بہار میں بی جے پی کو دھکا،چیف منسٹر نتیش کمار عہدہ سے مستعفی
آرجے ڈی،کانگریس اور دیگر کی تائید سے دوبارہ حکومت بنائیں گے
پٹنہ: 09۔اگست(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز )
مہاراشٹرا میں ایک ماہ قبل شیوسینا قیادت والی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرکے ایکناتھ شنڈے کی قیادت میں حکومت پر قبضہ کرنے کے بعد بی جے پی کو آج بہار میں اس وقت شدید دھکا لگا جب اس کی تائیدی این ڈی اے میں شامل نتیش کمار حکومت نے بی جے پی سے اپنا اتحاد ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے آج شام چار بجے تنہا راج بھون پہنچ کر ریاستی گورنر فگ چوہان کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا۔
بعد ازاں نتیش کمار نے میڈیا سے کہا کہ پارٹی کے ارکان پارلیمان اور ارکان اسمبلی کی خواہش تھی کہ بی جے پی کے ساتھ اتحاد کو ختم کردیا جائے۔
JD(U) MPs, MLAs want to quit BJP-led NDA alliance, says Nitish Kumar after his resignation
Read @ANI Story | https://t.co/ubgx64QGdP#JDU #NitishKumarQuits #BiharPoliticalCrisis #Bihar #BJP pic.twitter.com/n7gxVaIEpf
— ANI Digital (@ani_digital) August 9, 2022
243 رکنی بہار اسمبلی میں لالو پرساد یادو کی راشٹریہ جنتادل سب سے بڑی اپوزیشن ہے جس کے 79 ارکان ہیں،جبکہ نتیش کمار کی جنتادل یونائیٹڈ کے 45،کانگریس کے 19،سی پی آئی(ایم ایل )کے 12،سی پی آئی کے 2،سی پی آئی ایم کے2،ہم کے 4،کل ہندمجلس اتحادالسلمین کے ایک اور ایک آزاد ارکان اسمبلی ہیں۔جبکہ بہار اسمبلی میں بی جے پی کے 77 ارکان اسمبلی موجود ہیں۔
نتیش کمار نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے بارہا مرتبہ انہیں تنہا کردینے کے لیے ان کے خلاف سازشیں کیں اور ان کے ساتھ توہین آمیز برتاؤ کیا گیا۔انہوں نےالزام عائد کیا کہ ان کی پارٹی جنتادل یونائیٹیڈ (جے ڈی یو ) کو توڑنے کی مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نےسازش رچی تھی ۔وہیں جنتادل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے قائدین کا الزام ہے کہ بی جے پی نے بہار میں بھی مہاراشٹرا کی طرح آر سی پی سنگھ کو ایکناتھ شنڈے بنانے کی سازش تیار کی تھی اور انہیں چیف منسٹر بہار کے عہدہ پر براجمان کرنے کا منصوبہ تیار کیا تھا!!۔
میڈیا اطلاعات کےمطابق نتیش کمار نےدوبارہ حکومت تشکیل دینے کے لیے ریاستی گورنر کو 160 ارکان اسمبلی کی تائید کا مکتوب بھی حوالے کیا ہے!!۔اب بہار میں نتیش کمار لالو پرساد یادو کی راشٹریہ جنتادل (آرجے ڈی )،کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی تائید سےحکومت تشکیل دیں گے۔
اس طرح لالو پرساد یادو کے فرزند و بہار اسمبلی کے اپوزیشن قائد تیجسوی یادو کا بہار کے ڈپٹی چیف منسٹر بننا طئے مانا جارہا ہے۔وہیں کانگریس ریاستی اسمبلی کے اسپیکر کا عہدہ حاصل کرسکتی ہے۔
نتیش کمار نے اپنی پارٹی جنتادل کے ارکان پارلیمان،ارکان اسمبلی اور پارٹی قائدین کےساتھ ایک اجلاس منعقد کیاجس میں انہوں نے کہا کہ 2020ء سے ہی بی جے پی ان کے ساتھ ہمیشہ توہین آمیز برتاؤ کرتی آئی ہے۔اور ان کی پارٹی جے ڈی یو کوختم کرنے کا منصوبہ بنایاجارہا ہے۔اور اگر اب بھی ہم نہیں جاگے تو پارٹی کو شدید نقصان ہوگا۔اس اجلاس کے بعد نتیش کمار نے بی جے پی کے ساتھ اپنے اتحاد کو ختم کرتے ہوئے عہدہ سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔اور اس کے بعد راشٹریہ جنتادل (آرجے ڈی )،کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی تائید سےدوبارہ حکومت بنانے کافیصلہ کیا گیا۔اس طرح نتیش کمار کااب چیف منسٹر بہار کی حیثیت سے آٹھویں مرتبہ اپنے عہدہ کا حلف لینا طئے مانا جارہا ہے۔
سابق چیف منسٹر بہار رابڑی دیوی اور ان کے فرزند تیجسوی یادو نے بعد ازاں نتیش کمار سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں گلدستہ پیش کیا۔یاد رہے کہ 2017 میں بھی آر جے ڈی اور جنتادل کی مفاہمت سے بہار میں حکومت تشکیل دی گئی تھی اور اس وقت تیجسوی یادو ڈپٹی چیف منسٹر بنائے گئے تھے تاہم یہ اتحاد زیادہ دن قائم نہیں رہ پایا اور نتیش کمار نے آر جے ڈی سے تعلق ختم کرتے ہوئے بی جے پی کی تائید سے دوبارہ حکومت بنالی تھی۔آج پانچ سال بعد بہار میں تاریخ خود کو دُہرا رہی ہے۔
Bihar | Nitish Kumar along with RJD leader Tejashwi Yadav & Rabri Devi, today pic.twitter.com/EF3ZCydO1H
— ANI (@ANI) August 9, 2022