ملی میٹر اور تانڈور میں 19.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ مومن پیٹ میں صرف 4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
اسی دؤران آج کلکٹر ضلع وقارآباد پوسومی باسو نے ضلع کے انجینئرنگ شعبہ سے وابستہ انجینئرس کے ساتھ دھارور منڈل کے باچارم اورمنسان پلی اور ناگ سمندرمیں بارش سے نقصان پہنچنے والی سڑکوں اور ٹوٹے ہوئے پلوں کا مشاہدہ کیا اور ہدایت دی کہ فوری طورپر ان کی مرمت کرتے ہوئے ٹریفک نظام بحال کیا جائے۔
اس موقع پر ضلع کلکٹر نے کہا کہ پانی کی نکاسی کیلئے ناگ سمندر بریج میں پائپس کے استعمال کے بعد اس پر سی سی روڈ کی تعمیر کیلئے پہلے 50 لاکھ روپئے منظور کئے جاچکے ہیں۔اور ضلع کلکٹر نے انجینئرس کو ہدایت دی کہ سیلابی پانی کے بہاؤ میں کمی کے فوری بعد اس بریج کے تعمیراتی کاموں کا آغاز کیا جائے۔
ضلع کلکٹر پوسومی باسو نے ہدایت دی کہ منسان پلی ندی پر زیر تعمیر بریج کے کاموں میں سرعت پیدا کی جائے اورساتھ ہی اسکے متوازی ٹوٹے ہوئے عارضی بریج کو دوبارہ بحال کیا جائے۔
قبل ازیں ضلع کلکٹر نے کوٹ پلی پراجکٹ کا دؤرہ کرتے ہوئے اس کی مکمل ہوچکی سطح آب اور اس کے پشتہ سے خارج ہونے والے زائد پانی کا مشاہدہ کیا۔ضلع کلکٹر پوسومی باسو نے کوٹ پلی پراجکٹ پر سیاحوں کے ہجوم کو دیکھتے ہوئے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی کہ کسی بھی ناگہانی واقعات کو روکنے کے لیے سخت احتیاطی اقدامات کیے جائیں۔
کلکٹر ضلع وقارآباد پوسومی باسو نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ اگلی ہدایت تک کوٹ پلی پراجکٹ میں جاری کشتی رانی کو مکمل طور پر روک دیا جائے۔کلکٹر کے اس دؤرہ کے موقع پر آر ڈی او وقارآباد اوپیندراریڈی،ای ای محکمہ آبپاشی سندر، ڈی ای محکمہ آراینڈ بی سرینواس کے علاوہ دیگر عہدیداران کے ساتھ تھے۔