امریکہ اور دیگر ممالک کی مصالحتی کوشش،اسرائیل اورحماس 11 دن بعد جنگ بندی پر راضی ہوگئے
(21۔مئی۔سحرنیوزڈیسک)
بالآخر 11 روزہ خونریز جنگ کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کی سیکورٹی کابینہ نے غزہ میں جنگ بندی کی منظوری دے دی۔اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ اہے کہ امریکا کے شدید دباؤ کے باعث اسرائیلی کابینہ نے غزہ میں جنگ بندی کا فیصلہ کیاہے۔
یاد رہے کہ 11 دن کے دؤران اسرائیلی حملوں میں 230 سے زائد فلسطینی شہید ہوئےہیں اور 1500 سے زائدفلسطینی زخمی بھی ہوئے اور کئی عمارتیں زمین بوس کردی گئیں جبکہ حماس کے حملوں میں 12 اسرائیلی بھی مارے جاچکے ہیں۔

میڈیا کے مطابق حماس نے بھی جنگ بندی پر رضا مندی ظاہر کردی ہے اور جنگ بندی کا آغاز ہندوستانی وقت کے مطابق آج جمعہ کی صبح دو بجے سے ہوگا۔
کل امریکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جنگ بندی کے لیے امریکا، قطر اورمصر کے بشمول دیگر یوروپی ممالک مصالحتی کوششوں میں مصروف ہیں، ان ممالک کی جانب سے غزہ کی خراب صورتحال کے باعث اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو اور حماس کی قیادت پر کشیدگی ختم کرنے کے لیے شدید دباؤ ڈالا جارہاہے۔
دوسری جانب کل امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ پر اسرائیلی بمباری کے بعد چوتھی مرتبہ اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کو فون کرتے ہوئے جنگ بندی سے متعلق سخت موقف اپنایا تھا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے جنرل اسمبلی میں کہا تھا کہ اسرائیل فوج اور فلسطینی گروپوں کے درمیان مسلسل حملوں کا تبادلہ ناقابل قبول ہے اوراس ‘لڑائی کو فوری طور پر روکا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا تھاکہ ” اگر جہنم زمین پر کہیں ہے تو وہ غزہ میں رہنے والے بچوں کی زندگی ہے۔”
یاد رہے کہ 10 مئی کو شروع ہونے والی اس جنگ کے دؤران اسرائیل نے غزہ پر مبینہ طور پر حماس کے انفراسٹرکچر کو ٹارگٹ کرنے کی غرض سے سینکڑوں فضائی حملے کیے تھے۔