مِنی انڈیا کی حیثیت کے حامل حیدرآباد کی مزید ترقی کو یقینی بنائیں

ریاستی خبریں

مِنی انڈیا کی حیثیت کے حامل حیدرآباد کی مزید ترقی کو یقینی بنائیں
نومنتخب مئیر، ڈپٹی مئیر اور کارپوریٹرس سے وزیر اعلیٰ کے سی آر کا خطاب

حیدرآباد : 11۔فروری (سحرنیوز ڈاٹ کام)
ریاستی وزیر اعلیٰ کے سی آر نے کہا ہے کہ حیدرآباد میں ملک کے مختلف شہروں اور انکے کلچر کیساتھ عوام کی بہت بڑی تعداد امن و سکون کے رہتے اور بستے ہیں اس طرح حیدرآباد کو "مِنی انڈیا”ہونے اعزاز حاصل ہے۔

وزیر اعلیٰ کے سی آر ٹی آر ایس پارٹی کے نومنتخب مئیر، ڈپٹی مئیر اور کارپوریٹرس سے خطاب کرتے ہوئے۔

 وزیر اعلیٰ پرگتی بھون میں آج نومنتخب مئیر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن گدوال وجئے لکشمی ، ڈپٹی مئیر سری لتا ریڈی کے علاوہ ٹی آرایس پارٹی کے نومنتخب کارپوریٹرس کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔ جس میں رکن راجیہ سبھا و سینئر پارٹی قائد کے۔ کیشو راؤ، ارکان راجیہ سبھا سریش ریڈی ، جوگی پلی سنتوش کمار، وزیر داخلہ محمد محمود علی ، ڈپٹی اسپیکر پدماراؤ گوڑ ، ریاستی وزراء تلسانی سرینواس یادو،اندرا کرن ریڈی کے علاوہ دیگر ارکان اسمبلی اور پارٹی قائدین شریک تھے۔

وزیر اعلیٰ کے سی آر نومنتخب مئیر، ڈپٹی مئیر اور کارپوریٹرس سے خطاب کرتے ہوئے تصویر میں ریاستی وزراء بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔

اس اجلاس سے اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ کے سی آر نے نومنتخب مئیر ،ڈپٹی مئیر اور کارپوریٹرس کو ہدایت دی کہ وہ اپنی بہترین خدمات کے ذریعہ مِنی انڈیا کی حیثیت کے حامل حیدرآباد کی مزید ترقی کو یقینی بنائیں اوربین الاقوامی ، قومی سطح پر موجود اس کی موجودہ قابل فخر شبیہ میں مزید اضافہ کریں ۔وزیر اعلیٰ کے سی آر نے نومنتخب مئیر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن گدوال وجئے لکشمی ، ڈپٹی مئیر سری لتا ریڈی کے علاوہ ٹی آرایس پارٹی کے نومنتخب کارپوریٹرس کو مشورہ دیا کہ عوام کی جانب سے ان پر اعتماد کرکے کامیاب بنایا گیا ہے تو ان کا فرض بنتا ہے کہ وہ اپنے اپنے ڈویثرن کی عوامی توقعات کو پورا کرتے ہوئے سیاسی طورپر بھی اپنی پہچان بنائیں۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ چھوٹی سی غلطی بھی انکی اور پارٹی کی بدنامی کا باعث بنتی ہے اس لیے وہ تمام تنازعات سے دور رہیں اور عوام کیلئے ہمیشہ دستیاب رہتے ہوئے ان کے مسائل کو حل کریں اور ساتھ ہی متنازعہ اقدامات و بیانات سے خود کو دور رکھیں ۔وزیر اعلیٰ کے سی آر نے نومنتخب مئیر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن گدوال وجئے لکشمی ، ڈپٹی مئیر سری لتا ریڈی کے علاوہ ٹی آرایس پارٹی کے نومنتخب کارپوریٹرس کو مشورہ دیا کہ وہ بلاء کسی مذہبی و ذات پات کی تفریق کہ تمام کے مسائل کو یقینی بنائیں اور تمام کے احترام کو لازمی بنالیں ساتھ ہی عوامی مسائل کی سماعت کے مواقع پر نرم مزاجی اور خوش اخلاقی لازمی ہے۔

نومنتخب مئیر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن گدوال وجئے لکشمی اپنے انتخاب کے فوری بعد وزیر اعلیٰ کے سی آر سے ملاقات کرتے ہوئے۔

قبل ازیں اپنے انتخاب کے بعد نومنتخب مئیر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن گدوال وجئے لکشمی ، ڈپٹی مئیر سری لتا ریڈی کے علاوہ ٹی آرایس پارٹی کے نومنتخب کارپوریٹرس نے وزیر اعلیٰ کے سی آر سے ملاقات کرتے ہوئے ان سے اظہار تشکر کیا ۔

نومنتخب ڈپٹی مئیر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن سری لتا ریڈی اپنے انتخاب کے فوری بعد وزیر اعلیٰ کے سی آر سے ملاقات کرتے ہوئے۔

 

اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے سی آر نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کروڑہا افراد میں صرف چند افراد کو ایسے مواقع حاصل ہوتے ہیں کہ وہ عوامی نمائندہ کے طورپر منتخب ہوتے ہوئے عوامی خدمات کا موقع حاصل ہوتا ہے۔اور اس پر ضروری ہوتا ہے کہ وہ اپنی خدمات کے ذریعہ عوامی اعتماد حاصل کریں ۔

وزیر اعلیٰ کے سی آر نے کہا کہ مئیر ، ڈپٹی مئیر اور کارپوریٹر حیدرآباد کی غریب بستیوں کا دورہ کرتے ہوئے عوام کو درکار سہولتیں فراہم کریں انہیں درپیش مسائل کے حل کو ممکن بنائیں ۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حیدرآباد کو یہ فخر حاصل ہے کہ یہاں مختلف ریاستوں کے عوام رہتے ہیں شہر میں سندھی کالونی ، گجراتی گلی ، پارسی گٹہ جیسے علاقہ موجود ہیں اور شہر حیدرآباد میں بنگالی ، ملیالی ، مارواڑی، کائستھ کے علاوہ دیگر طبقات و مذاہب اور علحدہ علحدہ کلچر کے لوگ شیر و شکر کی طرح رہتے ہیں اور انہیں بھی فخر حاصل ہے وہ خود کو حیدرآبادی کہتے ہیں اس طرح حیدرآباد ایک مِنی انڈیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے مئیر ، ڈپٹی مئیر اور کارپوریٹر س کو مشورہ دیا کہ وہ حیدرآباد کی مزید ترقی کیلئے خود کو وقف کردیں ۔وزیر اعلیٰ کے سی آر نے اس موقع پر کہا کہ حکومت بھی حیدرآباد کی مزید ترقی کیلئے مختلف اقدامات میں مصروف ہے ۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اتنے کارپوریٹرس منتخب ہوئے ہیں لیکن مئیر کیلئے صرف ایک فرد کا ہی انتخاب ضروری ہوتا ہےاور ایسے کئی کارپوریٹرس ہیں جن میں مئیر بننے کی صلاحیتیں موجود ہیں تاہم سب کو یہ موقع دینا ممکن نہیں ہوتا اور ان حالات و حقائق کوسمجھنا ضروری ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے