تلنگانہ ملک بھر میں پُرامن ریاست
عوام سائبر جرائم اور سوشل میڈیا کی دوستی سے چوکنا رہیں
وزیر داخلہ محمدمحمود علی نے اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس طلب کیا
حیدرآباد: 21۔ستمبر (سحرنیوزڈاٹ کام/پریس نوٹ)
ریاستی وزیر داخلہ محمدمحمود علی نے آج اپنے دفتر واقع لکڑی کا پل پر ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس طلب کیا جس میں محکمہ داخلہ کے پرنسپال سکریٹری روی گپتا،ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر ایم۔مہندر ریڈی،ایڈیشنل ڈی جی گوند سنگھ، حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر انجنی کمار،ایڈیشنل ڈی جی پی جیتندر،راچہ کونڈا پولیس کمشنر مہیش ایم بھاگوت،ایڈیشنل پولیس کمشنر محترمہ شیکھا گوئل،ایڈیشنل پولیس کمشنر محترمہ سواتی لکڑا،انسپکٹر جنرل( نارتھ زون) وجئے کمار،سائبرآباد پولیس کمشنر اسٹیفن رویندرا،انسپکٹر جنرل (ویسٹ زون) شیوا شنکر ریڈی اور دیگر موجود تھے۔
اعلیٰ پولیس عہدیداروں نے اس جائزہ اجلاس میں وزیر داخلہ محمدمحمود علی کو ریاست میں موجودہ لا اینڈ آرڈر کی تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے بتایا کہ بحیثیت مجموعی ریاست تلنگانہ میں امن و امان برقرار ہے۔کیونکہ محکمہ پولیس اپنے فرائض کو بخوبی انجام دینے میں مصروف ہے اور جرائم کی روک تھام،مجرمین کی فوری گرفتاری کے لیے محکمہ پولیس کی جانب سے جدید ٹکنالوجی کا بھی بھر پور استعمال کیا جارہا ہے۔
وزیر داخلہ محمدمحمود علی نے تمام تفصیلات سے واقفیت کے بعد بشمول حیدرآباد ریاست میں گنیش تہوارکے پرامن اور کامیاب انعقاد پر محکمہ پولیس کی ستائش کی۔
انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کو ملک بھر میں محفوظ مقام کے طور پر جانا جاتا ہے۔انہوں نے پولیس عہدیداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح گنیش تہوار میں پولیس محکمہ نے اپنی بہترین خدمات اور اقدامات کے ذریعہ اس کو کامیاب بنایا ہے بالکل اسی طرح دیگر امور بالخصوص لا اینڈ آرڈر کی برقراری اور جرائم کی روک تھام کے لیے بھی یہی اقدامات کیے جائیں تاکہ تلنگانہ میں امن و چین اور سکون برقرار رہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف جرائم کو کی روک تھام کے لیے محکمہ پولیس دیگر محکمہ جات اور غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کر کارروائی کریں۔
بالخصوص محکمہ تعلیم کے اشتراک سے اسکولوں اور کالجوں میں شعور بیداری پروگراموں کا انعقاد عمل میں لائیں تاکہ طلباء برادری میں شعور پیدا کیا جاسکے۔شی ٹیم،لڑکیوں کے اسکولوں اور کالجوں اور پولیس عہدیداران لڑکوں کے اسکولوں اور کالجوں میں شعور بیداری پروگراموں کا انعقاد عمل میں لائیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سائبر جرائم کے ذریعہ نت نئے طریقوں سے بھولی بھالی عوام کو لوٹا جارہا ہے اور اس پر کنٹرول کرنا پولیس کی اہم ذمہ داری ہے۔
انہوں نے عوام سے بھی خواہش کی کہ کسی بھی انجان فون پر دئے جانے والے لاکھوں کروڑوں روپئیوں کے جھانسوں پر اعتبار نہ کریں،اپنے بینک اکاؤنٹ سے مختلف تفصیلات انجان افراد کو فراہم نہ کریں اور نہ ہی کوئی رقم انہیں منتقل کریں۔اس سے سوائے دھوکہ دہی اور رقم سے محرومی کے کچھ اور حاصل نہیں ہوگا۔
وزیر داخلہ محمدمحمود علی نے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو مشورہ دیا کہ وہ سوشل میڈیا کی دوستی یا محبت پر بھروسہ نہ کریں اور عشق و عاشقی کے نام پر دھوکہ کا شکار نہ ہوں۔اس سلسلہ میں انہوں نے والدین کو بھی مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں۔
وزیر داخلہ محمدمحمود علی نے اس اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس میں شریک پولیس عہدیداروں سے کہا کہ پولیس پٹرولنگ میں تساہلی اور فرائض کی انجام دہی میں کسی قسم بھی کی لاپرواہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔پولیس عہدیداروں کو اپنی ذمہ داری وقت مقررہ پر ادا کرنا چاہئیے۔
انہوں نے کہا کہ مجرموں پر کڑی نظر رکھی جائے اور بار بار جرم کرنے والوں پر پی ڈی ایکٹ لگایا جائے تاکہ جرائم کی روک تھام کی جاسکے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے۔چندراشیکھر راؤ ریاست میں امن وا مان کی برقراری کے لیے کافی سنجیدہ ہیں اور وہ ریاست بھر میں امن وا مان برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ تلنگانہ کو جرائم سے پاک رکھنے کے لیے بھی کوشاں ہیں۔
وزیر داخلہ محمدمحمود علی نے ان اعلیٰ پولیس عہدیداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ محکمہ پولیس اپنی فرض شناسی اور بہترین خدمات کی انجام دہی کے معاملہ میں ملک بھر میں مشہور ہے۔لہذا ایسے میں لازمی ہوجاتا ہے ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی برقراری اور جرائم کی شرح میں کمی کے حذف کو تلنگانہ پولیس ایک چیالنچ کے طور پر لیتے ہوئے جرائم کی روک تھام کرے اور ریاست کی گنگا جمنی تہذیب کو مزید فروغ کو یقینی بنائے۔
جس پر متعلقہ پولیس عہدیداروں نے وزیر داخلہ کو تیقن دیا کہ وہ تلنگانہ میں لا اینڈ آرڈر کی برقراری اور جرائم کی شرح میں کمی کو ممکن بناتے ہوئے ریاست میں گنگا جمنی تہذیب کو مزیدفروغ دیں گے۔