گریٹر ورنگل بلدی انتخابات،آج آخری دن سینکڑوں پرچہ نامزدگیوں کاادخال

ریاستی خبریں ضلعی خبریں

گریٹرورنگل بلدی انتخابات،آج آخری دن سینکڑوں پرچہ نامزدگیوں کاادخال

ورنگل: 18۔اپریل(سحر نیوزڈاٹ کام)

 گریٹر ورنگل میونسپل کارپوریشن کے 66 ڈویثرنس پرانتخابات کے اعلامیہ کی اجرائی کیساتھ ہی سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔آج پرچہ نامزدگیوں کے ادخال کے آخری دن گریٹر ورنگل میونسپل کارپوریشن کے 66 ڈویژنس سے کے حالیہ سابق کارپوریٹرس کے علاوہ سینکڑوں امیدواروں نے اپنے پرچہ نامزدگی داخل کیے ہیں۔

جن میں مختلف سیاسی جماعتوں اورطبقات کے نمائندوں کے علاوہ آزاد امیدوار شامل ہیں۔ورنگل ایسٹ حلقہ سے وابستہ 32 ڈویژنس کے امیدواروں نے ایل بی کالج میں قائم پرچہ نامزدگی کے مرکز پراپنے پرچہ نامزگی داخل کیے جبکہ ورنگل ویسٹ حلقہ کے 34 ڈویژنس کے امیدواروں نے ہنمکنڈہ میں واقع آرٹس کالج میں اپنے پرچہ نامزدگیاں داخل کیں۔

پرچہ نامزدگیوں کے ادخال کے پہلے دن یعنی جمعہ کو صرف 13 امیدواروں نے اپنے پرچہ نامزدگیاں داخل کی تھیں وہیں کل ہفتہ کے دن 190 افراد نے زائد از 256 سیٹس پر مشتمل پرچہ نامزدگیاں داخل کیں۔

کورونا وائرس کی شدت میں اضافہ کے پیش نظر ان مراکز پر بلدی ملازمین کی جانب سے سینی ٹائزر کا چھڑکاؤ کیاگیا تھا اور پولیس کاسخت بندوبست کیا گیا تھا۔اسی طرح آج اتوار کے دن صبح 30-10 بجے سے ہی امیدواروں نے اپنے پرچہ نامزدگیاں داخل کرنا شروع کردیں۔

وارڈ نمبر 48 سے محترمہ سرتاج بیگم اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرتے ہوئے۔

مسلم امیدواروں کی جانب سے ان بلدی انتخابات میں مقابلہ کے خواہشمند افراد میں درگاہ قاضی پیٹ کے علاقے وارڈ نمبر48 سے محترمہ سرتاج بیگم ولدمحمد اسماعیل نے پرچہ نامزداخل کیا اس موقع پر انکے ہمراہ ایڈوکیٹ محمد ابوبکر اور ٹی آر ایس قائد محمد ایوب خاں موجود تھے۔ واضح رہیکہ شعبہ طب سے وابستہ سرتاج بیگم سابق کارپوریٹر ایڈوکیٹ ابو باکر کی ہمشیرہ ہیں،وارڈ نمبر 48 کو تحفظات کے تحت جنرل خواتین کے زمرے میں شامل کیا گیا ہے۔

دوسری جانب پرچہ نامزدگیاں داخل کرنے والوں میں ٹی آر ایس قائد ایم اے جبار،سید محسن کی دختر، محمد فرقان، شمیم رضوانہ اور دیگر کئی قائدین شامل ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ بلدی انتخابات میں ٹی آر ایس کی جانب سے پانچ مسلم امیدواروں کو ٹکٹ فراہم کیا گیا تھا جس میں سے چار امیدواروں کامیابی درج کروائی تھی اور اس وقت گریٹر ورنگل میں 58 ڈویژن موجود تھے لیکن اب گریٹر ورنگل کارپوریشن کو 66 ڈویژنس میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

اب دیکھنا ہوگا کہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا دعویٰ کرنے والی برسر اقتدار ٹی آr ایس اور کانگریس پارٹی اس مرتبہ کتنے مسلم امیدواروں کو میدان میں اُتارتی ہے!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے