تانڈور میں نانی ،ماں ، باپ اور نانانے مل کر ہی 9 دن کے لڑکے کو 80 ہزار روپئے میں فروخت کیا

جرائم و حادثات ریاستی خبریں

تانڈور میں نانی،ماں،باپ اور نانانے مل کر ہی 9 دن کے لڑکے کو 80 ہزار روپئے میں فروخت کیا

پولیس تحقیقات میں انکشاف، دو درمیانی افراد کی مدد سے حیدرآباد والوں کو بیچا گیا نومولود ،تفتیش جاری  

تانڈور ۔14۔ فروری ( سحر نیوز ڈاٹ کام )

تانڈور میں 9 دن کے نومولودلڑکے کو فروخت کیے جانے کے معاملہ میں پولیس تحقیقات کے دؤران انکشاف ہوا ہے کہ چار ماہ قبل دو مقامی افراد کی مدد سے نومولود لڑکے کوفروخت کرنے میں نانی ، ماں ، باپ اور نانا ملوث ہیں۔

نومولود لڑکے کی فروخت میں ملوث نانی لکشمی کو پوچھ تاچھ کیلئے پولیس اسٹیشن لایا گیا

اور نومولود لڑکے کو حیدرآباد کے ساکن نامعلوم افراد کو 80 ہزار روپئے میں فروخت کیا گیا ہے۔ یہ سارا منصوبہ نومولود لڑکے کی نانی کی ایماء پر ہوا ہے جس نے اپنے داماد کو دئیے گئے قرض کو وصول کرنے کی غرض سے نومولود لڑکے کو بیچنے کا منصوبہ بنایا۔

سب انسپکٹرپولیس تانڈور اربن مسٹرگری کی جانب سے میڈیا کو فراہم کی گئیں تفصیلات کے بموجب قدیم تانڈور کے تلگو گڈہ علاقہ کے ساکن لکشمی اور شنکر کی بیٹی بھیمماں کی چند سال قبل پدیمول منڈل کے موضع بدھارم کے ساکن راملو سے کی گئی تھی اس جوڑے کو ایک چار سالہ لڑکا بھی ہے۔

اسی دؤران زائداز چا ماہ قبل بھیمماں نے اپنے والدین کے مکان واقع تلگوگڈہ قدیم تانڈور میں ہی ایک لڑکے کو جنم دیا ۔لکشمی کے داماد راملو نے اپنی ساس کے پاس سے 40؍ہزار روپئے کا قرض لیا تھا جو کئی ماہ سے ادا نہیں کررہا تھا۔

فروخت کیے گئے 9 دن کے لڑکے کا باپ راملو تانڈور پولیس اسٹیشن کے احاطہ میں اپنے چار سالہ لڑکے کیساتھ

اسی دؤران راملو اپنے بیٹے کی پیدائش کی اطلاع پر جب اپنے سسرال واقع قدیم تانڈور پہنچا تو راملو کی ساس لکشمی نے قرض کی رقم لوٹانے کا سخت تقاضہ شروع کردیا جس پر راملو نے اپنی ساس لکشمی سے کہا کہ وہ اسکے نومولود بیٹے کو فروخت کرکے اپنے قرض کی رقم حاصل کر لے۔

بعدازاں اس پر راملو کی ساس لکشمی ، خسر شنکر ، بیوی بھیمماں اور خود راملو نے نومولودلڑکے کو فروخت کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا اور گاہک کی تلاش میں سرگرداں ہوگئے۔

اسی دؤران تانڈور کے ساکن راملو کے دوست منیر ساکن دھوبی گلی قدیم تانڈور اور ترکاری فروش سلیم نے ان کی مدد کرتے ہوئے درمیانی افراد کا رول ادا کیا اور حیدرآباد کے نامعلوم افراد کے ہاتھوں 9؍دن کے نومولود لڑکے کو 80,000 ؍روپئے میں فروخت کروادیا۔

بعد ازاں اس رقم میں سے راملو نے اپنی ساس لکشمی کو ادا شدنی 40؍ہزار روپئے قرض کی رقم میں سے 35,000؍ روپئے ادا کردئیے اور ماباقی رقم 45,000؍ ہزار روپئے خود رکھ لیے ۔

دو دن سے نومولود لڑکے کی فروخت سے حاصل ہونے والی ماباقی رقم کی تقسیم کے مسئلہ پر نومولود کے باپ راملو اور ساس لکشمی کے درمیان جھگڑے کے بعد ہی یہ معاملہ چار ماہ بعد منظر عام پر آگیا اور آج صبح سے سوشیل میڈیا اور میڈیا گروپس میں گشت کرنے لگ گیا۔

اس سلسلہ میں تانڈور پولیس اور پدیمول پولیس فوری حرکت میں آتے ہوئے موضع بدھارم میں باپ راملو کے مکان پر اور قدیم نانڈور میں لکشمی کے مکان پہنچ کرتحقیقات انجام دیں تو تحقیقات کے دؤران یہ اطلاع درست ثابت ہوئی کہ واقعی نانی نے داماد سے اپنے قرض کی رقم حاصل کرنے کے لیے اپنے شوہر شنکر ، داماد راملو اور بیٹی بھیمماں کے ساتھ مل کر نومولود لڑکے کو فروخت کیا ہے۔

باوثوق ذرائع کے بموجب فروخت کیے گئے نومولود لڑکے کے باپ راملو ،ساس لکشمی کیساتھ ساتھ نومولود لڑکے کو فروخت کرنے میں درمیانی رول ادا کرنے والے منیر اور سلیم کی تانڈور پولیس کی جانب سے مزید تفتیش کی جارہی ہے؟

پولیس اس بات کا پتہ لگانے میں مصروف ہے کہ منیر اور سلیم نے نومولود لڑکے کو حیدرآباد کے کن افراد کے ہاتھوں فروخت کیا ہے ؟

اسی دؤران پولیس نے بتایا کہ فروخت کیے گئے نومولود کی ماں بھیمماں اور نانا شنکر دونوں ہی مشتبہ طورپر لاپتہ ہیں انکے متعلق بھی پولیس سراغ لگانے میں مصروف ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے