وقارآباد ضلع کا انچارج اے ای محکمہ پنچایت 30 ہزار روپئے کی رشوت
لیتے ہوئے حیدرآباد میں محکمہ اینٹی کرپشن بیورو کے جال میں پھنس گیا
حیدرآباد/وقارآباد:30-ستمبر(سحرنیوزڈاٹ کام)
ریاست تلنگانہ کےکسی نہ کسی ضلع سے ہر دوسرے،تیسرے دن محکمہ اینٹی کرپشن بیورو(اے سی بی) کی جانب سےرشوت خور سرکاری ملازمین کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں دبوچ لیے جانے کی اطلاعات کے باؤجودسرکاری محکمہ جات میں رشوت کاچلن ہنوز جاری ہے۔چند رشوت خور عہدیدار اپنی روِش تبدیل کرنے تیار نہیں ہیں۔
وہیں ان رشوت خور عہدیداروں سے جہاں عام آدمی پریشان ہے وہیں سرکاری ترقیاتی کاموں کو انجام دینے والے کنٹراکٹرز بھی مشکلات کا شکار ہیں۔رشوت خوری ایک گھِن کی طرح عوام اور سرکاری کاموں کو چاٹتی جارہی ہے۔سرکاری کاموں کی انجام دہی میں اسی رشوت خوری کی وجہ سے ناقص معیار کی اشیاء کے استعمال سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے! ٹنڈرس کے ادخال سے لےکرکاموں کی تکمیل کے بعد بھی چند عہدیداروں کی جانب سے بِلس کی منظوری تک رشوت حاصل کرنے کے الزامات عائد ہوتے رہتے ہیں۔!!
وقارآبادضلع میں خدمات انجام دینےوالے ایسے ہی ایک رشوت خور عہدیدارکو محکمہ اینٹی کرپشن بیورو نےاس وقت حیدرآباد میں جال بچھاکررنگے ہاتھوں دبوچ لیا جب وہ ایک کنٹراکٹر کو اس کے بل کی منظوری کے لیے بطور رشوت 30,000 روپئے کی رقم طلب کے بعد قبول کررہا تھا۔
اس واقعہ کی تفصیلات کےمطابق حلقہ اسمبلی تانڈور کے یالال منڈل کےساکن کنٹراکٹر وینکٹیا نے ضلع پریشد کی جانب سے منظورہ 5 لاکھ روپئے کےفنڈ سے راگھواپورموضع میں ڈواکرا بھون کی عمارت تعمیر کی۔اور اسی منڈل کےموضع جُنٹ پلی میں منڈل پریشد کی جانب سےمنظورہ 7 لاکھ 72 ہزار کے فنڈ سے سی سی روڈ بچھائی۔تعمیری کاموں کی تکمیل کے بعد ان کاموں سے متعلق ایم بی رپورٹ بھی داخل کردی گئی۔
کنٹراکٹر وینکٹیا ان دونوں بلوں کی منظوری کےلیے انچارج ایگزیکٹیو انجنیئر یالال منڈل مدھو سے رجوع ہوئےتو انہوں نے ان بلوں کی منظوری کےلیے 39 ہزار روپئے کی رشوت طلب کی بالآخر یہ معاملہ 30 ہزار روپیوں میں طئے ہوا۔تاہم اس سےقبل ہی کنٹراکٹر وینکٹیانےمحکمہ اینٹی کرپشن سے رجوع ہو کر اس کی شکایت کی اوراس رشوت خور عہدیدار کو اے سی بی کے ہاتھوں رنگے ہاتھوں پکڑوانے کا منصوبہ بنایا۔
کل اے ای مدھو نے کنٹراکٹر وینکٹیا کو ہدایت دی کہ وہ رشوت کی رقم لے کر ملک پیٹ،حیدرآباد کےیشودھا ہسپتال کے قریب رقم پہنچے۔جس پر کنٹراکٹر نےمحکمہ اے سی بی کے عہدیداروں کو اطلاع دی۔جب منصوبہ کے تحت کنٹراکٹر انچارج اے ای مدھو کو رشوت کی رقم حوالے کررہا تھا تو جال بچھائے اے سی بی کے عہدیداروں نے اے ای مدھو کو کنٹراکٹر سے رشوت کی رقم حاصل کرتے ہوئےرنگے ہاتھوں دبوچ لیا۔بعدازاں اس کو باقاعدہ گرفتار کرلیا گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ مدھو نے حال ہی میں انچارج اے ای یالال منڈل کے عہدہ کا جائزہ حاصل کیا تھا۔اس سے قبل وہ وقارآباد ضلع کے ہی کوڑنگل میں خدمات انجام دے رہا تھا۔اس پر الزام ہے کہ کوڑنگل میں بھی وہ کنٹراکٹرز کو ہراساں کرتے ہوئے رشوت حاصل کرتا تھا۔بالآخر یہ رشوت خور عہدیدار محکمہ اینٹی کرپشن بیورو کے ہاتھوں دبوچ لیا گیا۔
محکمہ اینٹی کرپشن بیورو،تلنگانہ نےعوام کو مشورہ دیا ہے کہ رشوت کے خاتمہ کے لیے وہ اینٹی کرپشن بیورو کی خدمات حاصل کریں اورکسی بھی سرکاری عہدیدار کی جانب سے رشوت طلب کیے جانے پر اینٹی کرپشن بیورو سے ٹول فری نمبر 1064 پرشکایت کریں تو ان بدعنوان اور رشوت خور عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔