ڈاکٹر بی۔ جنار دھن ر یڈی تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سر ویس کمیشن کے چیر مین نامزد،مسلم نمائندگی نظرانداز!

ریاستی خبریں

ڈاکٹر بی۔جناردھن ریڈی تلنگانہ پبلک سر ویس کمیشن کے چیئرمین نامزد ،مسلم نمائندگی نظرانداز!

حیدرآباد:19۔مئی(سحرنیوزڈاٹ کام)

حکومت تلنگانہ کی جانب سے چیئرمین تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سر ویس کمیشن (ٹی ایس پی ایس سی) کی حیثیت سے ڈاکٹربی۔جناردھن ریڈی آئی اے ایس کو نامزد کیا ہے انکے ساتھ سات اراکین کا تقرر بھی عمل میں لایا گیا ہے۔

ڈاکٹر جناردھن ریڈی فی الحال پرنسپل سکریٹری محکمہ زراعت کی حیثیت سے خد مات انجام دے ر ہے ہیں جنہیں تلنگانہ پبلک سروس کمیشن کا نیا چیرمین نامزد کیا گیا ہے۔

جبکہ رماوت دن سنگھ موظف انجنئیر ان چیف، پرو فیسر بی لنگا ریڈی (چیتنیا بھارتیہ انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنا لوجی سی بی آئی ٹی)، کے ارونا کماری اسپیشل گر یڈ ڈ پٹی کلکٹر ،سمیترا آنند (تلگو پنڈت )،کے۔ رو یندرریڈی(موظف سرکاری عہدیدار)،اے چندر شیکھرراؤ آیورویدک ڈاکٹر ، آر ستیہ نارا ئنا سابق صحافی کو تلنگانہ پبلک سر ویس کمیشن کے اراکین کی حیثیت سے تقرر کیا گیا ہے۔

اس ضمن میں چیف منسٹر کی سفارش و تجو یز پر گورنر تلنگانہ محترمہ تملی سائی سندراراجن نے ان ناموں کو منظوری دی،

ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد سال 2015ء میں تلنگانہ پبلک سر ویس کمیشن کا قیام عمل میں لا یا گیا تھا۔اس کے پہلے صدرنشین کی حیثیت سے گھنٹہ چکرا پانی کو مقرر کیا گیا جن کی ڈسمبر 2020ء میں معیاد مکمل ہو گئی تھی۔ بعدازاں کمیشن کے رکن کرشنا ریڈی کو عبور ی چیر مین کی حیثیت سے مقرر کیا گیا تھا۔ تا ہم 18 مارچ 2021ء کو انکی معیاد بھی مکمل ہو گئی ان کے بعد پبلک سر ویس کمیشن میں صرف واحد رکن سی سائیلو با قی ر ہ گئے تھے جو عبوری چیرمین تھے۔

یہاں اس بات کا تذ کرہ ضروری ہوگا کہ تلنگانہ پبلک سر ویس کمیشن میں چیر مین کے علاوہ 10 اراکین کا تقرر کیا جا سکتا ہے۔ تلنگانہ حکو مت نے 50 ہزار مخلو عہ جائیدادوں پر تقررات کے لئے اعلا میہ جاری کر نے کا اعلان کیا تھا۔لیکن کمیشن میں کورم مکمل نہ ہو نے کی وجہہ سے اعلامیوں کی اجرائی ممکن نہیں ہوپائی تھی۔تاہم اب چیر مین کے بشمول اراکین کے تقرر پر بے روز گار نوجوانوں نے راحت کی سانس لی ہے اوراب اعلامیوں کی اجرائی کے لئے کو ئی روکاوٹ نہیں ہوگی۔

دوسری جانب تلنگانہ پبلک سر ویس کمیشن کے چیئرمین اورارکان کی نامزدگیوں کے بعد اقلیتوں میں مایوسی اور تشویش پیدا ہوگئی ہے کہ مسلمانوں کی ترقی کا دم بھر نے والی ٹی آرایس حکومت نے اقلیتوں کی نمائند گی کے طور پر ایک بھی مسلم اقلیتی نمائندے کو رکن کی حیثیت سے شامل نہیں کیا۔جبکہ سابق اراکین میں سیدمتین الدین قادری کا تقرر کیا گیا تھا تاہم اس مرتبہ مسلم نمائندگی کو نظرانداز کردیا گیا!!۔

ٹی ایس پی ایس سی کے قواعد کے مطابق جملہ اراکین کا نصف اراکین کے تقرر کے لئے لازمی ہے کہ وہ مر کزی حکومت یا ریاستی حکو مت میں آفیسر کی حیثیت سے 20 سالہ ملازمت کی مدت مکمل کئے ہوں۔جبکہ نصف اراکین کا تقرر سماج کے مختلف طبقات اور شعبہ حیات کے مختلف شعبہ جات سائنس و ٹیکنا لوجی،صحافت ادب وغیرہ میں نمایاں خد مات انجام دینے والی شخصیات کو شامل کیا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے