حیدرآباد: رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو آج سی آر پی سی 41 کے تحت قدیم کیسوں میں پولیس نے دو نوٹسیں حوالے کیں، گرفتاری کا امکان !

ریاستی خبریں قومی خبریں
حیدرآباد: رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو سی آر پی سی 41 کے تحت قدیم کیسوں میں
پولیس نے آج دو نوٹسیں حوالے کیں،گرفتاری کا امکان!
عدالت سے راجہ سنگھ کی رہائی کے خلاف حیدرآباد پولیس ہائی کورٹ سے رجوع
بی جے پی ریاست کو آگ لگانا چاہتی ہے: بیرسٹر اسد الدین اویسی

حیدرآباد: 25۔اگست(سحرنیوزڈاٹ کام)

رکن اسمبلی حلقہ گوشہ محل،حیدرآباد ٹی۔راجہ سنگھ کی جانب سے پیغمبر اسلامﷺ کی شان اقدس میں اہانت آمیزریمارکس،اس کی گرفتاری اور عدالت سے رہائی کےخلاف بشمول حیدرآباد تلنگانہ کےمختلف مقامات پر چار دنوں سے جاری شدیداحتجاج کے دوران آج 25 اگست کو ازروئے قواعد راجہ سنگھ کو سی آر پی سی 41 کے تحت شاہ عنایت گنج اور مادنا پیٹ پولیس اسٹیشنوں کی جانب سے دو نوٹسیں حوالے کی گئی ہیں۔ یہ نوٹسیں ماہ فروری اور اپریل میں اس کی جانب سےاشتعال انگیز تقاریرکے خلاف درج کردہ ایف آئی آر کے تحت جاری کی گئی ہیں۔امکان جتایا جارہا ہے کہ کسی بھی وقت راجہ سنگھ کی گرفتاری طئے ہے!!

شاہ عنایت گنج پولیس اسٹیشن میں راجہ سنگھ کے خلاف جاریہ سال 12 اپریل کوشکایت درج کروائی گئی تھی جب اس نے رام نومی کے موقع پر منعقدہ شوبھایاترا کے ذریعہ اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔جبکہ 20 فروری کو اترپردیش الیکشن کے دؤران بھی دھمکی آمیز بیان جاری کیے جانے پر راجہ سنگھ کے خلاف ایک کیس درج رجسٹر کیا گیا تھا۔

اس وقت راجہ سنگھ نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ اگر اترپردیش میں بی جے پی کو ووٹ نہیں دیا گیا تو کئی بلڈوزر تیار ہیں۔اس کے خلاف الیکشن کمیشن نے راجہ سنگھ کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے ساتھ ہی حیدرآباد پولیس کو ہدایت دی تھی کہ اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔جس پر اس وقت منگل ہاٹ پولیس نے راجہ سنگھ کے خلاف کیس درج کیا تھا۔

یاد رہے کہ راجہ سنگھ جسے بی جے پی پارٹی سے پیغمبر اسلامﷺ کی شان میں گستاخی،مسلمانوں کے احتجاج اور اس کی گرفتاری کے فوری بعد معطل کردیا تھا کے خلاف تلنگانہ کے 12 تا 15 مقامات پر ایف آئی آر درج ہوئے ہیں۔جس نے اتوار کی رات دس منٹ 27 سیکنڈ پر مشتمل ایک ویڈیو جئے شری رام تلنگانہ نامی یوٹیوب چینل پراپ لوڈ کیا تھا(جہاں سے اس ویڈیو کو ڈیلیٹ کردیا گیاہے)۔بعدازاں یہ ویڈیوسوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر وائرل ہوگیاتھا۔

جس کے بعد اس کےخلاف بشمول حیدرآباد تلنگانہ بھر میں مسلمانوں کی جانب سے شدید احتجاج کے دوران مادنا پیٹ پولیس نے راجہ سنگھ کو 23 اگست کی صبح اس کے مکان سے گرفتار کرتے ہوئے بولارم پولیس اسٹیشن منتقل کیا تھا اور شام میں نامپلی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں میٹروپولٹین مجسٹریٹ نے راجہ سنگھ کو 14 دنوں کےلیے عدالتی تحویل میں روانہ کرنے کا حکم دیا۔جس کے بعد میڈیا میں اطلاعات عام ہوگئیں کہ راجہ سنگھ کو چنچل گوڑہ جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

تاہم اس کے فوری بعد راجہ سنگھ کے وکلا نے اس کی ضمانت کےلیے عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ راجہ سنگھ
کی گرفتاری کے لیے پولیس نے ضابطہ فوجداری(سی آر پی سی Code Of Criminal Procedure) 41) کےتحت ان کے موکل کونوٹس دئیے بغیر ہی گرفتار کرلیا ہے۔وکلا نے دلیل پیش کی کہ سی آر پی سی 41کے ذریعہ قبل ازوقت نوٹس نہ دے کر گرفتار کرنا غیر قانونی عمل ہے۔جس کے بعد عدالت نےراجہ سنگھ کےوکلا کے اعتراض کو درست مانتے ہوئے اس کی گرفتاری کےطریقہ پرسوال اٹھائے اور سپریم کورٹ کے رہنمایانہ خطوط پرعمل نہ کرتے ہوئےاسے گرفتار کیے جانے کو مسترد کیا اور راجہ سنگھ کو فوری رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

نامپلی عدالت کے اس فیصلہ کے خلاف حیدرآباد پولیس نے آج ہی ریاستی ہائی کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے اس فیصلہ کو چیلنج کیا ہے۔

 

اب امکانات ظاہر کیے جارہے ہیں کہ آج سی آر پی سی 41 کے تحت دو پولیس اسٹیشنوں سے نوٹسیں جاری کیے جانے کے بعد راجہ سنگھ کو کسی بھی وقت گرفتار کیا جاسکتا ہے!! ویسے بھی راجہ سنگھ کے خلاف 75 مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ان میں سے کم از کم 30 مقدمات مذہبی جذبات کوٹھیس پہنچانے اور دو طبقوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے سے متعلق ہیں،17 مقدمات ہنگامہ آرائی،اپنے پاس خطرناک ہتھیار رکھنے اور ایک مقدمہ قتل کی کوشش سے متعلق ہے۔

دوسری جانب صدر کل ہندمجلس اتحادالمسلمین و رکن پارلیمان حیدرآباد بیرسٹر اسدالدین اویسی نے آج انگریزی،تلگو اور اردو زبانوں میں کیے گئے اپنے ٹوئٹس میں لکھا ہے کہ”اگر بی جے پی ایک ضمنی انتخاب کے لیے اتنی بیتاب ہے توعام انتخابات میں کیا کرے گی؟ BJP ریاست کو آگ لگانا چاہتی ہے۔جلے ہوئے گھر،خالی دکانیں،بند اسکول اور کرفیو چاہتی ہے۔انشاءاللہ انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ تلنگانہ تب تک تشدد سے پاک رہے گا جب تک یہ بی جے پی سے آزاد ہے”۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے