وقارآباد ضلع میں بارش کا قہر،دو کاریں ندیوں میں بہہ گئیں ،دُلہن سمیت پانچ افراد لاپتہ،مزید دو افراد بھی ندی میں بہہ گئے

ریاستی خبریں ضلعی خبریں

وقارآبادضلع میں بارش کا قہر،دو کاریں ندیوں میں بہہ گئیں
 دُلہن سمیت پانچ افراد لاپتہ،مزید دو افراد بھی ندیوں میں بہہ گئے

وقارآباد : 29۔اگست(سحر نیوزڈاٹ کام)

ضلع وقارآباد کے مختلف مقامات پر آج شام سے تیز اور دھواں دھار بارش کے باعث کئی ندیاں اور نالے اپنی سطح سے اوپر بہہ رہے ہیں۔ضلع کے مرپلی منڈل میں اپنی سطح سے اوپر بہہ رہی ایک ندی میں کار بہہ گئی جس میں پانچ افراد سوار تھے۔ان میں ایک دلہا اور دُلہن بھی شامل ہیں۔

ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ مرپلی منڈل کے موضع راؤلہ پلی کے ساکن نواز ریڈی اور دیگر چار افراد اس کار میں سفر کررہے تھے مومن پیٹ سے راؤلہ پلی واپس ہونے کے دؤران تما پور کے قریب موجود ندی سیلابی پانی سے لبریز ہوکر اپنی سطح سے اوپر بہہ رہی تھی جس میں اس کار کے بہہ جانے کی اطلاع ہے۔

اس لاپتہ کار میں بشمول ایک چھوٹی لڑکی ، نواز ریڈی اور ان کی بیوی پراوالیکا جن کی 25 اگست کو شادی ہوئی تھی کے علاوہ نواز ریڈی کی دو بہنیں رادھماں ، شروتی کے علاوہ کار کا ڈرائیور راگھویندراریڈی سوار تھے۔اس سلسلہ میں سرکاری طور پر ابھی تصدیق نہیں کی گئی ہے!

ابھی ابھی دستیاب اطلاع کے مطابق کار کے بہہ جانے کے واقعہ میں دُلہا نواز ریڈی اور ان کی ایک چھوٹی بہن خوش قسمتی سے اس سیلابی پانی میں بہہ جانے سے بچ گئے ہیں۔جبکہ دُلہن پراوالیکا،ایک چھوٹی لڑکی ، ان کی بہن شروتی کے علاوہ کار کا ڈرائیور راگھویندراریڈی ہنوز لاپتہ ہیں۔

ایک اور اطلاع میں بتایا گیا ہے کہ اس کار میں دُلہا دُلہن سمیت جملہ سات افراد سوار تھے! دُلہا نواز ریڈی اور ان کی چھوٹی بہن محفوظ ہیں جبکہ کار سمیت دیگر پانچ مسافرین لاپتہ ہیں۔جن کی تلاش ہنوز جاری ہے۔

اس سلسلہ میں ڈی ایس پی وقارآباد سنجیوا راؤ پولیس جمعیت کے ساتھ اور محکمہ مال کے عہدیدار ماہر غوطہ خوروں اور تیراکوں کی مدد سے اس تماپور ندی میں تلاشی مہم میں مصروف ہیں۔

سیلابی پانی میں محفوظ نواز ریڈی اور ان کی بڑی بہن۔

دوسری جانب وقارآباد کے ہی نوب پیٹ منڈل کے ایلا کونڈہ موضع کی ندی میں ٹھاٹھیں مار رہے سیلابی پانی میں ایک آٹو رکشاء بہہ گیا تاہم وہاں موجود لوگوں نے ٹریکٹر کی مدد سے آٹو ڈرائیور کو سیلابی بچانے سے بحفاظت باہر نکال لیا۔

25 اگست کو شادی کے موقع پر نواز ریڈی اور ان کی دُلہن پروالیکا جو ہنوز سیلابی پانی میں لاپتہ ہیں۔

اسی طرح نواب پیٹ منڈل کے ہی پل مامڑی موضع کا ساکن چاکلی سرینو 40 سالہ موضع میں ہنومان مندر کے قریب سیلابی پانی سے لبریز ندی میں بہہ گیا۔

پُل مامڑی موضع کا ساکن چاکلی سرینو جو موضع میں ہنومان مندر کے قریب ندی کے سیلابی پانی میں بہہ گیا۔

ضلع وقارآباد کے مختلف مقامات پر ندیوں اور نالوں کے لبریز ہوکر اپنی سطح سے اوپر بہنے کی وجہ سے کئی مواضعات کا رابطہ ختم ہوگیا ہے اور ٹریفک مسدود ہوگئی ہے۔

اننت گیری ہلز سے نکلنے والی ” موسیٰ ندی ” جو براہ شنکر پلی حیدرآباد پہنچتی ہے چنچل پیٹ کے قریب سیلابی پانی سے لبریز ہوکر بہہ رہی ہے جس کے باعث کئی مواضعات کو آمدورفت بند ہوگئی ہے۔

دوسری جانب کوکنٹلہ موضع کے پانچ افراد کوتہ پلی سے اینکے پلی کار میں سفر کررہے تھے کہ شنکر پلی منڈل کی کوتہ پلی ندی میں سیلابی پانی میں ان کی کار بہہ گئی۔

شنکرپلی کے قریب ندی میں کار بہہ جانے کے بعد کا منظر(ویڈیو)

خوش قسمتی سے کار میں موجود چار افراد سیلابی پانی میں بہہ جانے سے محفوظ رہ گئے لیکن بدقسمتی سے اس کار میں سوار ایک اور 70 سالہ ضعیف شخص کار کے ساتھ ندی کے سیلابی پانی میں بہہ گیا۔اس واقعہ کی اطلاع کے فوری بعد شنکرپلی پولیس ندی پر پہنچ گئی ہے۔

شنکرپلی ندی میں بہہ جانے والی کار سے بچ جانے والے چار افراد۔

وقارآباد ضلع کے مختلف مقامات پر شدید بارش اور ہلاکتوں کی اطلاع پر ریاستی وزیر تعلیم پی۔سبیتا اندرا ریڈی نے شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کلکٹر ضلع وقارآباد پوسومی باسو اور ضلع ایس پی ایم۔ نارائنا سے فون پر بات کی اور حالات سے واقفیت حاصل کی۔اور دونوں کاروں سمیت مسافرین کے لاپتہ ہونے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے ہدایت دی کہ تلاشی مہم میں تیزی پیدا کی جائے۔

وزیر تعلیم نے عوامی نمائندوں سے بھی خواہش کی کہ وہ اس موقع پر عوام کی مدد کے لیے آگے آئیں۔ساتھ ہی انہوں نے عوام سے اپیل بھی کی کہ وہ سیلابی پانی سے لبریز ندیوں کے پانی میں سے گزرنے کی کوشش نہ کریں۔

اسی دوران ایس پی ضلع وقارآباد ایم۔نارائنا نے آج رات ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع میں جاری زبردست بارش کے باعث سیلابی حالات پیدا ہوگئے ہیں اور عوام سیلابی پانی سے لبریز ندیوں ، نالوں اور تالابوں سے گزرنے سے گریز کریں۔

 ایس پی وقارآباد ضلع ایم۔ نارائنا نے میڈیا کے لیے جاری اپنے بیان میں عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ندیوں، نالوں میں سیلابی پانی کے بہاؤ اور جاریہ زوردار بارش کے دؤران جہاں ہیں وہیں رہیں اور کسی بھی حالت میں ندیوں کو عبور کرنے کی کوشش نہ کریں۔

ایس پی ضلع وقارآباد مسٹر ایم۔ نارائنا۔

ساتھ ہی ضلع ایس پی نے کہا ہے کہ عوام قدیم اور مخدوش مکانات میں نہ رہیں فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں۔

ضلع ایس پی وقارآباد ایم۔نارائنا نے ضلع کے مواضعات میں موجود نوجوانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے مواضعات کے قریب سیلابی پانی سے لبریز ندیوں پر نظر رکھیں اور ہنگامی حالات میں قریبی پولیس اسٹیشن یا 100 نمبر پر اطلاع دیں۔

ضلع وقارآباد کے مختلف مقامات پر آج شام سے ہونے والی دھواں دھار بارش کے دؤران ضلع کے تین مقامات پر جملہ سات افراد اور دو کاریں دو ندیوں کے سیلابی پانی میں بہہ گئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے