رشوت خور لوگوں سے ملک برباد ہو رہاہے،ہم نے منتخب عوامی نمائندوں کی خریدی کا ویڈیو دیکھا ہے: سپریم کورٹ کا سخت ریمارک

قومی خبریں

رشوت خور لوگوں سے ملک برباد ہو رہاہے
ہم نے منتخب عوامی نمائندوں کی خریدی کا ویڈیو دیکھا ہے
گوتم نؤلکھا کیس کی سماعت،سپریم کورٹ کے سخت ریمارکس

نئی دہلی :09۔نومبر
(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)

سپریم کورٹ کے معزز جسٹس کے ایم جوزف نےایک کیس کی سماعت کرتےہوئےسخت ریمارکس کیے ہیں کہ رشوت خورلوگوں سے ملک برباد ہو رہا ہے اور ہم نے کروڑوں میں منتخب عوامی نمائندوں کی خریدی کا ویڈیو دیکھاہے۔بظاہر ماناجارہاہے کہ ان کا اشارہ گزشتہ دنوں تین سیاسی ایجنٹوں کی جانب سے تلنگانہ کے چار ارکان اسمبلی کی خریدی کی کوشش کی جانب ہے۔!!

آج چہارشنبہ 9 نومبر کوسپریم کورٹ کی دورکنی بنچ میں شامل معزز جسٹس کے ایم جوزف اور جسٹس رشی کیش رائےبھیما کورے گاؤں کیس میں گرفتار سماجی جہد کار گؤتم نولکھا کی عرضی کی سماعت کررہے تھے۔عرضی میں گوتم نؤلکھانےسپریم کورٹ سےدرخواست کی ہے کہ ان کی صحت کی بنیاد پر انہیں عدالتی تحویل کے بجائے ان کے گھر میں نظر بند رکھا جائے۔

اس درخواست کی سماعت کےدؤران نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے اس درخواست کی شدید مخالفت کرتےہوئے کہا کہ بھیما کورے گاؤں کیس میں گرفتار گؤتم نولکھا جیسےلوگ ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور الزام عائد کیاکہ وہ ماؤ نواز ہیں اور ان کے پاکستان کی آئی ایس آئی سے روابط ہیں۔ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے عدالت سے کہا کہ وہ بے گناہ لوگ نہیں ہیں اور اصل جنگ میں شامل ہیں اور وہ ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔

جس پر اس پر معزز جسٹس کے ایم جوزف نے سخت ریمارکس کرتے ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو سے کہا کہ کون ملک کو تباہ کررہا ہے؟ آپ چاہتے ہیں کہ میں بتاؤں کہ کرپٹ کون ہیں؟انہوں نے سوال کیا کہ دفتر میں آپ جاتے ہیں،کیا ہوتا ہے؟ سب معلوم ہوگا!

جسٹس کے ایم جوزف نے مزید سخت ریمارک کرتےہوئے کہاکہ پھر بھی رشوت خوروں کے خلاف کوئی کارروائی نظر نہیں آتی؟ہم نےلوگوں کی ایک ویڈیو دیکھی جہاں لوگ منتخب نمائندوں کو خریدنے کے لیے کروڑوں روپئے کی بات کرتے ہیں۔تاہم اس کے باؤجود آنکھیں بند کرکے بیٹھے ہوئے ہیں۔معزز جسٹس نے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجوسے پوچھاکہ آپ کاخیال ہےکہ ایسے لوگ مخالف ملک سرگرمیوں کا حصہ نہیں ہیں؟

ساتھ ہی معزز جسٹس کے ایم جوزف نے مزید سخت ریمارک کیا کہ ایسے لوگوں کی بھلے ہی آپ تائید نہ کریں لیکن ایسے لوگ جوش و خروش کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں اور انہیں باہر لانے کے لیے نوٹوں کی تھیلیاں سہارا دیتی ہیں۔

جس پر ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے معزز عدالت سے کہاکہ وہ رشوت خوروں کی تائید یاحمایت نہیں کرتے اور ایسوں کے خلاف یقیناً کارروائی کی جانی چاہئے۔

بعدازاں اس سماعت کو کل جمعرات تک ملتوی کرتے ہوئے معزز بنچ نے این آئی اے کو حکم دیا کہ گوتم نولکھا کو چند دنوں تک ان کے گھر پرنظر بند رکھنے کےلیے کیا کیا پابندیاں اور قواعد و ضوابط لاگو کی جانی چاہئے اس سے واقف کروائیں۔اگر وہ اس کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو وہ خود اپنی آزادی سے محروم ہوں گے۔اب اس کیس کی سماعت کل جمعرات 10 نومبر کو ہوگی اور اس پر فیصلہ صادر کیا جائے گا۔

دوسری جانب گؤتم نولکھا کے سینئر وکیل کپل سبل نےعرض کیاکہ میڈیکل رپورٹس بتاتی ہیں کہ جیل کےاندر ان کے موکل گؤتم نولکھا کا علاج ممکن نہیں ہے اور ان کے مؤکل کا وزن خطرناک حد تک کم ہو گیا ہے۔

سماعت کے دوران معزز بنچ نے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو سے کہاکہ وہ اپنےبڑھاپے پرغور کریں اور مزید کہاکہ گؤتم نولکھاکو ضمانت پر رہا نہیں کیاجارہا ہے اور یہ بھی کہ وہ ضمانت سے لطف اندوز نہیں ہوں گے جو سدھا بھردواج کو ملی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے