نظام دؤرسے مالدار ریاست تلنگانہ اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے کے موقف میں نہیں
ترقی ،طبی اورتعلیمی شعبہ میں ریاست پیچھے،ایٹالہ راجندر نے جلد بازی کا مظاہرہ کیا
تانڈور میں سابق رکن پارلیمان چیوڑلہ کونڈا وشویشورریڈی کی پریس کانفرنس
وقارآباد/تانڈور: 12۔جون(سحرنیوزڈاٹ کام)
سابق رکن پارلیمان چیوڑلہ کونڈا وشویشورریڈی نے الزام عائد کیا ہے نظم و نسق ،ترقی ، تعلیمی اور طبی شعبہ میں ریاست تلنگانہ پچھڑ گئی ہے۔وہ آج تانڈور کے جاپیم جونیئر کالج میں ایڈیڈ،خانگی ٹیچرس اور لکچرارس میں اشیائے ضروریہ کی تقسیم کی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات کررہے تھے۔
کونڈاوشویشورریڈی نے الزام عائد کیا کہ نظام دؤر سے مالدار ریاست تلنگانہ آج اس کے سرکاری ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے کے موقف میں نہیں ہے انہوں نے انکشاف کیا کہ ہر دس سال میں ایک مرتبہ یونائیٹیڈ نیشن کی جانب سے سسٹنیبل ڈیولپمنٹ گولف (ایس ڈی جی) کے سروے میں ریاست آندھراپردیش نے تیسرا مقام حاصل کیا ہے جبکہ تلنگانہ 11؍نمبر پر پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کاروبار اور محاصل کی وصولی میں اول نمبر پر رہنے کے باؤجود تعلیم ،طب اور زراعت کے شعبہ میں پیچھے ہے سابق رکن پارلیمان نے کہا کہ کالیشورم پراجکٹ پر کئی لاکھ کروڑ صرف کرنے والی حکومت کا خزانہ خالی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا دیگر ریاستوں میں فصلوں کو بھاری قیمتوں پر خریدا جارہا ہے لیکن تلنگانہ میں امدادی قیمت پر کسانوں کے پاس سے دھان خریدنے میں بھی حکومت غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کررہی ہے۔
سابق رکن پارلیمان چیوڑلہ کونڈا وشویشورریڈی نے کہا کہ ریاست ترقی کے معاملہ بہار اور میزورم جیسی ریاستوں سے بھی پیچھے ہے انہوں نے ریمارک کیا کہ سیاسی معاملہ میں بھی ریاست 100؍سال پیچھے ہوگئی ہے۔
کونڈا وشویشورریڈی نے الزام عائد کیا کہ پانی، ملازمتیں اور فنڈس کے نام پر لڑکر حاصل کی گئی ریاست تلنگانہ میں صرف والد اور فرزند ہی مالدار ہوئے ہیں عوام کی کوئی معاشی ترقی نہیں ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام وزرائےاعلیٰ سے تقابل کیا جائے تو تلنگانہ ریاست میں ہی والد اور فرزند نے کروڑہا روپئے مالیتی جائدادیں بنائی ہیں سابق رکن پارلیمان چیوڑلہ کونڈا وشویشورریڈی نے الزام عائد کہ حالیہ دنوں میں منعقدہ کرناٹک،آندھرا پردیش،ٹاملناڈو اور مدھیہ پردیش اور مغربی بنگال کے ریاستی انتخابات کے موقع پر ریاست سے فنڈس روانہ کیے گئے ہیں!
انہوں نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ میں والد اور فرزند کی ہی حکومت چل رہی ہے جبکہ متحدہ آندھراپردیش میں این ٹی راماراؤ، چندرا بابو نائیڈواور وائی ایس آر نے اپنے بیٹوں کو آگے نہیں بڑھایا تھا اب تو تلنگانہ میں والد اور بیٹے کے ساتھ ساتھ پوتا بھی ترقیاتی کاموں کا افتتاح انجام دے رہا ہے۔
سابق رکن پارلیمان نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے منظورہ فوروے روڈ کیلئے آج تک اراضی کا سروے نہیں کیا گیا۔کونڈا وشویشور ریڈی نے الزام عائد کیا کہ حکومت متحدہ ضلع رنگاریڈی،ضلع وقارآباد کے ساتھ ہمیشہ نا انصافی کرتی آئی ہے جہاں کئی سال سے میڈیکل کالج کے قیام کو پھر ایک بار نظرانداز کردیا گیا۔
کونڈاوشویشورریڈی نے وزیراعلیٰ کے سی آر کو مہاراجہ اور کے ٹی آر کو راجہ سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بدعنوانیوں کو باہر لانے والے صحافی رگھو کو غیر قانونی طریقہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔
سابق وزیرصحت ایٹالہ راجندر کے اسمبلی اور ٹی آر ایس پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے استعفیٰ کو جلد بازی قرار دیتے ہوئے سا بق رکن پارلیمان چیوڑلہ کونڈا وشویشور ریڈی نے کہا کہ وہ پارٹی میں رہ کرہی جدوجہد کرتے انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں بی جے پی قائدین نے بھی ان دباؤ بناتے ہوئے جلد بازی کی ہے۔
سابق رکن پارلیمان نے کہا کہ اب حضورآباد اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخابات وزیراعلیٰ کے سی آر کے لیے انتہائی اہم ہونگے اور کامیابی کے لیے وہ ہر حربہ استعمال کریں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ حضورآباد کے ضمنی انتخابات میں وہ ایٹالہ راجندر کا ساتھ دیں گے اور ضرورت پڑنے پر ان کے لیے انتخابی مہم بھی چلائیں گے ۔
سا بق رکن پارلیمان چیوڑلہ کونڈا وشویشورریڈی نے کہا کہ فی الوقت نئی سیاسی جماعت کی تشکیل دینے کا ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور اس کےلیے مزید وقت درکار ہے انہوں نے کہا کہ قومی جماعت کے ذریعہ ہی تبدیلی ممکن ہے، کانگریس مضبوط ہے اور ملک میں ضمنی انتخابات منعقد ہوں تو بی جے پی اور کانگریس کے درمیان ہی مقابلہ ہوگا ورنہ تیسری جماعت کی تشکیل لازمی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ تبدیلی لانے والی پارٹی کا ہی وہ ساتھ دیں گے ورنہ نئی پارٹی تشکیل دیں گے اس کے لیے وہ کانگریس ، بی جے پی اورسی پی ایم سے ربط میں ہیں۔
اس موقع پر ٹی جے ایس فلورلیڈر بلدیہ سوماشیکھر،سی پی آئی فلورلیڈر بلدیہ محمد آصف،سی پی آئی قائد وجئے لکشمی پنڈت،صدر ٹاؤن کانگریس پربھاکر گوڑ ، کانگریسی فلورلیڈر بلدیہ سرینواس ریڈی، بی جے پی قائدین انتارام للیتا،رجنی کانت کے علاوہ دیگر موجود تھے۔
قبل ازیں جے کے ایم آر اوریوتھ فیڈ انڈیا فاؤنڈیشن کی جانب سے یہاں کے 200؍سے زائد ، ایڈیڈ ، خانگی ٹیچرس اور لکچرارس میں سا بق رکن پارلیمان چیوڑلہ کونڈا وشویشورریڈی کے ہاتھوں اشیائے ضروریہ کی تقسیم عمل میں لائی گئی اس موقع پر انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت کوویڈ اور لاک ڈاون سے پریشان ان ٹیچرس اور لکچرارس کی معاشی امداد کو یقینی بنائے۔