تلنگانہ میں خانگی اسپتالوں کی لوٹ کھسوٹ روکنے کی غرض سے حکومت نے طئے کیں کورونا علاج کی قیمتیں

ریاستی خبریں

تلنگانہ میں خانگی اسپتالوں کی لوٹ کھسوٹ روکنے کی غرض سے حکومت نے طئے کیں کورونا علاج کی قیمتیں

حیدرآباد :23۔جون(سحرنیوزڈاٹ کام)

کورونا وائرس کی پہلی اور دوسری لہر کے دؤران ریاست تلنگانہ بالخصوص حیدرآباد کے زیادہ تر خانگی اسپتالوں میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں سے علاج کیلئے بڑے پیمانے پر رقمی لوٹ کھسوٹ کی شکایات عام ہیں۔

کئی خاندانوں نے ان اسپتالوں کی لاکھوں روپیوں کی فیس ادا کرنے کیلئے اپنی جائدادیں ، زیورات تک فروخت کردئیے اور بھاری سود پر قرض بھی حاصل کیے۔ان میں چند خوش نصیب زندہ بچ پائے تو کئی موت کی آغوش میں چلے گئے!

متاثرین کے کئی رشتہ داروں کا الزام ہے کہ چند خانگی اسپتالوں میں لاکھوں روپیوں پر مشتمل فیس کی وصولی کے بعد بھی نعشیں حوالے کی گئیں اس مسئلہ پر سوشیل میڈیا پر بھی شکایات عام رہیں۔

چند ایسے خانگی اسپتالوں کی شکایت بھی عام رہیں کہ کورونا کے علاج کیلئے 50 لاکھ روپئے سے زائد اینٹھ لیے جانے کے باوجود مزید 8 لاکھ روپئے ادا کرکے نعش لے جانے کا حکم بھی دیا گیا تھا!! جس کی شکایت ٹوئٹر پر ریاستی وزیر کے ٹی آر سے بھی کی گئی تھی۔

 

اس سلسلہ میں خود ریاست کے محکمہ صحت نے کئی اسپتالوں کے لائسنس منسوخ کیے اور چند اسپتالوں سے فیس کی رقم بھی دوبارہ واپس لی گئی۔

اس لوٹ کھسوٹ کو دیکھتے ہوئے ریاستی ہائیکورٹ نے کوروناعلاج کیلئے قیمتوں کے تعین کی ریاستی حکومت کو ماہ اپریل/ مئی میں ہدایت دی تھی اور اس سلسلہ میں جی او جاری کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔اور 9 جون کو ہونے والی سماعت میں ہائی کورٹ نے سخت تاکید کی تھی کہ 23 جون تک اس سلسلہ میں جی او جاری کرنا ہوگا۔

آج اس سلسلہ میں ریاستی محکمہ صحت نے دو صفحات پر مشتمل ایک جی او نمبر G.O.Rt.No.401 جاری کرتے ہوئے خانگی اسپتالوں اور لیابس کیلئے کورونا وائرس متاثرین کے علاج کیلئے قیمتوں کا تعین کیا ہے۔


جس کے تحت جنرل وارڈ میں آئسولیشن اور تشخیص کیلئے روزآنہ 4,000 روپئے لینے ہونگے۔

آئی سی یو وارڈ میں رکھ کر علاج کرنے کیلئے 7,500 روپئے روزآنہ لینے ہونگے۔

وینٹی لیٹر کی سہولت کیساتھ آئی سی یو میں علاج کیلئے روزآنہ 9,000 روپئے لینے ہونگے۔

پی پی ای کِٹ کی قیمت 273 روپئے سے زیادہ نہ لی جائے۔

ایچ آرٹی سی کیلئے 1,995 روپئے ، ڈیجیٹل ایکسرے کیلئے 1,300 روپئے ،آئی ایل 6 کیلئے 1,300 روپئے،ڈی۔ڈائمر کی تشخیص کیلئے 300 تا 500روپئے،

پروکال سیتوسین کیلئے 1,400 روپئے ، فیریٹن کیلئے 400روپئے ، ایل ڈی ایچ کیلئے 140 روپئے کی فیس طئے کی ہے۔

اسی طرح عام ایمبولنس کیلئے کم سے کم 2,000 روپئے اور فی کلومیٹر 75 روپئے۔

اور آکسیجن کی سہولت والی ایمبولنس کیلئے 3,000 روپئے اور فی کلومیٹر 125 روپئے طئے کیے گئے ہیں۔

 

دوسری جانب حکومت کی جانب سے ہائی کورٹ کی ہدایت کے باؤجود آج تاخیر سے جی او جاری کرنے پر بس یہی کہا جاسکتا ہے کہ
" بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے "!
ہائی کورٹ کی سخت ہدایت پرمشتمل 9 جون کو شائع سحر نیوز ڈاٹ کام کی یہ تفصیلی خبر اس لنک پر پڑھی جاسکتی ہے۔

خانگی اسپتالوں کیلئے علاج کی فیس کے تعین پرمشتمل”جی او” کیوں جاری نہیں کیا گیا؟ : تلنگانہ ہائیکورٹ کا سوال

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے