جموں و کشمیر میں دفتر وزیراعظم کا نقلی عہدیدار کرن بھائی پٹیل گرفتار
زیڈ پلس سیکیورٹی، بلٹ پروف گاڑی، فائیواسٹار سہولتوں کا حصول
سوشل میڈیا پر ویڈیوز، تصاویر اور نقلی شناختی کارڈ وائرل
نئی دہلی : 17۔مارچ
(سحرنیوزڈاٹ کام/ ایجنسیز)
کشمیر سے ایک انتہائی حیرت انگیز اور سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے،جہاں ایک شخص گذشتہ چند ماہ سے جموں وکشمیر میں خود کو وزیراعظم کے دفتر کا ایڈیشنل سیکریٹری ظاہر کرتے ہوئے انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق زیڈ پلس سیکیورٹی، بلٹ پروف گاڑی کے علاوہ فائیو اسٹار ہوٹل کے بشمول دیگرسہولتیں حاصل کر رہا تھا جسے بالآخر گرفتار کرلیا گیا۔جس کی شناخت گجرات کے ساکن کرن جے پٹیل کے طور پر ہوئی ہے۔
॥ जय हिन्द ॥ pic.twitter.com/WCEZxlDHId
— Dr. Kiran J Patel (@bansijpatel) February 27, 2023
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس شخص نے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کےعہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔یہاں تک کہ انہوں نے وادی کشمیر میں سرحدی چوکیوں اور کشمیر میں حساس اہمیت اور دیگر مقامات کا دورہ کیا۔اور باقاعدہ یہ شخص اس سے متعلق تصاویر اور ویڈیوز بھی اپنے ٹوئٹر اور انسٹاگرام ہینڈل پر پوسٹ کرتا رہا۔اب یہ معاملہ سوشل میڈیا پرموضوع بحث بن گیا ہے کہ کیسے ایک عام شخص اس طرح عہدیداروں کو دھوکہ دے سکتا ہے۔؟
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کےمطابق جاریہ سال جنوری میں اس نے جموں و کشمیر میں بی جے پی کے کئی کارکنوں اور لیڈروں سے ملاقات کی اور ان کا انسٹاگرام اکاؤنٹ ان کے وادی کشمیر کے دورے کی تصاویر سے بھرا ہوا ہے۔جس میں سیاحتی مقامات بشمول دودھ پتھری، گلمرگ اور ڈل جھیل پر اعلیٰ حفاظتی احاطہ اور وی آئی پی ٹریٹمنٹ کا لطف اٹھایا گیا ہے۔
भारत हमको जान से प्यारा है ॥#India#Kashmir#Aharbal#Kulgam pic.twitter.com/l88ug99dna
— Dr. Kiran J Patel (@bansijpatel) February 23, 2023
کرن جے پٹیل کا ایک تصدیق شدہ ٹوئٹر ہینڈل بھی ہے اور اس کے 1,500 فالوورز ہیں۔اس نے وزیراعظم کےدفتر میں حکمت عملی اور مہمات کےلیے ایک اضافی ڈائریکٹر کےطور پرخود کو پیش کرتے ہوئے گلمرگ سمیت کشمیر کے کئی سیاحتی مقامات کا سفر کیا اور یہ دعویٰ کیاکہ حکومت نے اسے اس علاقہ میں ہوٹل کی سہولیات کو بہتر بنانے کا کام سونپا ہے۔
2 مارچ کوجموں و کشمیر پولیس کے سی آئی ڈی ونگ نے پولیس کو کشمیر میں ایک نقالی کی آمد کی اطلاع دی۔سری نگرکےایس ایس پی نے فوری طور پر ایک ٹیم للت ہوٹل روانہ کی۔
خبر رساں ادارہ پی ٹی آئی کی رپورٹ کےمطابق کرن جے پٹیل کو بعد ازاں چوکس سیکیورٹی عہدیداروں نے 3 مارچ کو وادی کشمیر کے اس کے تیسرے دورے کے موقع پر گرفتار کر لیا۔اسے پولیس نے سری نگر کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل سےخود کو مرکز میں ایڈیشنل سیکریٹری کے طور پر ظاہر کرنے اور دیگر مہمان نوازی کے علاوہ سیکورٹی کور سے لطف اندوز ہونے پر گرفتار کیا۔
کرن پٹیل کو پولیس ریمانڈ میں توسیع کے لیے کل شام سری نگر کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا۔جہاں سے اسے 15 دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔اس کےخلاف 2 مارچ کو دھوکہ دہی اور جعلسازی کی متعلقہ دفعات کےتحت مقدمہ درج کیا گیا تھا اور 3 مارچ کو اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔پوچھ تاچھ پر پولیس کو اس کے جوابات مشکوک نظر آنے کے بعد اسے سری نگر کے نشاط پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔ پٹیل نے مبینہ طور پر اعتراف کیا۔اس کے پاس سے 10 جعلی وزیٹنگ کارڈز اور دو موبائل فون برآمد ہوئے۔
کرن جے پٹیل نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے پروفائل میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ کامن ویلتھ یونیورسٹی،ورجینیا سے پی ایچ ڈی،آئی آئی ایم تریچی سےایم بی اے کرنے کے ساتھ ساتھ کمپیوٹر سائنس میں ایم ٹیک اور کمپیوٹر انجینئرنگ میں بی ای ہے۔
دوسری جانب انڈیا ٹوڈے ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ان کی اہلیہ مالنی پٹیل نے بتایا کہ کرن بھائی پٹیل ایک انجینئر ہیں۔اور وہ وہاں (جموں و کشمیر) ترقیاتی کاموں کے لیے گئے تھے کیونکہ وہ انجینئر ہیں اور کچھ نہیں۔انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا ہے۔ہمارے وکیل اس معاملہ کو دیکھ رہے ہیں۔میرے شوہر کبھی بھی کسی کے ساتھ غلط نہیں کریں گے،میں اس پر مزید تبصرہ نہیں کر سکتی۔
તું અંધકાર ના ભયથી, મને ના ડરાવ..!!
મારી ભીતર નો સુરજ, કદી ડુબતો નથી….!!!!#Kashmir#PMOIndia#india#bharatmatakijai#JaiHind pic.twitter.com/mPk9jofx94— Dr. Kiran J Patel (@bansijpatel) February 17, 2023
हैरत से जो यूँ, मेरी तरफ देख रहे हो..!!
लगता है कभी तुम ने, समुन्दर नहीं देखा….!!!! pic.twitter.com/2q4sdhC3lq— Dr. Kiran J Patel (@kiranpatel1977) February 15, 2023
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق کرن بھائی پٹیل احمد آباد کے گھوڑاسر میں اپنی بیوی کے ساتھ رہتے ہیں۔احمد آباد کرائم برانچ اور گجرات انسداد دہشت گردی اسکواڈ اس تحقیقات میں شامل ہو گئے ہیں۔اس کے خلاف گجرات کے کئی تھانوں میں تین مقدمات درج ہیں۔
اس معاملہ میں ایڈوکیٹ گوہر نے کہاکہ پٹیل کے خاندان نے کہاکہ ایک بار وہ پہلے حکومت سے مناسب دستاویزات کے ساتھ کشمیر گئے تھے۔ کرن پٹیل کے بیان کے مطابق تمام الزامات بے بنیاد ہیں اور مقدمے کی سماعت کے تابع ہیں۔ملزم کے اہل خانہ کا کہناہےکہ یہ کسی سیاسی دشمنی کی عکاسی ہے۔