آئندہ اسمبلی انتخابات میں تلنگانہ کے اقتدار پر بی جے پی کا قبضہ یقینی
ریاست میں صرف کے سی آر اور اویسی خاندان کی ہی حکمرانی
وقارآباد میں مرکزی ممکتی وزیر داخلہ کشن ریڈی کا خطاب
تانڈور۔7۔مارچ (سحرنیوزڈاٹ کام)
مرکزی مملکتی وزیر داخلہ جی۔ کشن ریڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ آنیوالے اسمبلی انتخابات میں ریاست تلنگانہ کے اقتدار پر بی جے پی کا قبضہ یقینی ہے ۔کشن ریڈی ایم ایل سی حلقہ گرائجویٹ حیدرآباد ، رنگاریڈی ، محبوب نگر کے ہونے والے انتخابات کے ضمن میں گرائجویٹ ووٹرس اور بی جے پی پارٹی کارکنوں کے اجلاس سے وقارآباد کے کونڈا بالا کرشنا ریڈی فنکشن ہال میں میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔
مرکزی مملکتی وزیر داخلہ جی۔ کشن ریڈی نے اپنے خطاب میں الزام عائد کیا کہ ریاست تلنگانہ میں صرف کے سی آر خاندان اور اویسی خاندان کی ہی حکمرانی چل رہی ہے۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہاوزیر اعلیٰ کے سی آر سیکریٹریٹ کو منہدم کرکے فارم ہاؤس تک ہی محدود ہوگئے ہیں اور سیکریٹریٹ کے موجود رہنے تک پانچ سال کے دؤران کے سی آر صرف 20؍دن ہی سیکریٹریٹ آئے اس طر ح وہ ملک کے ایسے وزیر اعلیٰ بن گئے ہیں جو 70؍فیصد اپنے فارم ہاؤس میں اور 30؍ فیصد پرگتی بھون تک ہی محدود ہیں۔
جی۔ کشن ریڈی نے دعویٰ کیا کہ 2014ء سے اب تک وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک دن بھی چھٹی نہیں لی ہے ۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ گزشتہ ایم ایل سی انتخابات میں اس حلقہ سے بی جے پی امیدوار رام چندراراؤ نے 14؍ہزار ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ اس وقت ٹی آرایس کی مقبولیت عروج پر تھی۔مرکزی مملکتی وزیر داخلہ جی۔ کشن ریڈی نے کہا کہ ریاست کا دانشور،کسان ، پڑھا لکھا طبقہ ، نوجوانوں کیساتھ ساتھ ملازمین سرکار اورتلنگانہ کے لیے قربانیاں دینے والوں سمیت انکے افراد خاندان تک موجودہ ٹی آرایس حکومت سے سخت نالاں ہیں یہی وجہ رہی کہ جی ایچ ایم سی کے الیکشن میں پہلی مرتبہ اساتذہ کی خدمات حاصل نہیں کی گئیں کشن ریڈی نے الزام عائدکیا کہ ریاست میں صرف کے سی آر خاندان ، اویسی خاندان ہی خوش ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا وزیر اعلیٰ کے سی آر نے ریاست کیساتھ ساتھ عوام کو بھی مقروض بناکر رکھ دیا ہے۔ کشن ریڈی نے صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا وزیر اعلیٰ کے سی آر نے تمام طبقات کے ساتھ ساتھ جھوٹے وعدے کرتے ہوئے صحافیوں کو تک دھوکہ دیا ہے۔کشن ریڈی نے کہا کہ 2019ء میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں ریاست کے 17؍پارلیمانی حلقوں میں سے8؍حلقوں پرہونے والی شکست کے بعد سے ٹی آرایس مخالف لہر کا آغاز ہوگیاتھا۔
بعدازاں دوباک اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخابات میں لاکھ کوششوں کے باوجود بی جے پی کامیاب ہوئی انہوں نے الزام عائد کیا کہ دوباک الیکشن کے موقع پر رائے دہندگان کو مختلف طریقوں سے ہراساں کیا گیا کہ بی جے پی کو ووٹ نہ دیا جائے اور ساتھ ہی بی جے پی قائدین اور کارکنوں کو بھی پریشان کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا پارلیمنٹ انتخابات میں شکست کے بعد بھی نہیں جاگنے والے کے سی آر جی ایچ ایم سی الیکشن کے وقت جاگ گئے اور سیلاب متاثرین کوفی کس دس ہزار روپئے کا اعلان کرتے ہوئے 900 ؍کروڑ روپئے کا اعلان کیا انہوں نے الزام عائد کیا کہ مستحقین کی یہ رقم بھی پارٹی قائدین ہضم کرگئے اور رائے دہندوں کو رجھانے کیلئے وزیر اعلیٰ نے مفت پانی اور مکانات کے ٹیکس میں 50؍ فیصد چھوٹ کا اعلان کیا کروڑہا روپئے خرچ کرنے کے باوجود بھی جی ایچ ایم سی کے الیکشن میں بی جے پی نے 44؍ نشستیں حاصل کیں۔
جی۔ کشن ریڈی نے کہا کہ اس الیکشن میں جو ووٹ ٹی آرایس کو ملے ہیں وہ بھی مجلس کی مرہون منت ہے۔ جس کی وجہ سے ٹی آرایس کو ووٹ حاصل ہوئے انہوں نے کہا کہ جی ایچ ایم سی کے الیکشن میں ٹی آرایس نے بی جے کے مقابلہ میں صرف 8000 ؍ووٹ زائد لیے ہیں۔مرکزی مملکتی وزیر داخلہ جی۔ کشن ریڈی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایم ایل سی حلقہ گرائجویٹ حیدرآباد، رنگاریڈی ، محبوب نگرکی ٹی آرایس امیدوار وانی دیوی سے کوئی بھی واقف نہیں ہیں انکی پہچان صرف انکے والد پی وی نرسمہاراؤ سے ہے۔
کشن ریڈی نے کہا کہ مرکزی حکومت ریاست کے ہائی ویز کیلئے فنڈس جاری کرتی ہے اسی فنڈ کے ذریعہ ممبئی، بنگلوراوروجئے واڑہ ہائی ویز کو ترقی دی گئی ہے۔ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ جی۔ کشن ریڈی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مرکزی حکومت نے ریاست تلنگانہ کیلئے15؍ہزار کروڑ پر مشتمل ریجنل رنگ روڈ کو منظوری دی ہے جس میں کئی اضلاع کا احاطہ کیا گیا ہے اور اسکے لیے اراضیات بھی حاصل کی جارہی ہیں۔
مرکزی مملکتی وزیر داخلہ جی۔ کشن ریڈی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندرمودی نے ریاست کے راماگنڈم میں 6000 ؍کروڑ کے صرفہ سے یوریا تیار کرنے والی کمپنی کے قیام کے لیے 2016ٗ میں سنگ بنیاد رکھا تھا جو کہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور اسی ماہ وزیر اعظم اس کمپنی افتتاح کریں گے جس سے کسانوں کو فائدہ ہوگا۔کشن ریڈی نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ میں برقی کٹوتی عام ہے جبکہ ملک کی کسی بھی ریاست میں ایسا نہیں ہوتا۔
جی۔کشن ریڈی نے وزیر اعلیٰ کے سی آر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوامی ووٹوں سے منتخب ہونے والے کے سی آر وزیر اعلیٰ کی کرسی کو اپنے بائیں پیر کے مماثل قراردیا ہے ۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان ایم ایل سی انتخابات میں وزیراعلیٰ اپنے وزراء اور ارکان اسمبلی کے ذریعہ رائے دہندوں کو خریدنے کی کوشش کررہے ہیں۔
جی۔ کشن ریڈی نے کہا کہ یہ ووٹ اہم ہے اور ریاست میں تبدیلی کے لیے بنیاد مان کرحلقہ گرائجویٹ ایم ایل سی حیدرآباد ،رنگاریڈی کے بی جے پی امیدوار کو کامیاب بنایا جائے ۔اس اجلاس سے سابق ریاستی وزیر اے۔ چندراشیکھر ، جناردھن ریڈی انچارج حلقہ پارلیمان چیوڑلہ ، صدر بی جے پی وقارآباد سداننداریڈی نے بھی خطاب کیا۔