لوگوں کی جانیں جارہی ہیں سڑکوں کی مرمت کے لیے اور کتنی صدیاں چاہئے؟
گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے عہدیداروں سے ہائیکورٹ کا سوال
حیدرآباد :20۔جولائی(سحرنیوزڈاٹ کام)
ریاستی ہائی کورٹ نے گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی )کے عہدیداروں سے سوال کیا ہے کہ حیدرآباد میں خراب سڑکوں کی وجہ سے لوگوں کی جانیں جارہی ہیں اور سڑکوں کی مرمت کے لیے مزید کتنی صدیاں چاہئے؟
یاد رہے کہ ریلوے کے موظف عہدیدار گنگادھرتلک اوران کی بیوی وینکٹیشوری کی جانب سے اپنے وظیفہ کی رقم سے حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں سڑکوں کی مرمت اور گڑھوں کو بھرے جانے سے متعلق ہائی کورٹ میں سماعت جار ی ہے۔
اس سلسلہ میں آج گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے عہدیداروں نے حیدرآباد کی سڑکوں کی موجودہ حالت پر ایک رپورٹ داخل کرتے ہوئے ہائی کورٹ کو بتایا کہ شہر میں سڑکوں کا رقبہ 9,013 کلومیٹر پرمشتمل ہے جن میں سے 6,000 کلومیٹر پر سی سی روڈس بچھائی گئی ہیں۔
جی ایچ ایم سی کی اس رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد ہائی کورٹ نے عہدیداروں سے پوچھا کہ شہر میں سڑکوں کی مکمل مرمت اور بہتر حالت ہونے کیلئے کتنی صدیاں لگیں گی؟کیونکہ ان خراب سڑکوں کے باعث انسانی جانیں ضائع ہورہی ہیں۔
جس پر گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے عہدیداروں نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ بارش کے موسم میں روز گڑھے پُر کرنے کے کام جاری ہیں اور اس کے لیے خصوصی ٹیمیں بنائی گئی ہیں اور ساتھ ہی حیدرآباد کے مضافاتی علاقوں میں بھی سڑکوں کی حالت درست کی جارہی ہے۔
ہائی کورٹ نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ جاریہ بارش کے موسم میں پانی کا ذخیرہ ہونے والے گڑھوں ،نالوں اور سڑکوں کی فوری طورپر مرمت اور قابل استعمال بنایا جائے اور کہا کہ حیدرآباد کی سڑکیں مثالی ہونی چاہئے۔
چونکہ حیدرآباد بین الاقوامی شہرت کا حامل ہے تو یہاں ابتدائی سہولیات جیسے سڑکوں کی حالت بہتر کی جائے ۔ ہائی کورٹ نے ہدایت دی کہ بنیادی سہولتیں بہتر ہوں تو ہی سرمایہ کاری ہوتی ہے۔
ریاستی ہائی کورٹ نے گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ دو ہفتوں میں حیدرآباد کی سڑکوں کی مرمت اور ان کی موجودہ حالت کے متعلق دوبارہ رپورٹ داخل کی جائے۔
یہاں یہ تذکرہ غیر ضروری نہ ہوگا کہ حیدرآباد کا ساکن ضعیف جوڑا گنگادھر تلک 73 سالہ جو کہ محکمہ ریلوے سے وظیفہ پر سبکدوش ہوئے ہیں اور ان کی بیوی وینکٹیشوری 64 سالہ گزشتہ 11 سال سے عوام کو حادثات سے بچانے کیلئے اپنے صرفہ سے حیدرآباد کے مختلف مقامات پر سڑکوں پر موجود گڑھوں کو بھر نے کاکام کررہے ہیں۔
گنگادھر تلک کی پہچان ہی روڈ ڈاکٹر کی حیثیت سے ہوگئی ہے۔یہ جوڑا اپنی گاڑی میں جب بھی سڑک پر آتا ہے تو ان کی گاڑی کو ” گڑھوں کی ایمبولنس ” کا نام دیا گیا ہے۔گزشتہ 11 سال سے یہ ضعیف جوڑا اپنے وظیفہ کی رقم سے سڑکوں پر موجود گڑھوں کو پُر کرتا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ اس ضعیف جوڑے نے اب تک حیدرآباد میں 2030 گڑھوں کر پُر کیا ہے اور ایک ایک گڑھے کو سمنٹ ، کنکر اور ڈامبر سے بھرتی کرتے ہوئے اسے درست کرنے کیلئے دو ہزار روپئے کا خرچ ہوتا ہے۔
This couple has been doing an incredible job and saved many lives. We at @UthAgainstSpeed really appreciate their efforts and salute them. https://t.co/7pvurwV8IX
— Khaleequr Rahman (@Khaleeqrahman) July 11, 2021
چند دنوں قبل اس ضعیف جوڑے کی ان خدمات کو میڈیا اور سوشل میڈیا پر خوب سراہا گیا تھا جس کا نوٹ ہائی کورٹ نے بھی لیا۔وہیں اس ضعیف جوڑے کی ان خدمات کو دیکھتے ہوئے فلم اداکار امیتابھ بچن نے انہیں ایک کار بطور تحفہ روانہ کی تھی۔