مرکزی وزیر شہری ہوابازی جیوترآدتیہ سندھیا اور ریاستی وزیر آئی ٹی کے ٹی آر 11ستمبرکووقارآباد میں
" میڈیسن فرم اسکائی " پروگرام کا افتتاح کریں گے
وزیرتعلیم سبیتاریڈی،ضلع کلکٹر،ضلع ایس پی اور ارکان اسمبلی نے پولیس پریڈ گراؤنڈ میں انتظامات کا جائزہ لیا
وقارآباد/تانڈور:08۔ستمبر(سحرنیوزڈاٹ کام)
ریاست تلنگانہ میں اب ڈرون Drone کے ذریعہ دور دراز کے مقامات اور دیہی علاقوں میں موجود پرائمری ہیلتھ سنٹرس تک کم وقت میں اور فوری طور پر کوویڈ ویکسین کے بشمول دیگر ویکسین،انجکشن اورمختلف ادویات پہنچانے کا آغاز ہونے جارہا ہے.
ڈرون کے ذریعہ ان خدمات کے آغاز کے بعد ریاست تلنگانہ ملک کی ایسی پہلی ریاست بن جائے گی جہاں ادویات اور ویکسین ڈرون کے ذریعہ پہنچائے جائیں گے۔
اس پروگرام کا تجرباتی آغاز دارالحکومت حیدرآباد سے 65 کلومیٹر کے فاصلہ پر موجود وقارآباد ضلع کے پولیس پریڈ گراؤنڈس پر 11ستمبر کو مرکزی وزیر برائے شہری ہوا بازی جیوتر آدتیہ سندھیا اور ریاستی وزیر آئی ٹی و بلدی نظم ونسق کے۔تارک راماراؤ کریں گے۔جس کے لیے بڑے پیمانے پر انتظامات کیے جارہے ہیں۔
ریاستی وزیرتعلیم پی۔سبیتا اندرا ریڈی نے آج وقارآباد کے اس پولیس پریڈ گراؤنڈ میں جاری انتظامات کاجائزہ لیا اس موقع پر ان کے ساتھ ارکان اسمبلی چیوڑلہ،وقارآباد اور تانڈور کالے یادیا،ڈاکٹر میتکو آنند اور پائلٹ روہت ریڈی کے علاوہ ضلع کلکٹر وقارآباد نکھیلا،ضلع ایس پی ایم۔ نارائنا کے علاوہ دیگر عہدیداران موجود تھے۔
بعدازاں وزیرتعلیم پی۔سبیتا اندرا ریڈی نے کہا کہ وقارآباد میں منعقد ہونے والا یہ پروگرام ملک بھر میں پہلی نوعیت کا ہے اور یہیں سے ڈرونس کے ذریعہ ادویات کی منتقلی کے پروگرام کا آغاز کیا جارہا ہے۔
انہوں نے ضلع کلکٹر نکھیلا اور ضلع ایس پی ایم۔ نارائنا کو مختلف ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کے انعقاد کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں۔
" ویڈیو ”
"میڈیسن فرم دی اسکائی” (آسمان کے ذریعہ ادویات) نامی اس پراجکٹ کا وقارآباد میں پہلا تجربہ کیا جارہا ہے بعد ازاں ان خدمات پر پوری ریاست میں عمل کیا جائے گا۔جس کے بعد ریاست تلنگانہ ملک کی ایسی اولین ریاست بن جائے گی جہاں کم وقت میں ڈرون کے ذریعہ دوردراز مقامات اور مواضعات تک ادویات اور ویکسین پہنچائی جائیں گی۔
حکومت تلنگانہ نے ماہ جون میں اس پراجکٹ کا اعلان کیا تھا اور اس کے لیے ورلڈ اکنامک فورم،نیتی آیوگ اور ہیلتھ نیٹ کی شراکت شامل ہے۔
ریاست تلنگانہ میں اس پروگرام کے آغاز کے لیے ایر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا نے پہلے ہی منظوری دے دی ہے۔